
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اپنے بیان کی وضاحت کردی ہے اور کہا ہے کہ وطن واپسی پر نواز شریف سے قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا، میرے بیان کو سیاسی رنگ دیا گیا۔
وزیر داخلہ نے بیان دیا تھا کہ نواز شریف کو گرفتار کرنے کے لیے کوی بڑی پولیس فورس نہیں چاھیے ھو گی ۔۔ایک بندے کو پکڑنا کوی مشکل کام نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کو گرفتار کریں گے، عدالت پیش کریں گے۔
ن لیگ کے رہنما رانا ثناءاللہ اور مریم اورنگزیب نے سخت ردِعمل دیا اور کہا یہ بیان حد سے تجاوز ہے
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سرفراز بگٹی نواز شریف کے بارے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا انجام دیکھ لیں. نواز شریف نے ائیر پورٹ سے کہاں جانا ہے، فیصلہ عوام کرے گی
انہوں نے مزید کہا کہ سرفراز بگٹی نواز شریف کے بارے میں بیان بازی سے اپنا قد بڑھانے کی کوشش نہ کریں
مریم اورنگزیب نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سرفراز بگٹی صاحب جتنا سیاسی قد ہے اُتنی بات کریں نواز شریف نے ائیرپورٹ سے کہاں جانا ہے یہ نہ آپ کا مسئلہ ہے اور نہ آپ کا فیصلہ ۔اپنی فورس اور تیاری عوام کو تحفظ اور امن فراہم کرنے کے لئے استعمال کریں
انہوں نے مزید کہا کہ قائد نواز شریف نے 21 اکتوبر کو ایئرپورٹ سے کہاں جانا ہے؟ یہ نواز شریف اور عوام کا فیصلہ ہوگا۔ .نواز شریف اس ملک کے تین دفعہ کا منتخب وزیراعظم ہیں جس پہ جھوٹے کیس بنا کر بےبنیاد الزام لگا کر ناحق سزا دی گئی۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ نواز شریف سے انتقام اور دشمنی لیتے لیتے ملک کا ہر شعبہ برباد کر دیا، عوام کو بھوکا اور بے روزگار کر دیا گیا۔جس کرسی پہ تھوڑی مدت کے لئے بیٹھے ہیں اسے "تاحیات" نہ سمجھنے کی غلط فہمی سے باہر آجائیں، نواز شریف کی نہیں ملک کی فکر کریں۔2017 سے لے کر اب تک اِس طرح کے جھوٹے پروپیگنڈے اور سازش سے عوام کے ساتھ بہت ناانصافی ہو گئی، اب بس !