Aashoor Asim
Councller (250+ posts)
نوازشریف کی بربادی کا ذمہ کون ؟ ایسٹبلشمنٹ یا عمران خان ؟
نون لیگ کی بیانیہ بدلنے کی عادت بہت پرانی اور پختہ ہے۔ یہ اتنی صفائی سے جھوٹ بولتے ہیں کہ جب تک لوگ اس کو سمجھتے ہیں، یہ اپنے مقاصد حاصل کر کے آگے نکل چکے ہوتے ہیں۔ لیکن اب ایسا نہیں ہو گا، جب سے سوشل میڈیا نے ان کے جھوٹوں کو ٹکر دی ہے تب سے ان کا ہر جھوٹ اور پروپیگنڈا ناکام ہوتا چلا جا رہا ہے۔ اس کی واضح اور تازہ مثال ہم سب نے پانامہ کیس میں دیکھی۔ ان لوگوں نے دھمکیوں سے جھوٹوں تک ہر حربہ آزمایا لیکن آخر میں کیا ہوا ؟؟ دس اور سات سال کی قید ؟
سزا ہونے سے پہلے تک یہ لوگ عمران خان کو ہر وقت گالیاں دیا کرتے تھے کہ یہ شخص ہمارے پیچھے پڑ گیا ہے لیکن جیسے ہی سزا ہو گئی تو فوراً ہی اپنا قد بڑا کرنے کے لیے ایسٹبشلمنٹ کو زبردستی اپنا دشمن بنا لیا اور یہ کہنا شروع کر دیا کہ ہم کو تو فوج اور عدلیہ نے سزا دی ہے، عمران خان کا اس میں کوئی رول نہیں ہے۔
جب کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ عمران خان ہی تھا جس کی وجہ سے پچھلے ڈھائی سالوں میں پانامہ زندہ رہا۔ وہ عمران خان ہی تھا جس نے پانامہ لیکس کے خلاف سب سے پہلی پریس کانفرنس کی، پھر پارلیمنٹ میں معاملہ اٹھایا، میڈیا پر اٹھایا، جب مسلہ حل نہ ہوا تو سڑکوں پر نکلے، ڈنڈوں، لاٹھیوں اور شیلنگ کا سامنا کیا، پھر وہاں سے سپریم کورٹ میں کیس گیا اور رجسٹرار نے جس نام سے یہ کیس فائل کیا اس فائل کا نام تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عمران خان بمقابلہ نوازشریف
سپریم کورٹ میں اس کیس کو لڑا گیا، جب جے آئی ٹی کی تشکیل دی گئی تو نون لیگ نے کہا "آج ہم نے عمران خان کو شکست دے دی"۔ اس کے بعد جے آئی ٹی سے نکل نکل کر ہر شخص نے بشمول حسین نواز، حسن نواز، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار، سب نے صرف عمران خان کو گالیاں دیں۔ اور عمران خان نے اس کیس کو نوازشریف کی نااہلی تک لڑا۔ اس کے بعد کیس نیب کورٹ میں گیا اور یہ کیس نیب بمقابلہ شریف خاندان ہو گیا۔
وہ عمران خان ہی تھا جس نے کہا تھا کہ خواجہ آصف یہ پیسہ تمہارے باپ کا نہیں ہے جو لوگ بھول جائیں گے اور وہ شہرہ آفاق جملہ بولا تھا کہ "میں ان کو رلاؤں گا"۔ یہ عمران خان ہی تھا جس کے پرزور احتجاج اور دباؤ کے بعد نوازشریف نے دو مرتبہ قوم سے اور ایک مرتبہ اسمبلی کے فلور سے خطاب کیا تھا۔ یہ عمران خان ہی تھا جو عفریت بن کر نوازشریف کے پیچھے پڑا رہا اور آخر کار اس کو اور اس کے خاندان کو جیل بھجوایا۔
عمران خان نے اس کیس کو بائیس سال تک لڑا ہے اور نوازشریف خاندان کی بربادی کا کریڈیٹ صرف اور صرف عمران خان کو جاتا ہے۔
اور ہاں جاتے جاتے ایسٹبلشمن کا بھی سن لیجیے کہ اگر ایسٹبلشمنٹ میں اتنا دم ہوتا تو وہ کبھی بھی دباؤ میں آ کر اپنا ٹویٹ واپس نہ لیتے اور ڈان لیکس میں پیٹھ نہ دکھاتے۔ لیکن یہ عمران خان ہی تھا جس نے چار حلقوں سے لے کر دس سال کی قید تک اس مافیا کا مقابلہ کیا اور ان کو سزائیں دلوائیں۔
پٹواریوں کے بھونکنے سے حقائق بدل نہیں جائیں گے۔ بس اتنا یاد رکھیں جسے اللہ عزت دے، اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
تحریر و تجزیہ: عاشور بابا
