israr0333
Minister (2k+ posts)
ایک نالائق شخص وزیر تعمیرات بن گیا۔
وہ اتنا نالائق تھا کہ اسے رشوت وصول کرنے کا بھی سلیقہ نہیں تھا۔ اس کے پاس ایک ٹھیکیدار آیا اور ایک فائل پر منظوری کے عوض بیس لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا۔
وزیر نے آؤ دیکھا نہ تاؤ جھٹ سے فائل منگوائی اور اس پر Approvedلکھ دیا۔ اب فائل منظور ہو گئی مگر ٹھیکیدار کہیں نظر ہی نہیں آیا۔ دو چار دن انتظار کرنے کے بعد وزیر بہت پریشان ہوا کہ اب کیا کرے؟
اسی اثنا میں اس کے چپڑاسی نے اپنے وزیر کا اُترا ہوا چہرہ اور طبیعت کی بے کلی دیکھ کر اندازہ لگایا کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ وہ وزیر کے پاس آیا اور رازداری سے کہنے لگا حضور! ہوں تو میں چپڑاسی مگر کافی عرصہ سے یہ وزارت میں ہی چلا رہا ہوں۔ آپ مجھے اپنی پریشانیکی وجہ بتائیں میں کوئی حل نکال دوں گا۔ وزیر نے بتایا کہ اس طرح میں نے فائل اپروو کر دی ہے مگر اب ٹھیکیدار ہاتھ نہیں آرہا۔ چپڑاسی نے کہا فائل واپس منگوا لیں۔ وزیر نے کہا اب اس پر کٹنگ کس طرح کروں؟ چپڑاسی نے کہا جناب پریشان نہ ہوں کوئی کٹنگ نہیں ہو گی۔ فائل واپس آئی۔ چپڑاسی نے کہا آپ اس Approved سے پہلے Not لکھ دیں۔ مقصد پورا ہو جائے گا اور کوئی کٹنگ وغیرہ بھی نہیں ہو گی۔ وزیر نے ایسا ہی کیا۔ اب ٹھیکیدار کو پتہ چلا تو بھاگا بھاگا آیا اور بیس لاکھ روپے کا بریف کیس ہاتھ پکڑایا۔ اب وزیر پھر پریشان ہوگیا اور پھر چپڑاسی کو بلایا کہ اب کیا کروں؟ چپڑاسی بولا جناب عرصہ ہوا یہ وزارت میں ہی چلا رہا ہوں۔ آپ نے فائل پر جہاں Not لکھا ہے وہاں ٹیکے بعد ای لگا دیں۔ یعنی Not کو Note بنا دیں۔ اب یہ ہو گیا Note Approved۔ وزیر نے ایسا ہی کیا اور من کی مراد پائی۔ شنید ہے کہ بہت سے محکمے وزراء نہیں چپڑاسی چلا رہے ہیں کہ ان کا تجربہ اور آئی کیو بہت سےوزراء سے بہتر اور زیادہ ہے
جب پرانے جہازوں کو نکال کر نئے جہاز خریدنے کی بجائے سری لنکا سے چند جہاز کرائے پر لے کر "برانڈ نواز شریف" کے ٹویٹ کئے جائیں
جب پی آئی اے کو برباد کرکے اپنی پرائیویٹ ایئر لائنیں چلائی جائیں جب پی آئی اے کے جہاز کھٹارا ہوں اور پنجاب کا نفسیاتی مریض اپنے لئے ڈیڑھ ارب کا پرائیویٹ جیٹ خرید لے
جب مسافروں کیلئے پی آئی اے کے کچرا جہاز ہوں مگر مغل اعظم کو لندن سے پاکستان لانے کیلئے ایک جہاز پر تیس کروڑ لگا دیے جائیں
تو پی آئی اے کے جہازوں کے ساتھ یہی کچھ ہوتا ہے جو آج ہوا!کسی کو بات چبھے یا لگے کڑوی مگر بات یہی سچ ہے.
