چودہ اگست سے لیکر اب تک روزانہ رات کو چھ بجے ٹی وی لگا لیتا ہوں کہ شاید آج کوئی اچھی خبر آجائے ، مگر روزانہ کی بنیاد پر ایک اگلے دن کی توسیع مجھے مایوس کر دیتی ہے، نہ میرا تعلق کسی سیاسی خاندان سے ہے اور نہ میں خود کوئی بڑا سیاسی کیڑا ہوں۔
ایک عام سا پاکستانی ہوں جس نے ایک عام گھرانے میں پیدائش پائی اور ترباییت بھی مڈل کلاس گھرانے کی ہے اور ایک دیہات کا رہنا والوں ہوں۔ ہاں دنیا پھرنے، اللہ کی قدرت دیکھنے کا شوق مجھے بھی ہر انسان کی طرح لازم ہے، مگر وسائل اور مسائل اس بات کی اجازت کم دیتے ہیں۔ میٹرک تک سیاست دانوں کو گالیاں دینا، اور یہ سوچ تھی کہ سب چور ہیں کیونکہ اپنے بڑھوں سے یہ سن رکھا تھا کہ سیاست دانوں کی کمائی حرام ہے اور سب کالے کرتوت ان کے ہوتے ہیں اس لئے سیاست کی طرف دلچسپی نہیں ہوئی، ہاں ایک ارمان تھا کہ اللہ پاک پاکستان کو بھی یورپ، امریکہ کی طرح بہترین ملک بنائے، کالج میں گیا تو تب ن لیگ کی ایم ایس ایف کا کافی نام تھا انکے کے بعد جمعیت ، ان کے صدر صاحب کے چرچے اور غنڈی گردیاں ہر روز سنتا تھا ،، کوئی طالب علم تو دور استاد بھی ان کے آگے نہیں بول سکتا تھا، بسیں توڑنا، کالج، کے طالب علموں تو تنگ کرنا یہ سب ان کا بنیادی فعل تھا۔۔۔ مجھے بھی نئی نئی جوانی نے تنگ کیا اور ایم ایس ایف جوئن کرنے کی ٹھان لی۔۔۔ دب بھر ایم ایس ایف کے کارکنان کے پیچھے بھاگتا ، مگر کوئی ترقی نہ ہوئی، آخر کار ایک دن مجھے ممبر شپ مل ہی گئی،، وہ بھی ایک ایم پی اے صاحب کے بیٹے کے کہنے پر،، بس میرا سیاسی سفر شروع ہو گیا۔۔۔ میں ایم ایس ایف میں رہا مگر دل نے کوئی تسلی نہ دی، اللہ نے تھوڑی بھہت غیرت عطا فرمائی تو کسی کے آگے ہاتھ جوڑنا، کسی کی بات سننا یا یہ سوچنا کہ یہ مجھ سے زیادہ بہتر اور میں کم تر ہوں ایسا نہیں ہوں۔
بس وہاں سے علید گی اختیار کی اور تب نیا نیا انصاف سٹوڈنٹ فیڈرشن کا نام سنا تھا تب میرے شہر میں اس فیڈرشن کے چند ایک لوگ ہی تھے، بس میں نے فیس بک پر رابطہ کیا اور ان لوگوں نے مجھے عزت سے بلایا اور ہر بات میں مشاورت بھی لی، مجھے خود اعتمادی حاصل ہوئی ۔اور میں ان فیڈرشن کا ایک کارکن بن گیا۔۔ ٹھیک اس کے بعد عمران خان سیاست میں آگے آنے لگے اور اکتوبر ۲۰۱۰ کا جلسہ لاہور نے سیاسی پنڈال کو ہلا دیا۔۔۔
ن لیگ نے بھی سوشل میڈیا، جوانوں پر توجہ دینا شروع کی،،، اور اس طرح عمران خان کے ایک جلسے نے سیاسی رنگ بدل کر رکھ دیا، لوگ کہتے ہیں تبدیلی آئے گے، یا آرہی ہے تو میں کہتا ہوں تبدیلی آ چکی ہے، کیونکہ اکتوبر کے جلسے سے پہلے پاکستان کے حالات اور طرز ْحکومت کسی سے عیاں نہیں ہے،، آپ لاہور کی تاریخ دیکھیں، مجھے بتائں اس جلسے سے پہلے کتنے فلائی اوور، کتنی میٹرو، کتنے پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام واضح کیا گیا تھا ؟؟؟
