مودی کو آئینہ دکھایاتو انتقامی کارروائی پر اتر آئے،خاتون صحافی کو بھی نہ بخشا، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جوبائیڈن کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بھارت میں مسلمانوں سمیت مذہبی اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک پر سوال کرنے پر امریکی رپورٹر کو آن لائن ہراساں کیا جانے لگا۔
وائٹ ہاؤس نے سبرینا صدیقی کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دے دیا، وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹر سبرینہ صدیقی نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مذہبی اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک پر سوال کیا تھا۔
سبرینہ صدیقی کی جانب سے سوال کیے جانے پر انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آن لائن ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سبرینا صدیقی کے سوال کا جواب نہ دے سکے اور بات کو ٹال دیا،بھارتی ہندو انتہا پسندوں نے سوال پوچھنے پر سبرینا صدیقی کو آن لائن شدید ٹرولنگ کا نشانہ بنانا شروع کردیا،سبرینا صدیقی کو دھمکیاں دی گئیں اور سوشل میڈیا پر ان کے لیے نفرت پر مبنی پیغامات لکھے گئے۔
وائٹ ہاؤس نے سبرینا صدیقی کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے،سبرینا صدیقی 1986 میں امریکا میں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے والد کا تعلق بھارت سے ہے جبکہ والدہ پاکستان سے ہیں۔
سبرینا صدیقی وال اسٹریٹ جنرل سے قبل سی این این اور گارڈین کی رپورٹر بھی رہ چکی ہیں۔