نماز وتر میں دعا قنوت پڑھنے کا مقام اور ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا حکم
دعائے قنوت وتر رکوع سے قبل اور رکوع کے بعد دونوں میں سے کسی وقت بھی کی جاسکتی ہے ۔
رکوع سے پہلے قنوت وتر کی دلیل یہ ہے
عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوتِرُ بِثَلَاثِ رَكَعَاتٍ كَانَ يَقْرَأُ فِي الْأُولَى بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَفِي الثَّانِيَةِ بِقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَفِي الثَّالِثَةِ بِقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَيَقْنُتُ قَبْلَ الرُّكُوعِ فَإِذَا فَرَغَ قَالَ عِنْدَ فَرَاغِهِ سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ يُطِيلُ فِي آخِرِهِنَّ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم تین رکعت وتر پڑھتے تھے ، پہلی رکعت میں سورۃ الاعلى دوسری میں سورۃ الکافرون اور تیسری میں سورۃ الاخلاص کی تلاوت فرماتے اور رکوع سے قبل قنوت کرتے اور جب فارغ ہوتے تو تین مرتبہ یہ دعاء پڑھتے " سبحان الملک القدوس اور آخری لفظ کو لمبا کھینچتے سنن نسائی کتاب قیام اللیل باب کیف الوتر بثلاث ح ۱۶۹۹
اور رکوع کے بعد قنوت کرنے کی دلیل یہ ہے
سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
عَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فِي وِتْرِي إِذَا رَفَعْتُ رَأْسِي وَلَمْ يَبْقَ إِلا السُّجُودُ: " اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ، وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ، وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ، وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ، وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ، إِنَّكَ تَقْضِي وَلا يُقْضَى عَلَيْكَ، إِنَّهُ لا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ، تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ ". مجھے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے سکھایا کہ اپنے وتر میں جب میں رکوع سے سر اٹھاؤں اور سجدہ کے سوا اور کچھ باقی نہ بچے تو یہ دعاء پڑھوں اللہم اہدنی فیمن ہدیت ۔۔۔۔۔۔۔ الخ مستدرک حاکم جلد ۳ صفحہ ۱۲۲
قنوت وتر میں ہاتھ اٹھانا رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں
ہمارا دین الله تعالی نے ہمارے لئے بہت سہل بنایا ہے
دین میں کوئی جبر اور مشقت نہیں
اگر آپ کھڑے ہونے کا قابل نہیں ہیں تو بیٹھ کر نماز پڑھ سکتے ہیں
اور اگر بیٹھنے کی بھی سکت نہیں رکھتے تو لیٹ کر نماز ادا کرسکتے ہیں
ہاں - طاقت اور سکت رکھے ہوے بھی بیٹھ کر نماز پڑھنے میں اجر یقینا کم ہو گا
بہتر ہے کہ نماز کو اس طرح ہی ادا کیا جاۓ جیسے نبی اکرم نے ادا کی
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے [/TD]
[/TR]
[/TABLE]
[FONT=&]اے بلند تر اے بزرگی والے اے بخشنے والے اے مہربان تو ہی بڑائی والا پروردگار ہے کہ جس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ سننے دیکھنے والا ہے اور یہ وہ مہینہ ہے جسے تونے بزرگی دی عزت عطا کی بلندی بخشی اور سبھی مہینوں پر فضیلت عنایت کی ہے اور یہ وہ مہینہ ہے جس کے روزے تونے مجھ پر فرض کیئے ہیں اور وہ ماہ مبارک رمضان ہے کہ جس میں تو نے قرآن اتارا ہے جو لوگوں کیلئے رہبر ہے اس میں ہدایت کی دلیلیں اور حق و باطل کی تفریق ہے تو نے اس مہینے میں شب قدر رکھی اور اسے ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا ہے پس اے احسان کرنے والے تجھ پر احسان نہیں کیا جا سکتا تو مجھ پر احسان فرما میری گردن آگ سے چھڑا کر ان کے ساتھ جن پر تونے احسان کیا اور مجھے داخل جنت فرما اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحمت کرنے والے ۔[/FONT] بسم اللہ الرحمن الرحیم
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="width: 50%, bgcolor: #000000, colspan: 4, align: right"]شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے [/TD]
[TD="width: 49%, bgcolor: #000000, align: right"] [/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="width: 50%, bgcolor: #FFFFCC, colspan: 4, align: right"]اے معبود ! قبروں میں دفن شدہ لوگوں کو شادمانی عطا فرما اے معبود! ہر محتاج کو غنی بنا دے اے معبود! ہر بھوکے کو شکم سیر کر دے اے معبود! ہر عریان کو لباس پہنا دے اے معبود! ہر مقروض کا قرض ادا کر اے معبود! ہر مصیبت زدہ کو آسودگی عطا کر اے معبود! ہر مسافر کو وطن واپس لا اے معبود! ہر قیدی کو رہائی بخش دے اے معبود! مسلمانوں کے امور میں سے ہر بگاڑ کی اصلاح فرما دے اے معبود! ہر مریض کو شفا عطا فرما اے معبود! اپنی ثروت سے ہماری محتاجی ختم کر دے اے معبود! ہماری بد حالی کو خوشحالی سے بدل دے اے معبود! ہمیں اپنے قرض ادا کرنے کی توفیق دے اور محتاجی سے بچا لے بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔ [/TD]
[/TR]
[/TABLE]
I had never heard in my life that WITR NAMZ is only ONE raqat. It is 3 raqat namaz and you recite third raqat after Surah Fateh Duae Qanoot.than go in to ruku and finish rest.
If you r still not cleared than go to any Islamic website and see the procedure of Namaze-Isha. InshaAllah you wlll get very detailed and satisfactory answerer Keep in mind
without namaze witr yourIsha Namaz is incomplete
وتر کے معنی طاق کے ہیں۔ حضرت عائشہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اور غیر رمضان میں 11 رکعت سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے 4 رکعت پڑھتے تھے، ان کے حسن اور لمبائی کے بارے میں کچھ نہ پوچھو۔ پھر آپ 4 رکعت پڑھتے تھے، ان کے حسن اور لمبائی کے بارے میں کچھ نہ پوچھو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت وتر پڑھتے تھے۔ یہ حدیث کی ہر مشہور کتاب میں موجود ہے ،اس حدیث میں تین رکعت وتر کا ذکر ہے۔
(۱) وترکی ۳ رکعت اس طرح ادا کی جائیں کہ ۲ رکعت پر سلام پھیر دیا جائے اور پھر ایک رکعت ادا کی جائے، یعنی ۳ رکعت دو تشہد اور ۲ سلام کے ساتھ۔ فتاویٰ علامہ ابن تیمیہ ۲۳/۱۲۷، ۲۵۳۔
حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی پہلی رکعت میں سورہٴ فاتحہ اور سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الأعْلیٰ، دوسری رکعت میں قُل یَا أیُّہَا الکَافِرُون اور تیسری رکعت میں قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أحَد پڑھتے تھے ۔ ترمذی ․․․ باب ما یقرء فی الوتر․․․ وقال الحاکم شرط الشیخین․
حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ مبارکہ یہ تھی کہ وہ رات میں تہجد کی ۸/ رکعت پڑھتے، پھر تین وتر پڑھتے اور فجر کی نماز سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے۔
حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ مبارکہ یہ تھی کہ وہ رات میں تہجد کی 8 رکعت پڑھتے، پھر تین وتر پڑھتے اور فجر کی نماز سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے نسائی باب الوتر ۔
I had never heard in my life that WITR NAMZ is only ONE raqat. It is 3 raqat namaz and you recite third raqat after Surah Fateh Duae Qanoot.than go in to ruku and finish rest.
If you r still not cleared than go to any Islamic website and see the procedure of Namaze-Isha. InshaAllah you wlll get very detailed and satisfactory answerer Keep in mind without namaze witr your Isha Namaz is incomplete
صلاه وتر ، عشاء کا حصہ نہیں ہے وتر دن کی آخری نماز ہے
وتر کو واجب یا سنت موٴکدہ اشد التاکید کادرجہ دینے میں زمانہٴ قدیم سے فقہاء وعلماء کے درمیان اختلاف چلا آرہا ہے۔
فقہاء وعلماء کی ایک جماعت نے سنتِ موٴکدہ اشد التاکید کہا ہے؛ جب کہ فقہاء وعلماء کی دوسری جماعت مثلاً شیخ نعمان بن ثابت یعنی امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ) ۸۰ھ -۱۵۰ھ) نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال وافعال کی روشنی میں واجب قرار دیا ہے، جس کا درجہ فرض سے یقینا کم ہے۔
جن فقہاء وعلماء نے سنت موٴکدہ اشد التاکید کہا ہے، انھوں نے بھی احادیث شریفہ کی روشنی میں یہی فرمایا ہے کہ نماز وتر کا ہمیشہ اہتمام کرنا چاہیے اور وقت پر ادا نہ کرنے پر اس کی قضا کرنی چاہیے۔ شیخ امام احمد بن حنبل رحمة اللہ علیہ ھ۔ ۲۴۱ھ) نے تو یہاں تک فرمایا ہے کہ: جس نے جان بوجھ کر نمازِ وتر کو چھوڑا، وہ برا شخص ہے اور اس کی شہادت قبول نہیں کرنی چاہیے۔ (۱) علامہ ابن تیمیہ نے بھی نماز ِوتر چھوڑنے والے کی شہادت قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غرضے کہ عملی اعتبار سے امتِ مسلمہ متفق ہے کہ نماز ِوتر کی ہمیشہ پابندی کرنی چاہیے اور وقت پر ادا نہ کرنے پر اس کی قضا بھی کرنی چاہیے خواہ اس کو جو بھی عنوان دیا جائے۔
lagta hay keh hamaray barsar e iqtedar tabqa nay kabhi nimaz e witar parhi hi nahin,
Agar sirf Duaay qanoot ko hi samajh kar parh lain,
to apni haram karion aor haramzadgion say baz aa saktay hain.
ترجمہ: اے اللہ! ہم تجھ سے دعا مانگتے ہیں اور تجھ سے بخشش چاہتے ہیں اور تجھ پر ایمان لاتے ہیں اور تجھ پر بھروسہ کرتے ہیں اور تیری ناشکری نہیں کرتے اور تیرے نافرمان سے علیحدگی اختیار کرتے ہیں۔ اے اللہ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے ہی لئے نماز پڑھتے ہیں اور تجھے سجدے کرتے ہیں اور تیری طرف کوشش کرتے ہیں اور ہم حاضری دیتے ہیں اور تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں بے شک تیرا عذاب کافروں کو پہنچنے والا ہے۔
lagta hay keh hamaray barsar e iqtedar tabqa nay kabhi nimaz e witar parhi hi nahin,
Agar sirf Duaay qanoot ko hi samajh kar parh lain,
to apni haram karion aor haramzadgion say baz aa saktay hain.