مومن کوخوشی ملتی ہے تو اس پر شکرادا کرتا ہے

Amal

Chief Minister (5k+ posts)





مومن کوخوشی ملتی ہے تواس پر شکرادا کرتا ہے


اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:اور یاد رکھو، تمھارے رب نے خبردار کر دیاتھا کہ اگر شکر گزار بنو گے تو میں تم کو زیادہ نوازوںگا ۔ابراہیم:7
اس امت کی سب سے بڑی خوبی اورفضیلت کی بات ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰٰ نے اس کے ہر حال میں خیر ہی خیررکھا ہے۔
نبی کریمﷺ کا ارشادہے: مومن کا معاملہ عجیب وغریب ہے۔اس کے تمام حالات بہترہیں، یہ کیفیت اس کے علاوہ کسی کو حاصل نہیں۔ اگراسے خوشی ملتی ہے تواس پر شکرکرتا ہے، جو اس کے بہترہوتاہے۔ اگر اسے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تواس پر صبرکرتا ہے، یہ اس کے لیے بہترہوتاہے۔مسلم
ابوبکر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب (بھی) مسرور کن معاملہ پیش آیا یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کو کوئی خوش خبری دی جاتی تو فورا آپ اللہ تعالٰی کا شکر بجالاتے ہوئے سجدہ ریز ہوجاتے (ابوداؤد ٢٧٧٤، ابن ماجہ ١٣٩٤، ترمذی ٥٧٨ وقال حسن غریب)۔۔۔
ابن قیم فرماتے ہیں: شکرکہتے ہیں:اللہ کے بندوں پر اس کی نعمت کااثر ظاہرہونا۔خواہ وہ بذریعہ زبان ہو جیسے اللہ کی تعریف کی جائے یا اعتراف نعمت کیا جائے،یا پھر بذریعہ دل ہو، محبت اورلگائو کے سبب۔ یا پھر اعضاء وجوارح کے ذریعہ مثلاً خودکواس کے سامنے جھکا دیا جائے ، یا اس کی اطاعت کی جائے۔ جذبہ شکرانسان کے اندرعبدیت کو اجاگر کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔جو بندہ کو اللہ سے قریب کرتا ہے۔اس لیے جب انسان کی پریشانی دورہوجائے اوراسے خداکی طرف سے نعمت و راحت میسرہو تو اس پر واجب ہے کہ وہ اپنے رب کو نہ بھولے بلکہ اس کا شکر ادا کرے۔ جس کا اظہار قول و عمل دونوںسے ہونا چاہیے۔ شاکر بندہ اپنے رب کے بہت سے انعامات و اکرامات سے فیض یاب بھی ہوتاہے۔اللہ تعالیٰٰ کا فرمان ہے:اللہ نے تم کو تمھاری مائوں کے پیٹوں سے نکالااس حالت میں کہ تم کچھ نہ جانتے تھے۔اس نے تمھیں کان دیے، آنکھیں دیںاورسوچنے والے دل دیے۔ اس لیے کہ تم شکرگزار بنو۔ النحل:78








18033374_1410756178983070_4173000344238543177_n.jpg
 

Back
Top