Metrooo sa kuchhh nahiii hota minimum salary should $2000 per months next year 2018 $2200 per month bakii sub topi dramaaa
:lol:...... میٹرو کی وڈیو کی بھی اجازت نہی ہے
جی ۔۔ کیونکہ لوگ میٹرو کے بہانے وہاں موجود خواتین کی تصاویر اور وڈیوز بناتے ہیں
الحمدالله پنجاب میں میٹرو بن گئی ہے یہاں کم از کم اجرت تین ہزار ڈالر ہو گئی ہے، پولیس فیصل آباد میں گھروں میں گھس کر لوگوں کو میٹرو کے فوائد گنوا رہی ہے، ماڈل ٹاؤن میں میٹرو کا جشن لوگوں کو گولیوں سے بھون کر منایا گیا۔ قصور کے بچے فحش وڈیو میں میٹرو کے گُن گاتے نظر آئے، نندی پور میں میٹرو نے دس ہزار میگا واٹ بجلی بنا دی، ڈاکٹروں نے میٹرو کی خوشی میں مریضہ کو ٹھنڈے فرش پہ ٹھنڈا ہونے دیا، ایک ڈاکٹر نے تو میٹرو کے روٹ جیسا جعلی سٹنٹ مریض کے دل میں ڈال کر کھڑکی توڑ تماشہ کیا۔ الحمد الله سبحان الله جزاک الله۔ اور تو اور مودی بھی پگڑیاں لیکر اپنے یار کے ساتھ میٹرو کی خوشی منانے لاھور پہنچ گیا۔ہیں جی ؟؟
خیبر پختونخواہ نے میٹرو نہیں بنائی ۔۔ تو کیا وہاں کم از کم اجرت بائیس سو ڈالر ہو گئی ہے؟
پتہ ہے لیکن نوکری کے تقاضے بھی تو ہوتے ہیں نا۔ اب میڈیا سیل کی اے سی والی ہوا میں بیٹھ کر ذلیل ہونا اتنا بُرا سودا بھی نہیں ان ضمیر فروشوں کے لیے، کیونکہ ان کے ترقی یافتہ پنجاب میں گیس اور بجلی تو آتی نہیں۔ الحمداللهریلوے سٹیشن ایرر پورٹ کے بارے میں کیا خیال ہے
وہاں خواتین نہی ہوتی ہیں ، بالکل نہی
آپکو پتہ ہونا چاہے کہ یہ پبلک پلیس ہے
Betaaaa i live in usa , u think khabarrr pakhtoon khaa my role model ? U should talk about whole pakistan together not dividedہیں جی ؟؟
خیبر پختونخواہ نے میٹرو نہیں بنائی ۔۔ تو کیا وہاں کم از کم اجرت بائیس سو ڈالر ہو گئی ہے؟
ہیں جی ؟؟
خیبر پختونخواہ نے میٹرو نہیں بنائی ۔۔ تو کیا وہاں کم از کم اجرت بائیس سو ڈالر ہو گئی ہے؟
ارے کوئی سیکھو ۔۔ یہ ہوتی ہے صحافت
یہ ہوتی ہے انویسٹیگیٹو صحافت
چیخ چیخ کر سب کو بتائیں گے کہ اب یسے نہیں چلے گا
جب تک ایسے صحافی زندہ ہیں ۔۔ یہودی پاکستان کو کچھ نہیں بگاڑ سکتے
:lol::lol::lol::lol::lol:بھلے وقتوں میں نالیوں، سڑکوں، مسافر خانوں، لاریوں کا افٹتاح کونسلر یا اسسٹنٹ کمشنر کیا کرتا تھا۔ پھر ضیاء الحق نے جعلی عوامی قیادت ابھارنے کیلئے یہی کام اپنے چمچے ایم پی یز، ایم این ایز یا زیادہ سے زیادہ کسی وزیر سے کروانے کی رسم ڈالی۔ آج اِس "رسم رنگ بازی" کو دو پُکھے شقین بھائیوں نے ایسی ترقی دی ہے وزیرِ اعلی اور وزیر اعظم پائپوں، پُلوں، پانی کی ٹینکیوں، سستے تندوروں، پیلی ٹیکسیوں جیسے منصوبوں کا افتتاح کرتے فوٹو کھنچوا کر سمجھتے پھرتے ہیں کہ انکے فرائض منصبی یہی ہے۔ ان سستے تندور کے مینڈکوں کو نہ اپنے منصب کی حقیقت معلوم ہے نہ فرائض کی بجا آوری کی خبر لہذا فرائض منصبی کے عنوان سے ایک بسنتی تماشہ جاری ہے۔
