Haidar Ali Shah
MPA (400+ posts)
السلام علیکم یاشیخون الکبیرون صغیرون مرحبا مرحبا.
تھوڑی سی عربی جو مجھے بچپن میں اس وقت کے میرے استاد شیخ طاہرالقادری جو اب بابا کنٹینر بن چکے ہے نے سیکھائی تھی. اس کے بعد شکریہ ادا کرنا چاہتا ہو کہ آپ نے* جو علی بابا اور چالیس چوروں والی چورن کہانی خط میں لکھ کر بھیجی تھی نے خوب کام کر دکھایا. آپ کی مبارک خط نے کم ازکم تین ججوں کو جن کو انگریزی کے بعد صرف اردو ہی آتی ہے اور چلی جاتی ہیں کو سر کجھانے بلکہ سر چکرانے پر مجبور کر دیا۔
میری قطری شہزادے میں کیا بتاؤ پچھلے دو دن سے پائے کھا کھا کر "ہائی" ہو گیا ہو.* شہزادے کاش مجھے پہلے پتہ ہوتا تو میں سعودی میں اسٹیل مل کھولنے کے بجائے قطر میں گیس کے کنویں کھود لیتا. میرے* شہزادے آپ اب کی بار آپ پاکستان آئینگے تو میں رحیم یار خان کو تلوروں سے بھر دونگا. مجھے معلوم ہے کہ عربیوں کو تلور بہت پسند ہے اسلئے میں آپ کے خط کے ہر ایک لفظ کے بدلے سو سو تلور بھیج رہا ہو تاکہ آپ کو بھی پتہ چلے کہ "تو اگر یاروں کے یار ہے.... تو میرے پاس بھی اونٹ دو چار ہے".
میرے قطرے شہزادے میں نے ابھی سے سوچ لیا ہے کہ اگر اگلی بار کوئی اٌفتاد پڑی تو میں سعودی کے بجائے قطر آؤنگا اس کے علاوہ میں نےاپنے ننھے منھے پیارے پیارے بچوں کو یہیں نصیحت اور پھانسی کے صورت میں وصیت کی ہے کہ سعودی کے بجائے قطر میں پناہ لے. مجھے امید ہے کہ آپ پچھلے مرتبہ کیطرح اگلی مرتبہ بھی ناامید نہیں کرینگے.
*شیخ باباکنٹینر آگر اب تک طاہر القادری ہی رہتا اور ہر روز کمزور جسم کے ساتھ ذیادہ کھانا کھا کر عجیب و غریب ے خواب نہ دیکھتا. اور پھر صبح ہوتے ہی ککڑ کیطرح کنٹینر پر چڑھ کر انقلاب کی نوید نا دیتا تو آج میں اس قابل ہوتا کہ اردو کی بجائے خالص عربی میں خط لکھ بھیجتا. آج بھی پاکستان کے مایہ ناز صحافی صالح ظافر نے عربی میں خط لکھنے کا یقین دلایا لیکن میں نے صالح صاحب سے خط اس لئے نہیں لکھوایا کہ وہ اس خط میں آپ کی تعریف کی بجائے میرے ثناخوانی سے بھر دیتا.
*یا حبیبی حیا حیا آپ سے ایک درخواست ہے کہ دو تین خطوط لکھ کر جلدی بھیج دو کیونکہ ججوں نے یہاں جی آئی ٹی بنائی ہے جو پتہ نہیں کیا کیا پوچھے گے. آپ سے گزارش ہے کہ نہایت "سخت" عربی میں خط لکھ کر بھیج دو تاکہ جو بھی تحقیق کرنے آئے وہ یہ خط دیکھ کر کھبی پان کھبی سگریٹ اور کھبی نسوار کی ارزو کرے. میں آپ کا پہلے ہی شکرگزار ہو اس بار خطوط بھیجو گے تو میں آپ کی محبت میں قطرہ قطرہ ہو کر نکھر جاؤنگا.
میرے قطرے شہزادے یہ تلوروں کا پیچھا چھوڑ دے اس بار رحیم یار خان میں خیمے لگا کر ذلیل ہونے سے اچھا ہے رائیونڈ آجاؤ میں آپ کو "پائے" کھلاونگا دیکھنا آپ کے گوشت سے خالی چہرے پر کیسی رونق آتی ہے.
اچھا اب چلتا ہو بہت سے کام کرنے ہے. گرم گرم* پائے میرا انتظار کرتے کرتے ٹھنڈے پڑ گئے ہے اور ان کی خوشبو سونگھ سونگھ کر منہ پانی سے اتنابھر گیا ہے کہ سانس لینے میں مشکل پیش آرہی ہے. اب اگر کھانسی آئی یا مریم کی امی نے اواز دی تو یہ خط اٌس پانی میں ڈوب جائے گا. زندگی رہی تو یہ خاص نعمت تمہیں ضرور کھلاونگا. اور ہاں آپ کے جوابی خط کا بہت بے صبری سے انتظار رہے گا.
