میدے نے قاضی کو نہال ہاشمی کے ذریعے اتفاقیہ ملاقات میں بتا دیا ہو گا نا کہ اگر میدا قطری شہزادے کا خط لا سکتا ہے تو سعید الزماں صدیقی کی خالی کردہ سیٹ پر کسی بھی قاضی کو بٹھا بھی سکتا ہے
جس پر قاضی کے منہ سے رالیں ٹپک پڑیں اور کہا ہوگا میدے یار تو کیوں غصہ کردا ایں جب تک اے قاضی موجود ہے تینوں کلین چٹ لین تو کوئی نہیں روک سکدا بس سانوں کج عرصہ عوام نوں پھدو بنان دے