
ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح 38 فیصد تک پہنچ گئی، مئی میں مہنگائی تخمینے سے تقریباً 4 فیصد زائد رہی، تعلیم، صحت، بجلی، گیس اور ایندھن سمیت ہر چیز مہنگی ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمار جاری کر دیئے جس کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح 76 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
وزارت خزانہ نے مئی میں مہنگائی کا تخمینہ 34 سے 36 فیصد لگایا تھا تاہم مہنگائی میں اضافہ سے بھی زیادہ رہا۔
https://twitter.com/x/status/1664243064398036992
اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 1.58 فیصد کا اضافہ ہو گیا، مہنگائی کی مجموعی شرح 38 فیصد تک پہنچ گئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق مئی 2022 میں مہنگائی کی شرح 13.8 فیصد تھی جو مئی 2023 میں 25 فیصد تک بڑھ گئی
رواں مالی سال کے 11 ماہ میں مہنگائی کی شرح 29.16 فیصد ریکارڈ کی گئی، ایک ماہ کے دوران شہروں میں مہنگائی 1.50 فیصد اور دیہی علاقوں میں 1.69 فیصد بڑھی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی 35.1 فیصد کی سطح پر ریکارٖڈ کی گئی جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی 42.2 فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔
مہنگائی کے اعداد و شمار کے مطابق قومی سطح پر ایک سال میں کھانے پینے کی اشیاء 48.65 فیصد جبکہ ٹرانسپورٹ کرائے 53 فیصد مہنگے ہوگئے۔تفریحی سہولیات گزشتہ سال کی نسبت 72 فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ ریسٹورنٹ اور ہوٹل چارجز میں بھی 42 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mehangaiaisha.jpg