SAYDANWAR
Senator (1k+ posts)
اگر میری تجویز پر عمل کرلیا جائے تو شرطیہ پاکستان کا مستقبل تابناک ہوسکتا ہے،مجھے اپنی تشہیر اور کسی طور پر مالی مدد کی ضرورت
نہیں مطلوب،مجھے لگتا ہے اللہ تعالی اس موقعے سے گرتی معیشت اٹھا دیگا
آجکل ترکمانستان افغانستان پاکستان اور انڈیا کے درمیان گیس اور آئل پائپ لائن ڈالنے کے سنہری محاہدوں کے جال میں پاکستان کو پھنسانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ہمیں خوشی ہوگی اگر اس محاہدے کو غور و فکر سے پایہ تکمیل تک پہونچایا جائے تو اس سے مزکورہ ممالک کے ساتھ پاکستان کو سیپیک سے بھی بہتر اقتصادی فائیدے شرطیہ ہوسکتے ہیں۔شرط اول پائپ لائن سے گزرنے والی گیس اور پیٹرول کے ناپنے والے میٹرز پاکستان میں لگے ہونگے،دوئم انڈیا میں خرچ ہونے والی گیس یا پیٹرول پرپاکستان کو عالمی منڈی میں ان اشیاء کی قیمتوں سےحاصل ہونے والے منافع ( بچت) کا 50٪ دینا ہوگا۔
اب میں مثال دیکر اس دلیل کو قابل عمل ثابت کرتا ہوں ،امریکہ کے بنے کمرشیل ائرلائینر بوئنگ،امریکہ کے ارتھ موونگ مشینری یعنی کیٹرپلر اور حربی آلات اور اکیپمنٹس دنیا کے مہنگے ترین سودے ہیں مگر ضرورت مند خریدتے ہیں گو دنیا میں سستی نعمالبدل اشیاءمیسر ہیں۔بس اس ہی قانون کو مدنظر رکھ کر پاکستان کو اور کسی پاکستان کے نعمالبدل میسر نہ ہونے کی قیمت وصول کرنی ہوگی۔
آخر ہم امریکی شاگرد ہیں اور امریکہ کے معاونین میں شمار ہوتے ہیں، ویسے بھی ہم پڑوسی کی طرح اسے پانی سے محروم اور ناکہ بندی نہیں کرینگے بلکہ اسکی ترقی میں (اپنی شرطوں پر )مددگار بنیں گے ہمدنیا کو بتا دینگے کہ ہم انکی طرح دھمکیاں نہیں دیتے ہم دوست ہیں دہشتگرد ی سے نفرت امن اور ترقی کرو اور کرنے دو کے حامی،اگر علاقے اور پاکستان میں ان شرائط پر محاہدہ کرنے پر خوشحالی نہ آئے تو مجھے پھانسی چڑھنا منظور ہے۔
نہیں مطلوب،مجھے لگتا ہے اللہ تعالی اس موقعے سے گرتی معیشت اٹھا دیگا
آجکل ترکمانستان افغانستان پاکستان اور انڈیا کے درمیان گیس اور آئل پائپ لائن ڈالنے کے سنہری محاہدوں کے جال میں پاکستان کو پھنسانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ہمیں خوشی ہوگی اگر اس محاہدے کو غور و فکر سے پایہ تکمیل تک پہونچایا جائے تو اس سے مزکورہ ممالک کے ساتھ پاکستان کو سیپیک سے بھی بہتر اقتصادی فائیدے شرطیہ ہوسکتے ہیں۔شرط اول پائپ لائن سے گزرنے والی گیس اور پیٹرول کے ناپنے والے میٹرز پاکستان میں لگے ہونگے،دوئم انڈیا میں خرچ ہونے والی گیس یا پیٹرول پرپاکستان کو عالمی منڈی میں ان اشیاء کی قیمتوں سےحاصل ہونے والے منافع ( بچت) کا 50٪ دینا ہوگا۔
اب میں مثال دیکر اس دلیل کو قابل عمل ثابت کرتا ہوں ،امریکہ کے بنے کمرشیل ائرلائینر بوئنگ،امریکہ کے ارتھ موونگ مشینری یعنی کیٹرپلر اور حربی آلات اور اکیپمنٹس دنیا کے مہنگے ترین سودے ہیں مگر ضرورت مند خریدتے ہیں گو دنیا میں سستی نعمالبدل اشیاءمیسر ہیں۔بس اس ہی قانون کو مدنظر رکھ کر پاکستان کو اور کسی پاکستان کے نعمالبدل میسر نہ ہونے کی قیمت وصول کرنی ہوگی۔
آخر ہم امریکی شاگرد ہیں اور امریکہ کے معاونین میں شمار ہوتے ہیں، ویسے بھی ہم پڑوسی کی طرح اسے پانی سے محروم اور ناکہ بندی نہیں کرینگے بلکہ اسکی ترقی میں (اپنی شرطوں پر )مددگار بنیں گے ہمدنیا کو بتا دینگے کہ ہم انکی طرح دھمکیاں نہیں دیتے ہم دوست ہیں دہشتگرد ی سے نفرت امن اور ترقی کرو اور کرنے دو کے حامی،اگر علاقے اور پاکستان میں ان شرائط پر محاہدہ کرنے پر خوشحالی نہ آئے تو مجھے پھانسی چڑھنا منظور ہے۔
Last edited by a moderator: