Shah Shatranj
Chief Minister (5k+ posts)
ایسا لگتا ہے نواز شریف کو مکھن میں بال کی طر�* سیاست سے باہر نکال دیا گیا ہے اور اسٹبلشمنٹ کے سامنے گستاخیوں کی وجہ سے نشان عبرت بننے کی طرف اس کا سفر شروع ہو چکا ہے . نواز شریف کا انقلاب سیڑھی کے پہلے سٹیپ پر ہی پھسل کر زمیں بوس ہو گیا ہے کیوں کے بنا بنایا ریفرنس جس سے اسٹبلشمنٹ کے مہرے اور عوامی ووٹ کے منکر جج کو کیفر کردار تک پہنچانا تھا واپس لے لیا گیا ہے . اس ریفرنس کا تعلق تو نواز شریف سے زیادہ اس کے انقلاب سے تھا جس کا گلا اپنوں نے ہی گھونٹ دیا . اشاروں کنایوں میں یہ بھی پتا چل رہا ہے
کہ شہباز شریف فوج اور اسٹبلشمنٹ کو قابل قبول ہیں اور مسلم لیگ کیوں کے ہمیشہ سے ہی اسٹبلشمنٹ کی جماعت رہی ہے پارٹی کے بڑی تعداد میں لوگ اسٹبلشمنٹ کے ساتھ نہیں بگاڑنا چاہتے اور شہباز شریف کی نمائیندگی پر خوش ہیں . اس سے قبل نواز شریف کی مودی نوازی پر بھی مسلم لیگ کا ووٹر نواز شریف سے ناراض ہی تھا اور اس کے جانے پر سب خوش ہیں اس طر�* نواز شریف کا انقلاب ہوا میں غائب ہوتا ہی نظر آ رہا ہے واقعی فرعون ہو یا خدا کا پیارا نبی ہو کسی کے جانے سے وقت نہیں رکتا وقت کا پہیہ چلتا رہتا ہے . نواز شریف وقت روکنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں اور ابھی تک سمجھتے ہیں کہ وہ نا گزیر ہیں لیکن عوام کی نظروں میں وہ قصہ پارینہ بن چکے ہیں
ایک طرف نیب کے �*ملے اور دوسری طرف بیماریوں کے �*ملے لگتا ہے خدا کا قہر نواز خاندان پر ٹوٹنے جا رہا ہے . شداد نے جب جنت بنائی تو اس نے کہا کہ میں خدا کی جنت کے برابر جنت بناؤں گا( اور خدا نے کہا کہ تو اس جنت میں قدم نہ رکھ سکے گا ). جب شداد کی جنت مکمل ہو گئی تو ایسا ہی وہ سوچ رہا تھا کہ وہ اب مکمل خدا بن چکا ہے اب اسے کبھی موت نہیں ہو گی اور وہ جنت کی سیر کو اپنے گھوڑے پر نکلا قدم نیچے رکھنے سے پہلے اس کی موت واقع ہو گئی . اسی طر�* دو تھائی اکثریت اور اسٹبلشمنٹ کی اشیر آباد کے بعد نواز شریف بھی یہ ہی سوچتا ہو گا
کہ اب اسے کوئی تکلیف نہ ملے گی اور را�*یل شریف کے بعد اپنے ججوں اور جرنیلوں کے ہوتے ہوے نواز شریف کو بھی اپنی خدائی مکمل ہوتی ہوئی دکھائی دیتی ہو لیکن عین عروج پر خدا کے قہر کا شکار ہو کر اپنی بد اعمالیوں اور ظلم کی وجہ سے ذلیل و رسوا ہو کر نشان عبرت بننے کی طرف گامزن ہے اور اپنوں نے بھی ساتھ چھوڑ دیا ہے ایسا نہیں لگتا کہ �*الات نواز شریف کے کنٹرول میں ہیں کیوں کے بار بار نیب کے بلاوے کسی بغاوت یا گستاخی کی طرف ہی اشارے دے رہے ہیں . ایسی گستاخیاں ہونا نا ممکن ہے اگر آپ کا مکمل کنٹرول اداروں پر ہو .
