وزیر دفاع خواجہ آصف نے بڑا انکشاف کردیا,خواجہ آصف نے کہا2018 میں ایک اہم شخصیت نے انہیں نواز شریف کو لندن جانے کے لیے قائل کرنے کا کہا تھا
نجی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا 21 اگست 2018 کو ایک اہم شخصیت نے مجھے کہاکہ نواز شریف کو کہیں وہ لندن چلے جائیں، اور ساتھ ہی یہ بتائیں کہ شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی میں سے آئندہ وزیراعظم کس کو بنایا جائے۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ میں نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم بنانے کی تجویز دی تھی، کیونکہ ہمارا خیال تھا کہ پنجاب ہمارے لیے اہم ہے، شہباز شریف کو وہاں پر رہنا چاہیے
انکا کہنا تھا کہ جنرل فیض حمید جب ڈی جی سی تھے تو تب بھی آئی ایس آئی کے معاملات وہی دیکھ رہے تھے، اب اگر وہ یہ کہہ دیتے ہیں کہ انہوں نے جو کچھ کیا وہ عمران خان کے کہنے پر کیا تو پھر بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب گزشتہ تین ہفتے قبل کہا گہا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کا فی الحال لندن جانے کا کوئی پروگرام نہیں ہے ان کے خاندانی ذرائع نے ان خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا کہ نواز شریف ستمبر کے پہلے ہفتے میں لندن جا رہے ہیں۔
اس خبر کے حوالے سے تحریک انصاف نے نواز شریف کے لندن جانے پر نہ صرف تنقید کی تھی بلکہ یہ بھی کہا تھا کہ انہیں لندن جانے سے روکا جائے۔
تحریک انصاف کے کچھ عہدیداروں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ 8ستمبر کے جلسے سے گھبرا کر لندن جا رہے ہیں مسلم لیگ ن کے عہدیداروں نے کہا تھا ہے کہ نواز شریف لندن جانے میں آزاد ہیں وہ جب چاہیں لندن جا سکتے ہیں ان پر کوئی پابندی نہیں۔