بلکل بھی نہیں،، ن لیگ نے اکتوبر کے جلسے کے بعد یہ خطرہ جان لیا تھا کہ اب عمران خان کو چپ کروانا مشکل ہے اس لئے کچھ کرنا ہوگا۔۔۔ اس کے بعد میڈیا نے بھی عوام کو شعور دیا اور میرے جیسے لوگ اس پارٹی میں منسلک ہوا، ہاں کچھ غلظیاں عمران خان نے بھی کی ہیں، مگر سب سے بڑھ کر اس ملک میں تبدیلی اور کیا ہو گی عوام دو خاندانوں کی غلامی سے نکل رہی ہے۔۔۔
میں ن لیگ کی ضلعی انتظامیہ تک بہت مشاہدہ کر چکا ہوں، یہاں ایک عہدے دار کو دس دس سال کی سیٹ دے دی جاتی ہے اور بیچارہ ورکر ، ساری عمر نعری لگاتا رہتا ہے،، ن لیگ کا دوسرا ہتھیا پٹواری اور دیہاتوں کے نمبردار اور چویدرہ لوگ ہوتے ہیں، ہمارئ ملک خاص کر پنجابیوں کی بڑی تعداد دیہاتوں میں رہتی ہے، اور دیہاتوں کا ماحول شہر سے بلکل مختلف ہوتا ہے، دیہات کے لوگ زیادہ تر غریب ہوتے ہیں اور ان کا کا دارومداد ضرورت کے وقت نمبردار یا گاوں کا چوہدری ہی ہوتا ہے، تو ن لیگ ان چوہدریوں اور نمبرداروں کے ذرئعے ووٹ لیتی ہے،، آپ یہ جان کر حیران ہوں گے ووٹ کے لئے قرآن پاک پر ہاتھ رکھوا کر قسم لی جاتی ہے کہ ووٹ کس کو دینا ہے،، اور ووٹ دینے والے کو کبھی بھی امیدوار سے نہیں ملوایا جاتا۔۔
اسی وجہ سے آک تک دیہاتوں میں لوگ ان پڑھ ہیں کہ یہ چوہدری ، نمبردار لوگ دیہاتوں کے بچوں کو تعلیم نہیں دلوانے دیتے،، کچھ دیہاتوں میں آج بھی ٹی وی، کیبل، ریڈیو کو کافر کا سامان کہہ کر مولیویوں کے زرئیے فتوہ لگوا کر ان لوگوں کو شعور سے دور رکھا گیا ہے۔۔
وہ لوگ جو آج عمران خان کی مخالفت کر رہے ہیں، اب میں بیشتر وہ لوگ ہیں جن کا کوئی نہ کوئی حکومت یا سرکاری اداروں میں ہے یا دیہاتوں کا چویدری یا نمبردار ہے۔۔
دوسری ہتھیار کچھ مولوی حضرات ہیں جو کہ عمران خان پر یہودی ہونے کا فتوہ دئیے بیٹھے ہیں، چلیں میں ایک منٹ کے لئے مان لیتا ہوں وہ یہودی ہے،، مگر وہ جو بات کر رہا ہے اس میں کیا غلط ہے ؟
تحریک انصاف کے جلسے میں اگر ڈانس ہوتا ہے تو کیا ہوا؟؟ اور وہاں ماتم ہو ؟
کیا ن لیگ کے جلسوں میں ڈانس نہیں ہوا؟
کیا فیصل آباد میں یوتھ فیسٹول پر لڑکیوں نے ڈانس نہیں کیا ؟
کیا لاہور میں ن لیگ کی نائٹ پارٹی میں لڑکے اور جواں لڑکیوں نے نیم برھنا ہو کر ڈانس نہیں کیا ؟ جس کی ویڈیو ہر میڈیا چینل نے دیکھائی ؟
ہم خؒود اسلام پر کتنے عم پیرا ہیں؟
ہمیں فلسطین کا غم کھا گیا، مگر ماڈل ٹاون میں کیا جانور مرے تھے ؟
مولانا ڈیزل سمیت کسی ایک مذہبی جماعت نے اس کی مذہمت نہ کی ؟
ہمیں پہلے پاکستانی اور پھر کسی سیاسی جماعت یا فرقہ کا پابند ہونا ہوگا
ایک عام سا پاکستانی ہوں جس نے ایک عام گھرانے میں پیدائش پائی اور ترباییت بھی مڈل کلاس گھرانے کی ہے اور ایک دیہات کا رہنا والوں ہوں۔ ہاں دنیا پھرنے، اللہ کی قدرت دیکھنے کا شوق مجھے بھی ہر انسان کی طرح لازم ہے، مگر وسائل اور مسائل اس بات کی اجازت کم دیتے ہیں۔ میٹرک تک سیاست دانوں کو گالیاں دینا، اور یہ سوچ تھی کہ سب چور ہیں کیونکہ اپنے بڑھوں سے یہ سن رکھا تھا کہ سیاست دانوں کی کمائی حرام ہے اور سب کالے کرتوت ان کے ہوتے ہیں اس لئے سیاست کی طرف دلچسپی نہیں ہوئی، ہاں ایک ارمان تھا کہ اللہ پاک پاکستان کو بھی یورپ، امریکہ کی طرح بہترین ملک بنائے، کالج میں گیا تو تب ن لیگ کی ایم ایس ایف کا کافی نام تھا انکے کے بعد جمعیت ، ان کے صدر صاحب کے چرچے اور غنڈی گردیاں ہر روز سنتا تھا ،، کوئی طالب علم تو دور استاد بھی ان کے آگے نہیں بول سکتا تھا، بسیں توڑنا، کالج، کے طالب علموں تو تنگ کرنا یہ سب ان کا بنیادی فعل تھا۔۔۔ مجھے بھی نئی نئی جوانی نے تنگ کیا اور ایم ایس ایف جوئن کرنے کی ٹھان لی۔۔۔ دب بھر ایم ایس ایف کے کارکنان کے پیچھے بھاگتا ، مگر کوئی ترقی نہ ہوئی، آخر کار ایک دن مجھے ممبر شپ مل ہی گئی،، وہ بھی ایک ایم پی اے صاحب کے بیٹے کے کہنے پر،، بس میرا سیاسی سفر شروع ہو گیا۔۔۔ میں ایم ایس ایف میں رہا مگر دل نے کوئی تسلی نہ دی، اللہ نے تھوڑی بھہت غیرت عطا فرمائی تو کسی کے آگے ہاتھ جوڑنا، کسی کی بات سننا یا یہ سوچنا کہ یہ مجھ سے زیادہ بہتر اور میں کم تر ہوں ایسا نہیں ہوں۔
بس وہاں سے علید گی اختیار کی اور تب نیا نیا انصاف سٹوڈنٹ فیڈرشن کا نام سنا تھا تب میرے شہر میں اس فیڈرشن کے چند ایک لوگ ہی تھے، بس میں نے فیس بک پر رابطہ کیا اور ان لوگوں نے مجھے عزت سے بلایا اور ہر بات میں مشاورت بھی لی، مجھے خود اعتمادی حاصل ہوئی ۔اور میں ان فیڈرشن کا ایک کارکن بن گیا۔۔ ٹھیک اس کے بعد عمران خان سیاست میں آگے آنے لگے اور اکتوبر ۲۰۱۰ کا جلسہ لاہور نے سیاسی پنڈال کو ہلا دیا۔۔۔
ن لیگ نے بھی سوشل میڈیا، جوانوں پر توجہ دینا شروع کی،،، اور اس طرح عمران خان کے ایک جلسے نے سیاسی رنگ بدل کر رکھ دیا، لوگ کہتے ہیں تبدیلی آئے گے، یا آرہی ہے تو میں کہتا ہوں تبدیلی آ چکی ہے، کیونکہ اکتوبر کے جلسے سے پہلے پاکستان کے حالات اور طرز ْحکومت کسی سے عیاں نہیں ہے،، آپ لاہور کی تاریخ دیکھیں، مجھے بتائں اس جلسے سے پہلے کتنے فلائی اوور، کتنی میٹرو، کتنے پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام واضح کیا گیا تھا ؟؟؟