Join my facebook page - AashoorBaba
نون لیگ کی بیانیہ بدلنے کی عادت بہت پرانی اور پختہ ہے۔ یہ اتنی صفائی سے جھوٹ بولتے ہیں کہ جب تک لوگ اس کو سمجھتے ہیں، یہ اپنے مقاصد حاصل کر کے آگے نکل چکے ہوتے ہیں۔ لیکن اب ایسا نہیں ہو گا، جب سے سوشل میڈیا نے ان کے جھوٹوں کو ٹکر دی ہے تب سے ان کا ہر جھوٹ اور پروپیگنڈا ناکام ہوتا چلا جا رہا ہے۔ اس کی واضح اور تازہ مثال ہم سب نے پانامہ کیس میں دیکھی۔ ان لوگوں نے دھمکیوں سے جھوٹوں تک ہر حربہ آزمایا لیکن آخر میں کیا ہوا ؟؟ دس اور سات سال کی قید ؟
سزا ہونے سے پہلے تک یہ لوگ عمران خان کو ہر وقت گالیاں دیا کرتے تھے کہ یہ شخص ہمارے پیچھے پڑ گیا ہے لیکن جیسے ہی سزا ہو گئی تو فوراً ہی اپنا قد بڑا کرنے کے لیے ایسٹبشلمنٹ کو زبردستی اپنا دشمن بنا لیا اور یہ کہنا شروع کر دیا کہ ہم کو تو فوج اور عدلیہ نے سزا دی ہے، عمران خان کا اس میں کوئی رول نہیں ہے۔
جب کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ عمران خان ہی تھا جس کی وجہ سے پچھلے ڈھائی سالوں میں پانامہ زندہ رہا۔ وہ عمران خان ہی تھا جس نے پانامہ لیکس کے خلاف سب سے پہلی پریس کانفرنس کی، پھر پارلیمنٹ میں معاملہ اٹھایا، میڈیا پر اٹھایا، جب مسلہ حل نہ ہوا تو سڑکوں پر نکلے، ڈنڈوں، لاٹھیوں اور شیلنگ کا سامنا کیا، پھر وہاں سے سپریم کورٹ میں کیس گیا اور رجسٹرار نے جس نام سے یہ کیس فائل کیا اس فائل کا نام تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عمران خان بمقابلہ نوازشریف
سپریم کورٹ میں اس کیس کو لڑا گیا، جب جے آئی ٹی کی تشکیل دی گئی تو نون لیگ نے کہا "آج ہم نے عمران خان کو شکست دے دی"۔ اس کے بعد جے آئی ٹی سے نکل نکل کر ہر شخص نے بشمول حسین نواز، حسن نواز، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار، سب نے صرف عمران خان کو گالیاں دیں۔ اور عمران خان نے اس کیس کو نوازشریف کی نااہلی تک لڑا۔ اس کے بعد کیس نیب کورٹ میں گیا اور یہ کیس نیب بمقابلہ شریف خاندان ہو گیا۔
وہ عمران خان ہی تھا جس نے کہا تھا کہ خواجہ آصف یہ پیسہ تمہارے باپ کا نہیں ہے جو لوگ بھول جائیں گے اور وہ شہرہ آفاق جملہ بولا تھا کہ "میں ان کو رلاؤں گا"۔ یہ عمران خان ہی تھا جس کے پرزور احتجاج اور دباؤ کے بعد نوازشریف نے دو مرتبہ قوم سے اور ایک مرتبہ اسمبلی کے فلور سے خطاب کیا تھا۔ یہ عمران خان ہی تھا جو عفریت بن کر نوازشریف کے پیچھے پڑا رہا اور آخر کار اس کو اور اس کے خاندان کو جیل بھجوایا۔
عمران خان نے اس کیس کو بائیس سال تک لڑا ہے اور نوازشریف خاندان کی بربادی کا کریڈیٹ صرف اور صرف عمران خان کو جاتا ہے۔
اور ہاں جاتے جاتے ایسٹبلشمن کا بھی سن لیجیے کہ اگر ایسٹبلشمنٹ میں اتنا دم ہوتا تو وہ کبھی بھی دباؤ میں آ کر اپنا ٹویٹ واپس نہ لیتے اور ڈان لیکس میں پیٹھ نہ دکھاتے۔ لیکن یہ عمران خان ہی تھا جس نے چار حلقوں سے لے کر دس سال کی قید تک اس مافیا کا مقابلہ کیا اور ان کو سزائیں دلوائیں۔
پٹواریوں کے بھونکنے سے حقائق بدل نہیں جائیں گے۔ بس اتنا یاد رکھیں جسے اللہ عزت دے، اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
تحریر و تجزیہ: عاشور بابا
Join my facebook page - AashoorBaba