ادادروں پر کنٹرول کے بغیر ہونے والی �*کومت ایسے ہی ہوتی ہے جیسے ایک طوائف مجرا کر رہی ہوتی ہے عدالت آپ کو ذلیل کرے ، فوج آپ کی بات نہ مانے نیب آپ کو گرفتار کرنے کی تیاریاں کر رہی ہو تو کس قدر بے بسی کی صورت�*ال ہے ایسے میں کونسا اقتدار اور کیسا اقتدار . اور یہ �*ال تو تب ہے جب مسلم لیگ کی �*کومت ہے جو آٹھ ماہ بعد ختم ہو جاۓ گی تو اس کے بعد جو �*شر مسلم لیگی لوہے کے چنوں کا ہو گا
اس کا اندازہ لگانا ہی مشکل ہے . چند ایک خوش قسمت ہی بچیں گے جن پر کوئی کرپشن کا الزام یا توہین عدالت کا الزام نہیں ہو گا باقی تو سبھی کسی نہ کسی الزام میں جیل بھریں گے
کہ شہباز شریف فوج اور اسٹبلشمنٹ کو قابل قبول ہیں اور مسلم لیگ کیوں کے ہمیشہ سے ہی اسٹبلشمنٹ کی جماعت رہی ہے پارٹی کے بڑی تعداد میں لوگ اسٹبلشمنٹ کے ساتھ نہیں بگاڑنا چاہتے اور شہباز شریف کی نمائیندگی پر خوش ہیں . اس سے قبل نواز شریف کی مودی نوازی پر بھی مسلم لیگ کا ووٹر نواز شریف سے ناراض ہی تھا اور اس کے جانے پر سب خوش ہیں اس طر�* نواز شریف کا انقلاب ہوا میں غائب ہوتا ہی نظر آ رہا ہے واقعی فرعون ہو یا خدا کا پیارا نبی ہو کسی کے جانے سے وقت نہیں رکتا وقت کا پہیہ چلتا رہتا ہے . نواز شریف وقت روکنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں اور ابھی تک سمجھتے ہیں کہ وہ نا گزیر ہیں لیکن عوام کی نظروں میں وہ قصہ پارینہ بن چکے ہیں

ایک طرف نیب کے �*ملے اور دوسری طرف بیماریوں کے �*ملے لگتا ہے خدا کا قہر نواز خاندان پر ٹوٹنے جا رہا ہے . شداد نے جب جنت بنائی تو اس نے کہا کہ میں خدا کی جنت کے برابر جنت بناؤں گا( اور خدا نے کہا کہ تو اس جنت میں قدم نہ رکھ سکے گا ). جب شداد کی جنت مکمل ہو گئی تو ایسا ہی وہ سوچ رہا تھا کہ وہ اب مکمل خدا بن چکا ہے اب اسے کبھی موت نہیں ہو گی اور وہ جنت کی سیر کو اپنے گھوڑے پر نکلا قدم نیچے رکھنے سے پہلے اس کی موت واقع ہو گئی . اسی طر�* دو تھائی اکثریت اور اسٹبلشمنٹ کی اشیر آباد کے بعد نواز شریف بھی یہ ہی سوچتا ہو گا
کہ اب اسے کوئی تکلیف نہ ملے گی اور را�*یل شریف کے بعد اپنے ججوں اور جرنیلوں کے ہوتے ہوے نواز شریف کو بھی اپنی خدائی مکمل ہوتی ہوئی دکھائی دیتی ہو لیکن عین عروج پر خدا کے قہر کا شکار ہو کر اپنی بد اعمالیوں اور ظلم کی وجہ سے ذلیل و رسوا ہو کر نشان عبرت بننے کی طرف گامزن ہے اور اپنوں نے بھی ساتھ چھوڑ دیا ہے ایسا نہیں لگتا کہ �*الات نواز شریف کے کنٹرول میں ہیں کیوں کے بار بار نیب کے بلاوے کسی بغاوت یا گستاخی کی طرف ہی اشارے دے رہے ہیں . ایسی گستاخیاں ہونا نا ممکن ہے اگر آپ کا مکمل کنٹرول اداروں پر ہو .
ادادروں پر کنٹرول کے بغیر ہونے والی �*کومت ایسے ہی ہوتی ہے جیسے ایک طوائف مجرا کر رہی ہوتی ہے عدالت آپ کو ذلیل کرے ، فوج آپ کی بات نہ مانے نیب آپ کو گرفتار کرنے کی تیاریاں کر رہی ہو تو کس قدر بے بسی کی صورت�*ال ہے ایسے میں کونسا اقتدار اور کیسا اقتدار . اور یہ �*ال تو تب ہے جب مسلم لیگ کی �*کومت ہے جو آٹھ ماہ بعد ختم ہو جاۓ گی تو اس کے بعد جو �*شر مسلم لیگی لوہے کے چنوں کا ہو گا
اس کا اندازہ لگانا ہی مشکل ہے . چند ایک خوش قسمت ہی بچیں گے جن پر کوئی کرپشن کا الزام یا توہین عدالت کا الزام نہیں ہو گا باقی تو سبھی کسی نہ کسی الزام میں جیل بھریں گے