بلکل بھی نہیں،، ن لیگ نے اکتوبر کے جلسے کے بعد یہ خطرہ جان لیا تھا کہ اب عمران خان کو چپ کروانا مشکل ہے اس لئے کچھ کرنا ہوگا۔۔۔ اس کے بعد میڈیا نے بھی عوام کو شعور دیا اور میرے جیسے لوگ اس پارٹی میں منسلک ہوا، ہاں کچھ غلظیاں عمران خان نے بھی کی ہیں، مگر سب سے بڑھ کر اس ملک میں تبدیلی اور کیا ہو گی عوام دو خاندانوں کی غلامی سے نکل رہی ہے۔۔۔
میں ن لیگ کی ضلعی انتظامیہ تک بہت مشاہدہ کر چکا ہوں، یہاں ایک عہدے دار کو دس دس سال کی سیٹ دے دی جاتی ہے اور بیچارہ ورکر ، ساری عمر نعری لگاتا رہتا ہے،، ن لیگ کا دوسرا ہتھیا پٹواری اور دیہاتوں کے نمبردار اور چویدرہ لوگ ہوتے ہیں، ہمارئ ملک خاص کر پنجابیوں کی بڑی تعداد دیہاتوں میں رہتی ہے، اور دیہاتوں کا ماحول شہر سے بلکل مختلف ہوتا ہے، دیہات کے لوگ زیادہ تر غریب ہوتے ہیں اور ان کا کا دارومداد ضرورت کے وقت نمبردار یا گاوں کا چوہدری ہی ہوتا ہے، تو ن لیگ ان چوہدریوں اور نمبرداروں کے ذرئعے ووٹ لیتی ہے،، آپ یہ جان کر حیران ہوں گے ووٹ کے لئے قرآن پاک پر ہاتھ رکھوا کر قسم لی جاتی ہے کہ ووٹ کس کو دینا ہے،، اور ووٹ دینے والے کو کبھی بھی امیدوار سے نہیں ملوایا جاتا۔۔
اسی وجہ سے آک تک دیہاتوں میں لوگ ان پڑھ ہیں کہ یہ چوہدری ، نمبردار لوگ دیہاتوں کے بچوں کو تعلیم نہیں دلوانے دیتے،، کچھ دیہاتوں میں آج بھی ٹی وی، کیبل، ریڈیو کو کافر کا سامان کہہ کر مولیویوں کے زرئیے فتوہ لگوا کر ان لوگوں کو شعور سے دور رکھا گیا ہے۔۔
وہ لوگ جو آج عمران خان کی مخالفت کر رہے ہیں، اب میں بیشتر وہ لوگ ہیں جن کا کوئی نہ کوئی حکومت یا سرکاری اداروں میں ہے یا دیہاتوں کا چویدری یا نمبردار ہے۔۔
دوسری ہتھیار کچھ مولوی حضرات ہیں جو کہ عمران خان پر یہودی ہونے کا فتوہ دئیے بیٹھے ہیں، چلیں میں ایک منٹ کے لئے مان لیتا ہوں وہ یہودی ہے،، مگر وہ جو بات کر رہا ہے اس میں کیا غلط ہے ؟
تحریک انصاف کے جلسے میں اگر ڈانس ہوتا ہے تو کیا ہوا؟؟ اور وہاں ماتم ہو ؟
کیا ن لیگ کے جلسوں میں ڈانس نہیں ہوا؟
کیا فیصل آباد میں یوتھ فیسٹول پر لڑکیوں نے ڈانس نہیں کیا ؟
کیا لاہور میں ن لیگ کی نائٹ پارٹی میں لڑکے اور جواں لڑکیوں نے نیم برھنا ہو کر ڈانس نہیں کیا ؟ جس کی ویڈیو ہر میڈیا چینل نے دیکھائی ؟
ہم خؒود اسلام پر کتنے عم پیرا ہیں؟
ہمیں فلسطین کا غم کھا گیا، مگر ماڈل ٹاون میں کیا جانور مرے تھے ؟
مولانا ڈیزل سمیت کسی ایک مذہبی جماعت نے اس کی مذہمت نہ کی ؟
ہمیں پہلے پاکستانی اور پھر کسی سیاسی جماعت یا فرقہ کا پابند ہونا ہوگا