Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
نواز شریف کا ریکارڈ ساز عہد
تحریر :- سید حیدر امام
تحریر :- سید حیدر امام

جسطرح کسی بلڈنگ میں فائر الارم ہوتا ہے تو اس وقت تک بند نہیں ہوتا جب تک فائر فائٹر ا کر تشخیش کر کے اسے بند نہ کریں . اسی طرح جب بھی میں حکومتی پروپوگنڈا دیکھتا ہوں تو اس وقت تک سکوں نہیں ملتا جب تک اس موضوع پر لکھ نہ لوں . مجھے اچھی طرح اندازہ ہے کے اس موضوع پر سیاست پی کے٣.٥ ملین فولّورز میں سے صرف ٣٠٠ -٥٠٠ لوگ اس تھریڈ کو پڑھیں گے . یہ تو ہو گا جب ٦٩ سالوں سے برہمن طبقہ نے لوگوں کی سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت سلب کر لیں ہوں . فار دی ریفرنس لکھنے میں کوئی حرج بھی نہیں
میں ہر روز اقبال احسن اور مسلم لیگی سوشل میڈیا پر پڑھتا ہوں کے وہ لوگ پاکستانی اسٹاک ایکسچینج کے ریکارڈ انڈکس کو حکومتی پالیسی کی کامیابی کی دلیل قرار دیتے ہیں . دیکھا جائے تو پاکستان میں ہر شعبے میں ریکارڈ پر ریکارڈ بن رہیں ہیں . اگر وہ شعبہ برہمن طبقے سے ہے تو وہاں کامیابیوں کے ریکارڈ ، اگر وہ شعبہ عوامی ہے تو وہاں گراوٹ کے ریکارڈ ، ریکارڈ پر ریکارڈ . ہمارے سیاسی لوگ برہمن طبقے کے ریکارڈ پر فخر کرتے اور کریڈٹ لیتے نظر ا رہیں ہیں مگر جہاں شعبہ یا ادارہ زوال پذیر ہے ، اسکا کوئی والی وارث نہیں . ویلکم ٹو پاکستان
٢٠ جنوری کو امریکی صدر اقتدار ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے کر رہیں ہیں . ٦ جنوری کو ڈاعو ٣٠ انڈکس ٢٠،٠٠٠ کے ریکارڈ انڈکس پر پہنچ چکا ہے . امریکہ جیسے ملک میں بھی مین سٹریم میڈیا ٢٠ ٹریلین ڈولر کے بلند ترین قرض کو انڈکس کے ساتھ پیش نہیں کر رہا ہے . اسلام میں سود کو حرام قرار دیا گیا ہے . آج امریکہ اور دوسرے ممالک اسلامی نظریے کے مطابق اپنے اپنے اسٹیٹ بنک چلا رہیں ہیں . امریکہ کی اباما حکومت شرح روزگار کو ٥.٥ فیصد کے ٹارگٹ پا لانا چاھتے تھے جو ٹارگٹ کب کا پورا ہو چکا ہے مگر انکی فیڈرل ریزرو کی شرح سود بڑھانے کی ہمت نہیں کر پا رہی کیونکے فیڈرل ریزرو کو اندر کے حالات کا اچھی طرح اندازہ ہے . ٢٠٠٨ کے بحران سے لیکر ابتک صرف ١ فیصد عوام ہی اسٹاک ایکسچینج کے فوائد سمیٹ سکی ہے
اب واپس اپنے موضوع پر اتے ہیں کے جسکی وجہ ے میں یہ تھریڈ ٹھوک رہا ہوں
پاکستان کی حکومت اس بات کا کریڈٹ تو لے رہی ہے کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج اپنی بلند ترین سطح پر ہے مگر وہ قرضوں کے مجموعی حجم نہیں بتا رہی . یہ نہیں لوگوں کو بتا رہی کے قرضوں کی واپسی اور شرح سود پر حکومت کتنا پیسا خرچ کر رہی ہے . یہ نہیں بتا رہی کے ڈالر ٦٠ کا تھا اور اب ١٠٨ کا ہے . اسکے قرضوں پر اسکی واپسی پر کیا اثر پڑے گا شوکت عزیز نے ٢٠٠١ ٢٠٠٢ میں بحثیت وزیرخزانہ شرح سود کو ٢٠ فیصد ٢٥ سے نیچے لا کر ٥ فیصد پر کھڑا کر دیا تھا جسکی وجہ سے کراچی اسٹاک ایکسچینج نے جنرل مشرف کے دور میں ایک نیا ریکارڈ بنایا . پھر زرداری کے حکومت میں کراچی اسٹاک ایکسچینج نے ایک نیا ریکارڈ بنایا اور اب نواز شریف دور میں پاکستانی اسٹاک ایکسچینج اپنی بلند ترین سطح پر ہے اسکا کریڈٹ ہر حکومت لیتی رہی ہے . شرح سود میں کمی کا وجہ سے رئیل اسٹیٹ بھی پوری دنیا میں اپنی بلند ترین سطح پر ہے اور عام آدمی کی دسترس سے بات باہر ہو چکی ہے . اسکا فائدہ صرف اثر رسوخ والے لوگ لے رھیں ہیں کیونکے انکی دسترس بنکوں اوردوسرے مالیاتی اداروں تک ہے . تمام کرپشن اور دہشت گردی کے فنڈز سے یہ مارکیٹس چل رہیں ہیں . اگر ایک مارکیٹ اوپر جا رہی ہے تو دوسری مارکیٹس میں غبارہ پھولایا جا رہا ہے
پاکستانیو، اب جہالت میں نہیں بلکے جان کر جیو . اگر اپ جب بھی اپنے دوستوں میں ، سوشل میڈیا پر یا میں سٹریم میڈیا پر یہ پروپوگنڈا دیکھیں تو یہ سوالات ضرور کریں
١- پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ مشرف سے لیکر نواز شریف دور تک ریکارڈ پر ریکارڈ بنا رہی ہے ، اس سے پاکستان کے عام عوام کو کیا فائدہ ہوا ؟
٢- اگر پاکستان کی مارکیٹ میاں نواز شریف دور میں اپنی بلند ترین سطح پر ہے تو پاکستان کے قرضے کم ہوے ہیں یا زیادہ ؟
٣- پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سرمایا کہاں سے ا رہا ہے ؟
٤- آجکا نوجوان رئیل اسٹیٹ کی اونچی ترین سطح پر اپنا گھر کیسے بساے گا ؟
Last edited: