Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
نواز شریف کی تخت سے تختہ کی جانب سفر
ایک دفعہ کا ذکر ہے کے ایک بادشاہ جنگل میں بھٹک گیا اور اسکی ملاقات ایک فقیر سے ہوئی . بادشاہ کو اپنی بادشاہت پر بہت زعم تھا . فقیر نے بادشاہ سے پوچھا کے اگر اپکا پیشاب رک جائے اور اگر کوئی کہے کے میں اپکا علاج کر سکتا ہوں تو اپ اسے کیا دیں گے ؟
بادشاہ نے جواب دیا کے اگر مجھے اپنی سلطنت بھی دینی پڑے تو میں اپنی جان بچانے کے لئے دے دوں گا . فقیر بولا کے بس اتنی ھے تمہاری بادشاہت کی اوقات.
یہ تو بس بچوں کو اخلاقی درس دینے کے لئے کہانی بنی ہوئی ہے . میں آپکو جنگل میں منگل کر کے اور اپنے آپ شیر سمجھ کرحکومت کرنے والے ایک بادشاہ کی کہانی سناتا ہوں
پاکستان نام کے ایک ملک میں " اتفاق " سے ایک لوہار کو بادشاہت مل جاتی ہے . بس لوھار کو بادشاہت کیا ملی اسنے درباری پال لئے اور جس سے نہ بنی اس پر ہتھوڑا چلا دیتا . پورے ملک کو لوھار بادشاہ نے ٹھوک اور بجا کر رکھ دیا . یہ عادت اتنی پختہ ہو گئی کے ایک دن بڑے قاضی کے دفتر پر بھی چڑھائی کر دی اور بادشاہت سے ہاتھ دھو بیٹھا . وہ لوگوں میں اپنے اور اپنے خاندان کے متقی ہونے کا تاثر دیتا جس سے مذہب کی چادر اوڑھے عوام دھوکے میں ا جاتی . مذہب کی آڑ میں یہ عوام پر مزید ظلم ڈھاتا . بادشاہ کو پل اور سڑکیں بناے کا بہت شوق تھا . بڑے بڑے پل بنانے سے اسکا لوھے کا کاروبار اور چمک اٹھا اور ہر پروجیکٹ پر ملنی والی کمیشن کی رقم بیرون ملک اپنے بچوں کے نام جمع کرتا جاتا . لوہار بادشاہ کو ایک دفعہ دل پشاوری کا سوجھا . جو بھی اسکی بنائی سڑک سے گزرتا ، اسنے اپنے چاپلوس وزیروں اور مشیروں کو حکم دیا کے ہر پاکستانی کو ١٠ جوتے لگاے . وہ دیکھنا چاہتا تھا کے وہ کچھ ردعمل دکھاتے ہیں کے نہیں . وہ ایک دن خود ردعمل چیک کرنے جا پونھچا . لوہار بادشاہ نے اپنی رعایا سے پوچھا کے....... آپلوگوں کو کوئی تکلیف تو نہیں .
عوام بولی ، نہیں حضور
بس اپ جوتے مارنے والوں کا اضافہ کر دیں تکے ہمارا وقت ضایع نہ ہو
بادشاہ اپنی رعایا کے حوصلے بلند دیکھ کر بہت خوش ہوا . لوہار بادشاہ کی اپنے سپہ سالار سے نہیں بن رہی تھی . بادشاہ کو اپنی طاقت اور رعایا کی عقیدت پر بہت غرور تھا . لوہار بادشاہ نے اپنے سپہ سالار پر بھی ہتھوڑا چلا دیا
اس ملک کی فوج سپہ سالار کے ساتھ تھی . یہ بات مشیروں نے بادشاہ کو نہیں بتلائی تھی . فوج نے بادشاہ کا ساتھ نہ دیا ، بلکے بادشاہ کو زندان میں ڈال دیا گیا
یہ دوسرا موقع تھا جب لوہار بادشاہ نے اپنے طاقت کے زعم میں اپنی بادشاہت گنوائی . یہ لوہار اصل میں دوسرے ملک کے بادشاہ کے ایجنٹ کے روپ میں اس ملک میں بادشاہت کر رہا تھا . سارے ملکوں کے شہنشاہ نے اسکی گلو خلاصی کروا کے اسے ایک عرب ملک میں پناہ دلوا دیتا ہے
١٠ سالوں کے بعد ایک دفعہ پھر اس لوہار ایجنٹ کو اسکے ملک میں بھیجا جاتا ہے تاکے وہ انکے مفادات کا تحفظ کرے . اس دوران شہنشاہ اسکی تمام لوٹی ہوئی دولت اپنے ملکوں میں منگوا لیتا ہے . لوہار بادشاہ اس ملک کے قانون کے مطابق تیسری مرتبہ بادشاہ نہیں بن سکتا تھا ، اسنے پچھلے بادشاہ کے ساتھ مل کر قانون میں تبدیلی کرکے پھر بادشاہ بن جاتا ہے
ایک دفعہ پھر لوٹ مار کا بازار گرم کر دیتا ہے . عوام کو جہاں ١٠ جوتے پڑتے تھے ، ان میں ٩٠ کا اور اضافہ کر دیتا ہے . عوام جوتے کھا کر بھی خوش ہوتی ہے کے
مرنے کے بعد اس جہنم سے چھٹکارا ملے گا تو جنت میں عیش کریں گے کیونکے بادشاہ اور اسکے مصائب بہت مذہبی ہیں
بادشاہ کے مخالفوں کے بارے میں یہودی مشہور کروا دیا جاتا ہے
دنیا کے حالات بدلنے لگتے ہیں مگر لوہار بادشاہ اپنی ڈگر پر چلتا رہتا ہے .
پھر اچانک لوہار بادشاہ کے بارے میں مشور ہو جاتا ہے اسنے ملک سے لوٹی ہوئی تمام دولت اپنی اولاد کے نام پر دوسرے ملکوں میں جمع کی ہوئی ہے . جوتے کھانے والی عوام مزید ١٥٠ جوتے کھانے کو تیار ہو جاتی ہے مگر اپنے لوہار بادشاہ کا ساتھ چھوڑنے پر تیار نہیں ہوتی اور لوہار بادشاہ ، علماء اور قاضی سمیت تمام وزیروں کو خوش رکھ کر اپنا ہمنوا بنا لیتا ہے تکے اس دفعہ کوئی اسکا تختہ نہ الٹے
کیا آپکو اس لوہار بادشاہ کے انجام کا پتا ہے ؟
Last edited: