قربان جاؤں نام نہاد روشن خیالوں کے یہ ہمیں یہ بتانے چل پڑتے ہیں کہ ہم نے سرکار نبی صلٰی اللہ علیہ وسلم کی ناموس رسالت پہ قانون کیوں بنایا، اب لکیر کے فقیروں کو کیسے سمجھایا جائے کہ ناموس رسالت کے بارے قانون تو چودہ سو سال پہلے قرآن کریم میں خود اللہ تعالی نے بنا بیجھا تھا۔ اس قانون کا نام دوسو پچانوے سی نہ ہوتا تو کیا شاتموں کو سزا نہ ملتی؟۔ غازی علم دین شہید کے دور میں ایسا قانون نہیں تھا تو کیا وہ ہندہ مہاجن راجپال اپنے انجام اور توہین رسالت کی سزا سے بچ گیا تھا؟۔ قانون تو چودہ سو سال سے کچھ زئد سال قبل، قرآن کریم میں خود اللہ تعالٰی نے بیان فرما دیا تھا جسے نام نہاد روشن خیال کبھی مان کے نہیں دیں گے اور جان بوجھ کر حیلے بہانوں سے دین کے بارے کم علم رکھنے والے مسلمانوں کو ورغلاتے رہیں گے۔ یہ طبقہ چاہتا ہے کہ ریاستی لیول پہ اسطرح کا کوئی قانون نہ ہو اور مسلمان انصاف کے لئیے خود ہی قانون کو ھاتھ میں لے لیں۔ جب یوں ایک آدھ مرتبہ ہوگا تو پھر ایک رسم چل نکلے گی اور ملک پاکستان میں ریاست تہس نہس ہو کر رہ جائے گی۔ پھر نام نہاد روشن خیال طبقہ ساری دنیا کو اپنے شر انگیز پروپگنڈے سے یہ جتلائے گا دیکھا ہم نہ کہتے تھے کہ یہ مسلمان ایسے گنوار، اجڈ اور قاتل وھشی لوگ ہیں۔ اگر باقی دنیا اس ملک میں کوئی سچا ہمدرد ہے تو وہ ہم دل ماشاد روشن خیال ہیں۔ یوں انھیں ہل من مزید کے ساتھ امریکہ یوروپ کے ویزے پکے ہونے کا مکمل یقین ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ توہین رسالت نامی قانون پہ سختی سے عمل کیا جائے اور عدالتی نظام کو فول پروف بنایا جائے جس میں غلطی کا احتمال نہ رہے۔ اور شاتموں کو فوری طور پہ کیفر کردار پہنچا کر اسکی مناسب تشہیر کی جائے تانکہ شرارتی لوگ عبرت پکڑیں۔ ایک آدھ فیصلے کے بعد شاید ہی کوئی بد بخت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے شان میں گستاخی کرنے کا سوچے۔
پاکستان میں 1988 سے لیکر آج تک اس قانون کی وجہ سے صرف 755 لوگوں کو سزا ہوئی ہے،شاید یہ دنیا کا واحد قانون ہے جس میں الزام ثابت نہ ہونے پر الزام لگانے والے کو سزا دینے کا قانون شامل ہے ،اسکی رپورٹنگ اور تفتیش عام افسر کی جگہ مئجسٹريٹ لیول کا سرکاری افسر ہی کرتا ہے اور بہت کی کم چانسس ہوتے ہیں جھوٹے مقدمے کے ،اگر قانون میں کچھ نقص ہے تو قانون کو بہتر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے نہ کہ امریکا اور این جی اوز کے کہنے پہ قانون کو ہی ختم کر دیا جائے ،قتل اور چوری کے مقدمات میں بھی ہزاروں لوگوں کو پھسا کر سزا دی جاتی ہے تو کیا ان قانونوں کو بھی ختم کر دیا جائے ؟؟؟؟