Ahmed Jawad
MPA (400+ posts)
کرپشن تو خیر ان کا طرہ امتیاز ہے ہی لیکن نواز شریف جب بھی حکومت میں آئے ، اپوزیشن کا حقہ پانی بند کرنا ان کا خاص مشغلہ ہوتا تھا۔ بینظیر ہویا عمران خان ، ان کے طور طریقے ایسے رہتے کہ سامنے والا بندہ اپنا اقتدار چھوڑ کر ان کےجیل جانے پر جشن منارہا ہو۔ ان کے سب سے قریب وہ لوگ رہتے جوصرف اور صرف ایک ہی اہلیت رکھتے ہوں،
اپوزیشن سربراہوں پر گندے اور رقیق حملے کرنا۔ خواجہ آصف سے لیکر رانا ثنا تک، بینظیر کی تصویریں، اور ریحام خان کی کردار کشی سے لیکر اس کی کتاب تک۔ وقت گواہ ہے صرف نواز شریف کے گھر کے عورتوں کی عزت ہوتی ہے، باقی سب بے کردار ہوتی ہیں۔ ملک قیوم ہو یا ماڈل ٹاون، جو ان کی ملازمت میں حد سے گزر جائے وہ اچھا۔ ان کا یہ ہی رویہ ان کو وہاں لاتا ہے کی ان کے لئے کوئی اور پارٹی آواز نہیں اٹھاتی۔ جس طرح بیوروکریسی کو ان کے آئینی کردار کے برعکس اپنی ملازمت کرنے کو کہا جاتا ہے، نام نہاد آزاد میڈیا کو جسطرح اپنے مخالفیں کو نیچا دکھانے کے لئے استعمال کرتے ہیں، کم از کم زرداری نے بھی ایسا نہ کیا۔
سی پیک پر آپ اپنا بھائی ساتھ لیجاتے رہے اور ساری قوم سے مغری روٹ کا جھوٹ بولکر سارا قرضہ لاہورمیں لگادیا وہ بھی کمیشن والے پراجیکٹس پر، جنوبی پنجاب علیحدہ ناراض بیٹھا ہے ۔ کے پی کے اور بلوچستان کے قوم پرستوں کو ساتھ ملاکر جب وہاں ترقی کا وقت آیا تو انکا حق کھا گئے۔ جمہوریت کے نام پر اپنے اور اپنے خاندان کی ہمیشہ کی حکومت کے خواب دیکھے تو آخر میں دو ادارے سامنے رہ جاتے ہیں، عدلیہ اور فوج۔ ان کو گھوریاں مارتے ہیں تو وہ اٹھ کھڑے ہوتے ہیں، ایسے میں پنجابی دانشوروں کو جمہوریت یاد آتی ہے، بے شرمو ماڈل ٹاون پرجمہیوریت کہاں تھی۔جب ق لیگ سے ۱۵۰ لوٹے نواز شریف نے اٹھائے تو اعتراض کیوں نہیں کیا ، جب ۲۰۱۳ میں شام کو ہارنے والے رات میں جیتے تو کوئی فوج نہیں تھی ۔
جب پارلیمنٹ میں سفید کاغذ لہرا کر ثبوت دکھائے گئے اور عدالتوں میں جھوٹ بولے آج وہ اپنی بیٹی کی سیاست اور اپنی جائداد بچانے آیا ہے تو شہید جمہوریت بن گیا ہے۔ اب اپنے اندر دیکھو، آج آپ کا کوِئی ہمدرد نہیں ہے۔ آپ کا بھائی آپ کو لینے ائیر پورٹ تک نہیں آیا کیونکہ اس کو بھی پتہ ہے اسمیں ہی فائدہ ہے۔ آپ نے آج تک اپنے مخالفین کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی، بقول نعیم بخاری اس دفعہ تھوڑا بیلنس ہونے دیں
اپوزیشن سربراہوں پر گندے اور رقیق حملے کرنا۔ خواجہ آصف سے لیکر رانا ثنا تک، بینظیر کی تصویریں، اور ریحام خان کی کردار کشی سے لیکر اس کی کتاب تک۔ وقت گواہ ہے صرف نواز شریف کے گھر کے عورتوں کی عزت ہوتی ہے، باقی سب بے کردار ہوتی ہیں۔ ملک قیوم ہو یا ماڈل ٹاون، جو ان کی ملازمت میں حد سے گزر جائے وہ اچھا۔ ان کا یہ ہی رویہ ان کو وہاں لاتا ہے کی ان کے لئے کوئی اور پارٹی آواز نہیں اٹھاتی۔ جس طرح بیوروکریسی کو ان کے آئینی کردار کے برعکس اپنی ملازمت کرنے کو کہا جاتا ہے، نام نہاد آزاد میڈیا کو جسطرح اپنے مخالفیں کو نیچا دکھانے کے لئے استعمال کرتے ہیں، کم از کم زرداری نے بھی ایسا نہ کیا۔
سی پیک پر آپ اپنا بھائی ساتھ لیجاتے رہے اور ساری قوم سے مغری روٹ کا جھوٹ بولکر سارا قرضہ لاہورمیں لگادیا وہ بھی کمیشن والے پراجیکٹس پر، جنوبی پنجاب علیحدہ ناراض بیٹھا ہے ۔ کے پی کے اور بلوچستان کے قوم پرستوں کو ساتھ ملاکر جب وہاں ترقی کا وقت آیا تو انکا حق کھا گئے۔ جمہوریت کے نام پر اپنے اور اپنے خاندان کی ہمیشہ کی حکومت کے خواب دیکھے تو آخر میں دو ادارے سامنے رہ جاتے ہیں، عدلیہ اور فوج۔ ان کو گھوریاں مارتے ہیں تو وہ اٹھ کھڑے ہوتے ہیں، ایسے میں پنجابی دانشوروں کو جمہوریت یاد آتی ہے، بے شرمو ماڈل ٹاون پرجمہیوریت کہاں تھی۔جب ق لیگ سے ۱۵۰ لوٹے نواز شریف نے اٹھائے تو اعتراض کیوں نہیں کیا ، جب ۲۰۱۳ میں شام کو ہارنے والے رات میں جیتے تو کوئی فوج نہیں تھی ۔
جب پارلیمنٹ میں سفید کاغذ لہرا کر ثبوت دکھائے گئے اور عدالتوں میں جھوٹ بولے آج وہ اپنی بیٹی کی سیاست اور اپنی جائداد بچانے آیا ہے تو شہید جمہوریت بن گیا ہے۔ اب اپنے اندر دیکھو، آج آپ کا کوِئی ہمدرد نہیں ہے۔ آپ کا بھائی آپ کو لینے ائیر پورٹ تک نہیں آیا کیونکہ اس کو بھی پتہ ہے اسمیں ہی فائدہ ہے۔ آپ نے آج تک اپنے مخالفین کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی، بقول نعیم بخاری اس دفعہ تھوڑا بیلنس ہونے دیں
Last edited by a moderator: