نوشہروفیروز میں وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن النجار کا گھر نذر آتش

image.png



نوشہروفیروز: ضلع نوشہروفیروز کی تحصیل مورو میں متنازعہ کینالز کے خلاف ہونے والے احتجاج نے پرتشدد رخ اختیار کرلیا، جس میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ دھرنے کے دوران ہونے والی دوطرفہ فائرنگ کے نتیجے میں دو مظاہرین ہلاک ہوگئے، جبکہ پولیس اہلکاروں پر بھی تشدد کیا گیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر کو آگ لگا دی، جس سے گھر کو شدید نقصان پہنچا۔


مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں


تفصیلات کے مطابق، قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے متنازعہ کینالز کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا تھا، جو بعد میں تشدد کی صورت اختیار کرگیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا، جس کے بعد دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس تشدد میں دو مظاہرین ہلاک ہوگئے، اور مشتعل افراد نے پولیس اہلکاروں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس دوران مورو قومی شاہراہ پر مشتعل مظاہرین نے تین ٹریلرز کو آگ لگا دی اور گاڑیوں پر لدا سامان بھی لوٹ لیا۔

ضیا الحسن لنجار کے گھر پر حملہ


مظاہرین کی بڑی تعداد وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی رہائش گاہ تک پہنچی، جہاں توڑ پھوڑ کی گئی اور گھر کو آگ لگا دی گئی۔ وزیر داخلہ سندھ کے مطابق، ان کے گھر کو شدید نقصان پہنچا اور کچھ افراد زخمی بھی ہوئے۔

https://twitter.com/x/status/1924793256417587702

وزیرداخلہ سندھ کا ردعمل


وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کرائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پرامن احتجاج کی آڑ میں بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ "میرے گھر کو آگ لگی ہے اور کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں، ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی،" ضیا الحسن لنجار نے کہا۔

حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی پولیس نفری طلب


واقعے کے بعد علاقے کی فضا کشیدہ ہو گئی اور حالات پر قابو پانے کے لیے پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی گئی ہے۔ علاقے میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے، اور مقامی آبادی بھی شدید پریشانی کا شکار ہے۔

 

Back
Top