فیتہ کٹائی کے شوق کا یہ عالم ہے کہ اگر کسی گدھا گاڑی پر ریت، سیمنٹ، بجری لدی جا رہی ہو تو نظر پڑتے ہی دونوں بھائی اُسکے پیچھے لگ جاتے ہیں۔ چاہے آگے جا کر پتہ چلے کسی کی قبر پکی ہو رہی ہے۔ شوقین مزاجی اس حد تک بڑھی ہوئی ہے کہ ایک ہی سڑک کے کسی پُل کا افتتاح ایک بھائی کر رہا ہے تو اسی سڑک پر دو فرلانگ آگے دوسرے پل کا افتتاح دوسرا بھائی فرما رہا ہے۔ حتیکہ قینچی سرہانے رکھ کر سوتے ہیں اور خواب میں بھی فیتے ہی کاٹتے ہیں۔ نیند میں کئی مرتبہ اپنا ہی ازار بند فیتہ سمجھ کر کاٹ لیا۔ صبح اُٹھے تو نوکوروں نے بتایا میاں صاحب آپکی "وزارت عظمی" بستر میں ہی رہ گئی ہے اور آپ صبح صبح صرف بنیان پہنے فحاشی پھیلانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
Betaaaa i live in usa , u think khabarrr pakhtoon khaa my role model ? U should talk about whole pakistan together not divided
$10 per hour minimum:-) Sir, I also live in usa. Kindly enlighten me on minimum wage in usa.
بھلے وقتوں میں نالیوں، سڑکوں، مسافر خانوں، لاریوں کا افٹتاح کونسلر یا اسسٹنٹ کمشنر کیا کرتا تھا۔ پھر ضیاء الحق نے جعلی عوامی قیادت ابھارنے کیلئے یہی کام اپنے چمچے ایم پی یز، ایم این ایز یا زیادہ سے زیادہ کسی وزیر سے کروانے کی رسم ڈالی۔ آج اِس "رسم رنگ بازی" کو دو پُکھے شقین بھائیوں نے ایسی ترقی دی ہے وزیرِ اعلی اور وزیر اعظم پائپوں، پُلوں، پانی کی ٹینکیوں، سستے تندوروں، پیلی ٹیکسیوں جیسے منصوبوں کا افتتاح کرتے فوٹو کھنچوا کر سمجھتے پھرتے ہیں کہ انکے فرائض منصبی یہی ہے۔ ان سستے تندور کے مینڈکوں کو نہ اپنے منصب کی حقیقت معلوم ہے نہ فرائض کی بجا آوری کی خبر لہذا فرائض منصبی کے عنوان سے ایک بسنتی تماشہ جاری ہے۔
فیتہ کٹائی کے شوق کا یہ عالم ہے کہ اگر کسی گدھا گاڑی پر ریت، سیمنٹ، بجری لدی جا رہی ہو تو نظر پڑتے ہی دونوں بھائی اُسکے پیچھے لگ جاتے ہیں۔ چاہے آگے جا کر پتہ چلے کسی کی قبر پکی ہو رہی ہے۔ شوقین مزاجی اس حد تک بڑھی ہوئی ہے کہ ایک ہی سڑک کے کسی پُل کا افتتاح ایک بھائی کر رہا ہے تو اسی سڑک پر دو فرلانگ آگے دوسرے پل کا افتتاح دوسرا بھائی فرما رہا ہے۔ حتیکہ قینچی سرہانے رکھ کر سوتے ہیں اور خواب میں بھی فیتے ہی کاٹتے ہیں۔ نیند میں کئی مرتبہ اپنا ہی ازار بند فیتہ سمجھ کر کاٹ لیا۔ صبح اُٹھے تو نوکوروں نے بتایا میاں صاحب آپکی "وزارت عظمی" بستر میں ہی رہ گئی ہے اور آپ صبح صبح صرف بنیان پہنے فحاشی پھیلانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|