وہ اتنا نالائق تھا کہ اسے رشوت وصول کرنے کا بھی سلیقہ نہیں تھا۔ اس کے پاس ایک ٹھیکیدار آیا اور ایک فائل پر منظوری کے عوض بیس لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا۔
وزیر نے آؤ دیکھا نہ تاؤ جھٹ سے فائل منگوائی اور اس پر Approvedلکھ دیا۔ اب فائل منظور ہو گئی مگر ٹھیکیدار کہیں نظر ہی نہیں آیا۔ دو چار دن انتظار کرنے کے بعد وزیر بہت پریشان ہوا کہ اب کیا کرے؟
اسی اثنا میں اس کے چپڑاسی نے اپنے وزیر کا اُترا ہوا چہرہ اور طبیعت کی بے کلی دیکھ کر اندازہ لگایا کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ وہ وزیر کے پاس آیا اور رازداری سے کہنے لگا حضور! ہوں تو میں چپڑاسی مگر کافی عرصہ سے یہ وزارت میں ہی چلا رہا ہوں۔ آپ مجھے اپنی پریشانیکی وجہ بتائیں میں کوئی حل نکال دوں گا۔ وزیر نے بتایا کہ اس طرح میں نے فائل اپروو کر دی ہے مگر اب ٹھیکیدار ہاتھ نہیں آرہا۔ چپڑاسی نے کہا فائل واپس منگوا لیں۔ وزیر نے کہا اب اس پر کٹنگ کس طرح کروں؟ چپڑاسی نے کہا جناب پریشان نہ ہوں کوئی کٹنگ نہیں ہو گی۔ فائل واپس آئی۔ چپڑاسی نے کہا آپ اس Approved سے پہلے Not لکھ دیں۔ مقصد پورا ہو جائے گا اور کوئی کٹنگ وغیرہ بھی نہیں ہو گی۔ وزیر نے ایسا ہی کیا۔ اب ٹھیکیدار کو پتہ چلا تو بھاگا بھاگا آیا اور بیس لاکھ روپے کا بریف کیس ہاتھ پکڑایا۔ اب وزیر پھر پریشان ہوگیا اور پھر چپڑاسی کو بلایا کہ اب کیا کروں؟ چپڑاسی بولا جناب عرصہ ہوا یہ وزارت میں ہی چلا رہا ہوں۔ آپ نے فائل پر جہاں Not لکھا ہے وہاں ٹیکے بعد ای لگا دیں۔ یعنی Not کو Note بنا دیں۔ اب یہ ہو گیا Note Approved۔ وزیر نے ایسا ہی کیا اور من کی مراد پائی۔ شنید ہے کہ بہت سے محکمے وزراء نہیں چپڑاسی چلا رہے ہیں کہ ان کا تجربہ اور آئی کیو بہت سےوزراء سے بہتر اور زیادہ ہے
جب پرانے جہازوں کو نکال کر نئے جہاز خریدنے کی بجائے سری لنکا سے چند جہاز کرائے پر لے کر "برانڈ نواز شریف" کے ٹویٹ کئے جائیں
جب پی آئی اے کو برباد کرکے اپنی پرائیویٹ ایئر لائنیں چلائی جائیں جب پی آئی اے کے جہاز کھٹارا ہوں اور پنجاب کا نفسیاتی مریض اپنے لئے ڈیڑھ ارب کا پرائیویٹ جیٹ خرید لے
جب مسافروں کیلئے پی آئی اے کے کچرا جہاز ہوں مگر مغل اعظم کو لندن سے پاکستان لانے کیلئے ایک جہاز پر تیس کروڑ لگا دیے جائیں
تو پی آئی اے کے جہازوں کے ساتھ یہی کچھ ہوتا ہے جو آج ہوا!کسی کو بات چبھے یا لگے کڑوی مگر بات یہی سچ ہے.
Last edited by a moderator: