مولانا طارق جمیل صاحب سے گذارش

Shareef

Minister (2k+ posts)
مولانا طارق جمیل صاحب نے گزشتہ روز پاکستانی قوم کی کمزوری کا برملا ذکر کر کے ہمارے دل جیت لیے.بلخصوص جب انہوں نے قوم میں جھوٹ اور بددیانتی کے افراط کا ذکر کیا تو دل چاہا کہ انکے قدم چوم لیں. مگر مولانا صاحب سے گزارش ہے کہ وہ ہمہ وقت گناہوں کی معافی کا راگ الاپتے اور ٹوٹکے بتاتے رہتے ہیں جیسے درود شریف پڑھنے سے دو ہزار گناہ معاف ہو جاتے ہیں فلاں کام کرنے سے یا آیات پڑنے سے ہزاروں گناہ معاف ہو جاتے وغیرہ. آپ جب اس طرح کا درس دیتے رہینگے جس میں گناہوں کی معافی کا شارٹ کٹ بتایا گیا ہو تو لوگ گناہوں سے کیوں کر اجتناب کریں گے؟ سچ کیوں بولیں گے؟ ایماندار کیوں بنیں گے ؟ چونکہ مولانا صاحب کو اشعار پسند ہیں لحاظہ شاعری کی زبان میں ان سے گزارش ہے کہ . " آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں ' ہم اگر عرض کرینگے تو شکایت ہوگی".شکریہ
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
یہ ٹوٹکے کسی کا حق مارنے کا کفارا نہیں بنتے، ملاوٹ کرنے اور ناقص مال بیچنے کا بدل نہیں ہوتے، کمزور پر ظلم کرنے کے جرم کرنے کی سیٹ نہیں بنیں گے
 

ILUIK

MPA (400+ posts)
غالباً مولانا کی کوشش یہ ہے کہ وہ جو دین سے دور ہیں وہ لوگ ذکر اذکار شورو کر دیں تو دل دین کی
طرف راغب ہو گا.
ایک دم زندگی کی روش پلٹنا آسان نہیں ہوتا
جس دل میں الله یا اس کا ذکر نہ ہو اس کی مسال مردہ دل کی مانند ہے
جب دل زندہ ہو جاے اور خوف خدا پیدا ہو جاے تو گناہ خود بخود غیر لذیز ہو جاتے ہیں
الله ہم سب کو رہ ا راست پہ ڈال دے