jani1
Chief Minister (5k+ posts)
میاں جی کی اُلٹی پڑتیں چالیں۔

کیا یار۔۔کیا زیادتی ہے یہ۔کیا ستم ظریفی ہے یہ۔ پہلے شکل سے پٹھان کا شوشا چھوڑا جو مُنہ پر آکے لگا۔۔اور ہمیں ہی اپنی ساری طاقت لگا کر کھیل کے میدان میں ان کی حفاظت کرنا پڑی۔۔اسی شوشے کے ساتھ ایک اور تیر چھوڑا جو جُزوی طور پر کامیاب بھی رہا۔وہ تھا کپتان کے بیان کو یوں پیش کرنا جیسے اُن سے کوئی گُناہ عظیم سرزد ہوا ہو۔ جیسے بیان دے کر اُنہوں نےوطن کی اُس ترقی کی راہ میں روڑے اٹکا دیئے ہوں۔
جو کہ بس ہوا ہی چاہتی تھی۔ ہر طرف امن ہونے والا تھا۔ ہر لمحہ سکُون ۔ مگر کپتان کے ایک بیان نے سب کُچھ مٹی میں ملا دیا۔ اور تو اور اس دُوسرے شوشے کی زد سے کپتان کے اپنے چاہنے والےبھی بچ نہ سکے۔۔اور یہاں تک تو کہانی ٹھیک جارہی تھی۔ مگر ۔
اُس میں موڑ تب آیا جب۔۔ ارادے سے چٹھان ٹیم نےکھیل کا فائنل جیتا۔۔ اور ہم نے اپنے ایک مسخرے کو مسخرہ پن کرنے میدان میں بھیجا۔ اس اُمید کے ساتھ کے لوگ اب سمجھ گئے ہونگے کہ ہم ہی ہیں جو اُن کی ساری پریشانیوں کو دُور کرسکتے ہیں۔ اُن کی زندگیوں کو آسان بنا سکتے ہیں مثلا کھیل کے مُلک سے باہر کھیلے جانی کی پریشانی۔کھلاڑیوں کو اپنی آنکھوں سے میدانوں میں نہ دیکھنے کی پریشانی۔ کھیل کی ٹکٹیں حاصل کرنے کی خاطر دھکے نہ کھانے کی پریشانی وغیرہ۔۔
جی ہاں دھکے کھانے کی بجائے دھکے نہ کھانے کو بھی یہ قوم پریشانی ہی سمجھتی ہے۔دھکے کھانے پر عادی قوم کو جب دھکے ملنا بند ہوجائیں تو وہ پریشان ہوجایا کرتی ہے۔اس میں کوئی بڑی بات نہیں۔ جیسے بعض بچے تب ہی سکون سے سو پاتے ہیں جب اُن کے جھُولے کو جھُلایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اس قوم کو پریشانی ہی کیا ہے کوئی بتا سکتا ہے ہمیں۔۔ دُنیا جہان کی سُکھی قوم۔۔
خیر۔ بات ہورہی تھی کہانی میں موڑ کی۔ تو موڑ تب آیا جب ہماری مزکورہ بالا کوششوں پر اس قوم نے ہماری احسانوں کا بدلہ " گو نواز گو" کا نعرہ لگا کر دیا۔ عین ہمارے درباری مسخرے کے مُنہ پر۔ ویسے تو ہمارا ہر مسخرا ایک سے بڑھ کر ایک شرم پُروف ہوتا ہے مگر ۔ ایسی بھی کیا احسان فرموشی کہ جب اُس نے آپ کو زندہ دلان کہا اور آپ نےخُود کو زندہ دلان ہی ثابت کر دیا " گو نواز گو" کا جواب دے کر ۔
یہ سب بھی ہم برداشت کر جاتے مگر۔ جیسے ہی سوشئل میڈیا کی طرف چُھپ کر ایک آنکھ سے دیکھا تو ہر طرف۔ جیتنے والے زلمیوں کے ساتھ کپتان کو ہنستا مُسکُراتا اور مُبارکبادیں سمیٹتا پایا۔۔ کیا یار اتنے جلدی تم لوگ رنگ بدل لیتے ہو۔ ابھی دو دن پہلے ہی تو تم اپنے کپتان کو عقل سیکھا رہے تھے ۔ اُن پر تنقید پر تنقید کیئے جارہے تھے اور ایک دم سے ہی ہماری ساری چالیں اُلٹا کر رکھ دیں جبکہ ہمیں اُمید تھی کہ کپتان کے اُس بیان والے گُناہ عظیم کے بعد اُن کا کوئی ذکر بھی نہیں کرے گا۔۔
Last edited by a moderator: