اسلام آباد (خبر ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ نیب پگڑی اچھال ادارہ بن چکا ہے ، بے بنیاد مقدمات بنانے پر نیب کا احتساب ہونا چاہیے ۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویزرشید نے کہا کہ نیب بد عنوان عناصر کو سزا دلوانے میں ناکام رہا ہے ، اسے آمریت کے دور میں سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف پر تمام کیسز مشرف دور میں بنائے گئے ۔
ڈکٹیٹر نے مقدمات وفاداریاں خریدنے کیلئے بنائے ، اس لئے کوئی بھی ثابت نہیں ہوا۔ نواز شریف تین بار ملک کے وزیر اعظم منتخب ہو ئے ، ان کے دامن پر داغ لگائے گئے ، نیب اس قابل نہیں کہ وہ ان الزامات کو کسی عدالت میں لے جا کر ثابت کر سکے ۔ نیب نے جو سڑک بنانے کا الزام لگایا ہے اس پر آرمی ویلفیئر بورڈ کی ہائوسنگ سوسائٹی ہے ۔ اسی سڑک پر یونیورسٹی اور پرائیویٹ اسپتال ہے ۔ یہ الزام مشرف کے کہنے پر میاں نواز شریف پر لگایا گیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ ہمیں اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کرنی چاہیے کہ کوئی ادارہ یا کوئی شخص کسی پر الزام لگاتا ہے تو کم از کم ایک مقررہ مدت کے اندر الزام ثابت نہ ہونے کی صورت میں الزام لگانے والے افسر اور ادارے کو وہی سزا ملنی چاہیے جو اس ملزم کو ملنی تھی۔ الزامات ثابت نہ ہونے پر اگر نیب اپنے لئے کوئی سزا تجویز نہیں کر سکتا تو پارلیمنٹ کوئی سزا تجویز کرے ۔
کسی ادارے کو حق حاصل نہیں ہے کہ وہ بغیر شواہد کے لوگوں کی پگڑیاں اچھالتا رہے ، ہمیں اس کو پابند کرنا ہوگا اور آئین میں موجود طریقہ کار کے تحت قانون سازی کی جانی چاہیے ۔ افغانستان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے وزیر اطلاعات نے کہا کہ افغانستان میں استحکام کیلئے پاکستان نے کردار ادا کیا۔ کسی کاوش سے افغانستان میں امن و استحکام قائم ہوتا ہے تو یہ بہت مثبت کام ہے ، جس پر ہمیں اطمینان اور فخر ہے ۔ - See more at: http://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2015-07-09/594569#.VZ5dUvnAbIV
_____________________________________________________________
اس قوم کے سیاستدانوں کی بھی عجیب حالت ہے ، پی پی پی ہو یا نوں لیگ یا دیگر لیگیں ، سب نے کرپشن کی ہے اور اپنے اپنے ادوار میں خوب کی ہے ، فوجی حکمرانوں نے بھی اس بہتی گنگا میں خوب ہاتھ دھوئے ہیں ، نیب کا ادارہ حکومتی ادارہ ہے ، تحقیق کیا کرتا بلکہ ان سیاستدانوں کی کرپشن چھپاتا رہا ، سیاست دان ایک دوسرے کو بلیک میل کرنے کے لئے اس کا سہارا لیتے رہے ، زرداری بھی موجود اور نواز شریف بھی موجود ، زرداری اور نواز شریف دونوں کے ا ثاثوں کا حساب گزشتہ ٣٥ سال سے لگا لیں ، اسی طرح تمام سیاستدانوں کے اثاثوں کو بھی چیک کریں
پتہ چل جائے گا دولت بڑھنے کا سبب کیا تھا ، اسی طرح سرکاری افسران کے احتساب کرنے کا بھی ایک آسان طریقہ ہے ، یہ لوگ معمولی ملازم ہو کر کس طرح اسلام آباد اور دیگر شہروں میں کروڑوں کی جائیداد کے مالک ہیں ، نیپ سیاست دنوں کے ساتھ ساتھ ان سرکاری افسران کے متعلق بھی تحقیق کرے
وزیر اطلاعات صاحب آپ پگڑیوں کی بات کر کے سیاست دانوں کی کرپشن کا مزید مذاق اڑا رہے ہیں