ملک کا بدترین تعلیمی نظام

Haris Abbasi

Minister (2k+ posts)
ملک کا بدترین تعلیمی نظام



pakistan%20student%20f%20grad.jpg

آج میں آپ کو تفصیل کے ساتھ بتاؤں گا کہ ہمارا تعلیمی نظام کتنا بدترین ہے اور ایک غریب کے لئے کتنا نقصان دہ ہے .پہلی کلاس سے لے کر آٹھویں کلاس تک سرکاری تعلیمی اداروں کا نظام کچھ بہتر ہے .ان کلاسوں کے طالبعلموں کو فری تعلیمی حاصل کرنے کو ملتی ہے اور خواتین ٹیچرز بڑی محنت کے ساتھ بچوں کو پڑھاتی ہیں .مگر سارا بیگار آجاتا ہے نویں کلاس میں .نویں کلاس میں سبجیکٹس میں اضافہ ہوجاتا ہے .ساتھ ہی ساتھ نویں کلاس میں مرد اساتزہ پڑھانا شروع کر دیتے ہیں .نویں جماعت میں بیشتر استاد آدھی یا اس سے تھوڑی زیادہ کتاب پڑھا کربقیہ کتاب امتحانات سے ڈیڑھ مہینے پہلے ملنے والی چھٹیوں میں ہوم ورک کے طور پر دے دیتے ہیں .ایسا طالبعلم جو اکیڈمی نہیں پڑھتا اس کے لئے ٨٠ فیصد سے زیادہ نمبر لینے بہت مشکل ہوتا ہے .نویں جماعت میں زیادہ تر بچے اکیڈمی میں داخلہ لے لیتے ہیں جبکہ غریب بچہ جو مہینے کا ٥ ہزار روپے نہیں دے سکتا وہ بہت پیچھے رہ جاتا ہے .ایک غریب بچہ جو آٹھویں جماعت تک اپنے دوست سے زیادہ نمبر لیتا تھا مگر وہی لڑکا اکیڈمی میں داخلہ نہ لینے کی وجہ سے نویں جماعت میں اپنے دوست سے بہت پیچھے رہ جاتا ہے .حالانکہ وہ لڑکا اپنے دوست سے بہت زیادہ محنتی ہے.اسلام آباد کے طالبعلم تین بڑی اکیڈمیز کیپس ،سینٹا ویژن اور شیورسکسس میں داخلہ لیتے ہیں .کیپس میں تمام سبجیکٹس کی فیس ٤٥٠٠ ،سینٹا ویژن میں ٤٥٠٠ اور شیور سکسس کی ٤٠٠٠ فیس ہے .اتنی فیس میرہ آبادی ،گولڑہ اور اسلام آباد کے دیگر دیہاتی علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچے فیس ادا نہیں کر سکتے .فرسٹ ائیر جماعت میں کئی بچے سرکاری کلجز چھوڑ کر پنجاب کالج میں داخلہ لے لیتے ہیں .جدھر ہمیں ایڈمشن فیس کے ساتھ ساتھ ابتدا میں ہی چھے مہینوں کی ٤٥٠٠٠ فیس ادا کرنی ہوتی ہے .مگر اسلام آباد کے مڈل کلاس اور امیر بچے پنجاب کلج کے بجائے اکیڈمیز کو فوقیت دیتے ہیں کیونکہ پنجاب کلج والوں کا زیادہ دیہان رٹوں کی جانب ہوتا ہے جبکہ اکیڈمیز کا کانسپٹ درست کرنے کی طرف .لیکن ایک غریب بچہ نہ پنجاب کلج میں داخلہ لے سکتا ہے اور نہ اکیڈمی میں .یہ بچہ پورا سال سرکاری کلجز میں ہی پڑھنے پر مجبور ہوتا ہے .میں نے اپنے سامنے کئی دوستوں کو نویں جماعت میں کم نمبر آنے کی وجہ سے پڑھائی چھوڑ کر نوکری کرتے دیکھا .ایک مرتبہ مجھے انتہائی شرمندگی ہوئی جب ایک دوست نے مجھے کہا کہ یار اپنے اکیڈمی والوں کو کہو کہ میرا ایک دوست ہے وہ زیادہ فیس ادا نہیں کرسکتا مگر پڑھنے والا ہے .اسکا فری داخلہ کر دیں . اس غریب بچے کو پڑھانے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے ریاست پر .لیکن یہاں ریاستی ادارے کسی کی کرپشن بچانے اور خود کرنے میں لگے ہوئے ہیں .اکیڈمیز سرکاری تعلیمی اداروں سے کیوں بہتر ہیں کیونکہ وہاں پورے سال کے ٹیسٹوں کا شیڈول بنا ہوتا ہے .وہاں کورس ایک مرتبہ نہیں بلکہ دو مرتبہ کرایا جاتا ہے وہاں اساتزہ کلاس میں کرکٹ نہیں کھیلتے . ٹیسٹ کے عادی ہونے کی وجہ سے طلبہ کی تیاری خود با خود ہوجاتی ہے .



اب میں جاتا ہوں یونیورسٹیز کے نظام کی جانب .میں یہ لکھتے ہوئے انتہائی شرمندگی محسوس کر رہا ہوں کہ اسلام آباد میں ایک بھی سرکاری یونیورسٹی نہیں .اسلام آباد سے قریب صرف ایک سرکاری یونیورسٹی ہے جس کا نام ہے یو ای ٹی ٹیکسلا .جس میں ایڈمشن فرسٹ ائیر اور سیکنڈ ائیر کے نمبروں کی بنیاد پر ہوتا ہے .عموما وہ بچے جنہوں نے بورڈ میں ٨٥% نمبر لئے ہوں وہ ہی اس اکلوتی سرکاری یونیورسٹی میں ایڈمشن لے سکتے ہیں .ریاست جس کی ذمہ داری ہوتی ہے ملک کے شہریوں کو تعلیم فراہم کرنا وہ ان ٦٨ سالوں میں صرف ایک سرکاری یونیورسٹی ملک کے دارلحکومت سے ملحقہ شہر ٹیکسلا میں بنا پائی .حکومت نے اربوں روپے میٹرو اور اورینج لائن ٹرین بنانے میں لگا دیے مگر ایک یونیورسٹی بنانا ان کے لئے محال ہے .کچھ دن قبل میں نواز شریف کی ایک تقریر سن رہا تھا جس میں نواز شریف بڑے بڑےا علانات کر رہے تھے .مجھے شہر کا نام نہیں یاد جہاں تقریر کر رہے تھے .نواز شریف کہہ رہے تھے کہ میں فلاں علاقے کی عوام کے لئے دوسرں شہروں سے ملانے والی روڈ کا اعلان کر رہا ہوں .تقریبا میاں صاحب نے دس بارہ روڈوں اور پل بنانے کا اعلان کیا .میں انتظار میں تھا کہ نواز شریف یونیورسٹی یا کلج کا اعلان کریں مگر انہوں نے ایک پرائمری اسکول تک کا اعلان نہ کیا . نواز شریف صاحب کھلونوں کا مسلسل اعلان کیے جارہے تھے .یہ ہے ہمارے ملک کی ترجیحات .جو چند یونیورسٹیز اسلام آباد میں ہیں انکی ذرا فیسوں کا آپ کو بتاتا ہوں .نہیں اس سے پہلے آپ کو ایک اور دلچسپ حقائق بتاتا ہوں .ان تمام نجی یونیورسٹیز میں داخلے کے لئے "انٹری ٹیسٹ " اور "این ٹی ایس " دینا پڑتا ہے .جس کی تیاری صرف اکیڈمیز کراتی ہیں .اکیڈمیز میں اس ٹیسٹ کی تیاری کے تین مراحل ہوتے ہیں .پہلے مرحلے کی فیس ١٥ ہزار .اور اگلے دو مرحلوں کی ملاکر ٣٤ فیس ہزار (ایک مرحلے کی ١٧ ہزار )ہوتی ہے .مطلب اگر کوئی غریب لڑکا جو اپنی محنت کے سہارے سیکنڈ ائیر تک اچھے نمبر لے گیا ہے مگر ان نمبروں کی بنیاد پر اس کا سرکاری یونیورسٹی یو ای ٹی ٹیکسلا میں ایڈمشن نہیں ہوا تو پھر اسے یا تو خود کسی نوکری پر لگنا پڑے گا یا پھر کسی سے پیسے مانگ کر انٹری ٹیسٹ اور یونیورسٹی کی فیسیں ادا کرنی ہوں گی . سب سے مہنگی یونیورسٹی" جی کی " (غلام اسحاق خان یونیورسٹی ) جس کی ایک سمشٹر کی فیس ڈھائی لاکھ کے قریب ہے .اس یونیورسٹی میں صرف سب سے امیر طبقہ ہی داخلہ لے سکتا ہے .مڈل کلاس اور غریب طبقے کے لئے یہ یونیورسٹی ہے ہی نہیں .پھر آتی ہیں دو یونیورسٹیز نسٹ اور آئی ایس ٹی ان دونوں یونیورسٹیز کی فیس ایک لاکھ کے قریب ہے .فاسٹ کی فیس ایک لاکھ بیس ہزار جبکہ کومسٹس اور ائیر یونیورسٹی کی فیس 70سے ٨٠ ہزار کے قریب ہے .ان چار یونیورسٹیز کے علاوہ کسی اور یونیورسٹی کی ڈگری کی کوئی اہمیت نہیں .آج ہمیں جو لڑکے گلیوں میں بھیگ مانگتے یا پھر کسی دکان میں مزدوری کرتے نظر آرہے ہیں اس کی وجہ سرکاری یونیورسٹیز کا نہ ہونا اور سرکاری کلجز کی خراب پڑھائی ہے .







اب میں آتا ہوں میڈیکل کالجوں کی جانب .کئی ایسے حقائق ہیں جن کا میں یہاں ذکر نہیں کر رہا کیونکہ اس کی وجہ سے تحریر بہت لمبی ہوجائے گی . میڈیکل کلجز کے حوالے سے کوئی زیادہ معلومات میرے پاس نہیں.ایک دوست سے تھوڑی سی تفصیلات لیں . ایف ایم ڈی سی جو ایک سرکاری میڈیکل کلج ہے اس کلج میں ہر سال ٢٥ ہزار کے قریب بچے درخواستیں دیتے ہیں مگر سیٹس صرف ١٠٠ ..حد ہو گئی ہے .ایف ایم ڈی سی میں پورا ملک درخواست دیتا ہے مطلب وہ لڑکا جس نے دسویں جماعت میں ١٠٥٠ میں سے ١٠٠٠ نمبر اور بارہویں جماعت میں ١١٠٠ میں سے ١٠٠٠ نمبر لئے اور ساتھ ہی ساتھ انٹری ٹیسٹ میں ١١٠٠ میں سے کم از کم ٩٨٠ لئے ہوں وہ ہی داخلہ لے سکتا ہے .مطلب بورڈ کے چند ٹوپرز ہی داخلہ لے سکتے ہیں .یہی وجہ تھی کہ کچھ دن قبل جب عمران خان ایک کرکٹ کلب میں میچ دیکھنے آئے تو میرے ایک دوست احمد شیراز نے خان صاحب کو کہا کہ آپ جب حکومت میں آئے تو ایک دو میڈیکل کلجز ضرور بنائیے گا .جس پر خان صاحب نے کہا انشاللہ .حالانکہ احمد نون لیگ کا حمایتی ہے . ہم لوگ رونا روتے ہیں جعلی ڈگریوں کا جب حکومت نے قسم کھائی ہو کہ ہم نے میڈیکل کلج نہیں بنانے تو یہاں جعلی ڈکٹرز ہی ہوں گے .اسلام آباد کے میڈیکل کے بچوں نے لاہور کے پی ایم ڈی سی میں بھی درخواست دی.جس میں ہر سال ٥٦ ہزار کے قریب بچے درخواست دیتے ہیں مگر سیٹس صرف تین ہزار .اب وقت آگیا ہے کہ حکومت اپنی ترجیحات تبدیل کرے .جس طرح ملک میں آبادی بڑھ رہی ہے ایسے میں نئی سرکاری یونیورسٹیز اور میڈیکل کلجز کا قیام نہ گزیر ہے .جبکہ نویں جماعت سے لے کر بارہویں کلاس تک کے لئے جو کلجز ہیں اس میں بہتر سسٹم اور انتظامیہ لائی جائے .روز کے معمول کے مطابق بچوں کا ٹیسٹ لیا جائے .