*شکراً جزیراً لک
فقط آپ کا خاندانی دوست
شریف ابن شریف عرف ابو مریم رائیونڈی
*
*
تھوڑی سی عربی جو مجھے بچپن میں اس وقت کے میرے استاد شیخ طاہرالقادری جو اب بابا کنٹینر بن چکے ہے نے سیکھائی تھی. اس کے بعد شکریہ ادا کرنا چاہتا ہو کہ آپ نے* جو علی بابا اور چالیس چوروں والی چورن کہانی خط میں لکھ کر بھیجی تھی نے خوب کام کر دکھایا. آپ کی مبارک خط نے کم ازکم تین ججوں کو جن کو انگریزی کے بعد صرف اردو ہی آتی ہے اور چلی جاتی ہیں کو سر کجھانے بلکہ سر چکرانے پر مجبور کر دیا۔
میری قطری شہزادے میں کیا بتاؤ پچھلے دو دن سے پائے کھا کھا کر "ہائی" ہو گیا ہو.* شہزادے کاش مجھے پہلے پتہ ہوتا تو میں سعودی میں اسٹیل مل کھولنے کے بجائے قطر میں گیس کے کنویں کھود لیتا. میرے* شہزادے آپ اب کی بار آپ پاکستان آئینگے تو میں رحیم یار خان کو تلوروں سے بھر دونگا. مجھے معلوم ہے کہ عربیوں کو تلور بہت پسند ہے اسلئے میں آپ کے خط کے ہر ایک لفظ کے بدلے سو سو تلور بھیج رہا ہو تاکہ آپ کو بھی پتہ چلے کہ "تو اگر یاروں کے یار ہے.... تو میرے پاس بھی اونٹ دو چار ہے".
میرے قطرے شہزادے میں نے ابھی سے سوچ لیا ہے کہ اگر اگلی بار کوئی اٌفتاد پڑی تو میں سعودی کے بجائے قطر آؤنگا اس کے علاوہ میں نےاپنے ننھے منھے پیارے پیارے بچوں کو یہیں نصیحت اور پھانسی کے صورت میں وصیت کی ہے کہ سعودی کے بجائے قطر میں پناہ لے. مجھے امید ہے کہ آپ پچھلے مرتبہ کیطرح اگلی مرتبہ بھی ناامید نہیں کرینگے.
*شیخ باباکنٹینر آگر اب تک طاہر القادری ہی رہتا اور ہر روز کمزور جسم کے ساتھ ذیادہ کھانا کھا کر عجیب و غریب ے خواب نہ دیکھتا. اور پھر صبح ہوتے ہی ککڑ کیطرح کنٹینر پر چڑھ کر انقلاب کی نوید نا دیتا تو آج میں اس قابل ہوتا کہ اردو کی بجائے خالص عربی میں خط لکھ بھیجتا. آج بھی پاکستان کے مایہ ناز صحافی صالح ظافر نے عربی میں خط لکھنے کا یقین دلایا لیکن میں نے صالح صاحب سے خط اس لئے نہیں لکھوایا کہ وہ اس خط میں آپ کی تعریف کی بجائے میرے ثناخوانی سے بھر دیتا.
*یا حبیبی حیا حیا آپ سے ایک درخواست ہے کہ دو تین خطوط لکھ کر جلدی بھیج دو کیونکہ ججوں نے یہاں جی آئی ٹی بنائی ہے جو پتہ نہیں کیا کیا پوچھے گے. آپ سے گزارش ہے کہ نہایت "سخت" عربی میں خط لکھ کر بھیج دو تاکہ جو بھی تحقیق کرنے آئے وہ یہ خط دیکھ کر کھبی پان کھبی سگریٹ اور کھبی نسوار کی ارزو کرے. میں آپ کا پہلے ہی شکرگزار ہو اس بار خطوط بھیجو گے تو میں آپ کی محبت میں قطرہ قطرہ ہو کر نکھر جاؤنگا.
میرے قطرے شہزادے یہ تلوروں کا پیچھا چھوڑ دے اس بار رحیم یار خان میں خیمے لگا کر ذلیل ہونے سے اچھا ہے رائیونڈ آجاؤ میں آپ کو "پائے" کھلاونگا دیکھنا آپ کے گوشت سے خالی چہرے پر کیسی رونق آتی ہے.
اچھا اب چلتا ہو بہت سے کام کرنے ہے. گرم گرم* پائے میرا انتظار کرتے کرتے ٹھنڈے پڑ گئے ہے اور ان کی خوشبو سونگھ سونگھ کر منہ پانی سے اتنابھر گیا ہے کہ سانس لینے میں مشکل پیش آرہی ہے. اب اگر کھانسی آئی یا مریم کی امی نے اواز دی تو یہ خط اٌس پانی میں ڈوب جائے گا. زندگی رہی تو یہ خاص نعمت تمہیں ضرور کھلاونگا. اور ہاں آپ کے جوابی خط کا بہت بے صبری سے انتظار رہے گا.
*شکراً جزیراً لک
فقط آپ کا خاندانی دوست
شریف ابن شریف عرف ابو مریم رائیونڈی
*
*
Last edited: