مونال ریسٹورنٹ اسلام آباد کے مالک نے ہوٹل بند کرنےکا ایک پیشگی نوٹس لکھ کر ہوٹل سے منسلک 700 ملازمین کو ارسال کیا ہے، یہ خط منظر عام پرآیا ہےجس میں ہوٹل ملازمین کو دکھی دل کے ساتھ ہوٹل بند کرنے کی خبرسنائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مونال ریسٹورنٹ کے مالک کا اپنے ملازمین کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آپ کو بذریعہ خط مخاطب کرتا میری زندگی کا تلخ تجربہ ہے، اس کی وجہ وہ خدشہ ہے کہ کہیں میرے الفاظ آنسو بن کر میری آنکھوں سے بہہ نا جائیں اور یہ دیکھ کر آپ کے حوصلے مزید ٹوٹ ناجائیں۔
انہوں نے کہا کہ 2006 سے اللہ نے میرا اور آپ کا رزق اکھٹا لکھ دیا تھا، اگر میرے بس میں ہوتا تو میں آپ کو بتاتا کہ ایک باپ کیلئے اپنے اولاد سے جدا ہونا کتنا کربناک ہوتا ہے، ہم نے اس ملک کی ترقی، نیک نامی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو ایک خوشحال اور مہمان نواز ملک کے طور پر متعارف کروانے کا فریضہ خوش اسلوبی سے نبھایا، اس کے بدلے ہمیں جو پزیرائی ملی اس کو آنے والے ادوان میں تاریخ کے طور پر ضرور یاد رکھا جائے گا۔
مونال کے مالک کا کہنا تھا کہ میں بوجھل دل کے ساتھ آپ سب کو مطلع کرنا چاہتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی روشنی میں مونال ریسٹورنٹ کو11ستمبر 2024 کو ہمیشہ کیلئے بند کردیا جائے گا،اس بند سے ہونے والی بے روزگاری، معاشی بدحالی اور مایوسی پھیلے گی، مگر میں مجبور ہوں۔
مونال کے مالک نے کہ اکہ کاش میرے بس میں ہوتا تو میں اس ریسٹورنٹ کے ملازمین کیلئے راتوں رات روزگار کا بندوبست کرتا مگر موجودہ معاشی حالات میں 700 افراد کو متبادل روزگار کی فراہمی ناممکن ہے، لہذا آپ سب اپنے لیے متبادل روزگار کی تلاش شروع کردیں، اللہ تعالیٰ آپ کا اور ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
صحافی نادر بلوچ نے یہ خط شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس خط کو پورا پڑھیں اور بتائیں کہ کوئی بھی شخص ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کیوں کرے گا؟