جو اساتزہ چھٹیاں کرتے ہیں اور جب آتے ہیں تو کلاس میں کرکٹ کھلتے ہیں انکے خلاف کاروائی کی جائے .نالائق اساتزہ کو اسکول اور کلجز سے نکالا جائے .استادوں کی میریٹ پر بھرتی کی جائے .جیسا نظام اکیڈمیز میں رائج ہے ایسا نظام سرکاری کلجز میں لایا جائے .میں وہ طالبعلم ہوں جو نویں جماعت سے لے کر بارہویں جماعت تک سرکاری کلج اور رات کو سینٹا ویژن اکیڈمی میں پڑھتا رہا .میں اکیڈمیز کے مثبت پہلو اور سرکاری کلجز کے منفی پہلو کو اچھی طرح جانتا ہوں .ایک واحد سرکاری یونیورسٹی یو ای ٹی جو اسلام آباد سے ملحقہ علاقے ٹیکسلا میں ہے اس طرز کی اور یونیورسٹیز کا قیام عمل میں لیا جائے .ورنہ وہ بچے جو غربت کی وجہ سے سرکاری کلج اور یونیورسٹیز میں داخلہ نہیں لے سکتے وہ چائلڈ لیبر کے نظام کا حصہ بنتے جائیں گے .کئی بچے پیسوں کی کمی وجہ سے کم نمبر آنے پر خودکشیاں کرلیں گے یا پھر والدین بچوں کو پڑھائی کے لئے پیسے نہ دینے کی وجہ سے خودکشیاں کریں گے .ہم لوگ ٹیوی میں سنتے ہیں فلاں علاقے میں ڈکیتی ہوگئی ،فلاں باپ نے غربت کی وجہ سے خودکشی کردی فلاں بچے نے پپیرز میں کم نمبر آنے پر خودکشی کرلی .ان تمام واقعات کے ذمہ دار سابقہ حکمران ہیں .میں اس میں جرنیلوں کو بھی شامل کرتا ہوں .ہم عمران خان کی حمایت ہی اسی وجہ سے کرتے ہیں کیونکہ وہ تعلیم اور صحت کی بات کرتا ہے .اگر عمران خان بھی ٢٠١٨ کے بعد دو سالوں میں تعلیمی نظام میں بہتری نہ لا پایا تو میں عمران خان کے خلاف عالم بغاوت بلند کروں گا.یہ تو میں نے اسلام آباد کا حال بتایا تھا اب جنوبی پنجاب کا کیا حال ہوگا ؟ الله معاف کرے !الله ہمارے اس تباہ شدہ تعلیمی نظام کو درست کرنے کے لئے مسیحا بھیجے .امین .شکریہ

 
Last edited:

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Education and Health is not priority of ruling elite of Pakistan. Their own children get quality education from abroad so why they will be bothered of insects who they call AWAAM?
 

Foreigner

Senator (1k+ posts)
پرویز مشرف کو لوگ برا کہتے ہیں لیکن اس نے اپنے دور میں تعلیم پر بہت توجہ دی تھی. اس نے یوروپین ممالک (فرانس، سویڈن، آسٹریا ) کی اعلی یونیورسٹیوں کو پاکستان میں تعلیمی ادارے بنانے پر آمادہ کیا تھا اور پاکستانی طالبعلموں کے لئے بیرون ممالک اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے بہت زیادہ وظائف جاری کئے تھے، لیکن اس کے جانے کے بعد سب کچھ ختم ہو گیا.
 

Anonymous Paki

Chief Minister (5k+ posts)
‏عوام اس کرپٹ سسٹم سے پہلے ہی مایوس ہوچکی ہےاگر عوام سب سے بڑی عدالت سے بھی مایوس ہوگئی تو پھر صرف اللہ کا انصاف رہ جائیگا
 

Haris Abbasi

Minister (2k+ posts)
Education and Health is not priority of ruling elite of Pakistan. Their own children get quality education from abroad so why they will be bothered of insects who they call AWAAM?

پرویز مشرف کو لوگ برا کہتے ہیں لیکن اس نے اپنے دور میں تعلیم پر بہت توجہ دی تھی. اس نے یوروپین ممالک (فرانس، سویڈن، آسٹریا ) کی اعلی یونیورسٹیوں کو پاکستان میں تعلیمی ادارے بنانے پر آمادہ کیا تھا اور پاکستانی طالبعلموں کے لئے بیرون ممالک اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے بہت زیادہ وظائف جاری کئے تھے، لیکن اس کے جانے کے بعد سب کچھ ختم ہو گیا.

‏عوام اس کرپٹ سسٹم سے پہلے ہی مایوس ہوچکی ہےاگر عوام سب سے بڑی عدالت سے بھی مایوس ہوگئی تو پھر صرف اللہ کا انصاف رہ جائیگا

ابھی ابھی ایک دوست نے سٹیٹس ڈالا ہے کہ میں ایم بی بی ایس کے لئے چین جارہا ہوں .میڈیکل کالجز کی کمی کی وجہ کئی دوست باہر ملک جانے کا سوچ رہے ہیں
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=688544127980815&id=100004757024423
 

eye-eye-PTI

Chief Minister (5k+ posts)
Jab Priority loot maar, money laundering, tax chori, vote chori, mukhalfeen ki chhitrol, police mein ghundon ki bharti aor mega projects hoon pphir taaleemi nizaam ki tabahi nowishta diwaar ban jati hai


Masha Allah se jin fironon ko hum pe musallat kia gya hai na inka apna taleem se kuch lena dena hai naa he acha taleemi nizam yeh afford ker patay hain warana inhain inn ke apnay bachay b vote na dalain
 

Wake Up Pakistan

Chief Minister (5k+ posts)
Bhai jee agar gareeb ka bacha academy nhe ja sakta

tou phir gareeeb ka bacha top position kaisa lai jata hai har dafa

soochnay ke baat hai
 

asadrehman

Chief Minister (5k+ posts)
تعلیم ریاست کی ذمہ داری ہے، لیکن جب استاد کا پیشہ ہی سیاسی بھرتیوں کے لیے استعمال کیا جائے گا تو کبھی بھی تعلیمی نظام میں بہتری نہیں آ سکتی۔ ویسے پاکستان میں تعلیمی حالات اتنے خراب ہیں کہ حکومت کتنی بھی کوشش کر لے اس کو بہتر نہیں کر پائے گی۔ تعلیمی نظام صرف انقلابی حمکتِ عملی سے تبدیل ہو سکتا ہے اور اس کے لیے اس قوم کے پڑھے لکھے طبقے کو قربانی دینی پڑے گی۔ موجودہ حکومت یا کوئی بھی حکومت سو یونیورسٹیز بھی بنا دے، تعلیمی میدان میں خاطر خواہ تبدیلی نہیں آ سکتی۔ کے پی کے گورنمنٹ اس کی مثال ہے۔ تعلیمی حالات بہتر ہوئے ہیں لیکن وہ تبدیلی نہیں آ سکی جس کی امید تھی اور نہ ہی ویسی پالیسی۔