
جب ہم کہتے تھے تو آپ مانتے نہیں تھے، اب ہم آگے بڑھ کر آپ کو دکھلادیتے ہیں۔
ڈاکٹر فروغ نسیم
فواد گینڈا
شفقت محمود
شیخ چلی
طارق بشیر چیمہ
خالد مقبول دہشت گرد
خسرو بختیار
زبیدہ آپائے بلوچاں
عبدالرزاق داؤد
غلام سرور خان
امین اسلم
عشرت حسین چاچا
یہ 12 عدد افراد جنرل مشرف کے پرانے پاکستان کے پاپی ہیں، جن کو عمران کے نئے پاکستان میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔ ان افراد کی تعیناتی اس بات کا اظہار ہے کہ کابینہ کی تشکیل عمران نیازی کے چھوٹے سے دماغ کی نہیں بلکہ جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی کی کارگزاری ہے۔ جن لوگوں کو شک تھا کہ تبدیلی آگئی ہے، وہ شک اب دور ہوجانا چاہیے۔
مشرف کو جس طرح رسوا کر کے کوچہ جاناں سے نکالا گیا، اس کا زخم لوگوں کے سینے میں ہرا بھرا رہا۔ عوامی حکومت کے 10 سال کانٹوں پر گزرے۔ مشرف کے ذریعے وردی والوں کی مسلم لیگ بنوائی گئی کہ کسی طرح جنرل صاحب سیاست دان بن کر واپس آجائیں اور جنگل میں منگل ہوجائے۔ مگر مشرف کی قسمت کہ شریف سرکار ان کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئی۔ ایسے میں چارہ بس یہ تھا کہ کسی احمق زمانہ کو مشرف 2 بنایا جائے۔ چناں چہ تانگہ پارٹی کے چیئرمین عمران احمد خاں نیازی کو چنا گیا، اور زبردستی وہ شیروانی پہنائی گئی جو ان کے جسم کی بو سے بدحواس ہو کر بار بار راہ فرار اخیتار کرتی ہے۔
تحریک انصاف کے یتیموں کے لیے خیرات میں 3 عدد وزارتیں دینا پڑ گئیں۔ اسد عمر، شیریں مزاری اور عامر کیانی۔ یہ تین مل کر تحریک انصاف کی لٹیا میں پانی بھرتے رہیں گے، اور انصافی یتیم نیا پاکستان کے ہوائی قلعے بناتے اور اس میں خیالی پلاؤ پکاتے رہیں گے۔ روک سکو تو روک لو۔

- Featured Thumbs
- https://s2-ssl.dmcdn.net/HYHg0/x1080-muS.jpg
Last edited: