ملک بھر میں سیمنٹ کی فروخت میں کمی ہونے کا انکشاف

cemen11h1h21.jpg


ذرائع کے مطابق ملک بھر میں سیمنٹ کی قلت کے بعد اب سیمنٹ کی فروخت میں بھی کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے اور بتایا گیا ہے کہ ماہ جولائی 2024ء میں سیمنٹ کی فروخت میں 6اعشاریہ 81 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ اسی دوران سیمنٹ کی مجموعی فروخت 30 لاکھ 10 ہزار ٹن ریکارڈ کی گئی ہے۔

آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق گزشتہ برس جولائی 2023ء میں 32 لاکھ 30 ہزار ٹن سیمنٹ فروخت ریکارڈ ہوئی تھی۔

سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی طرف سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق رواں برس ماہ جولائی میں سیمنٹ کی مقامی سطح پر فروخت 24 لاکھ 63 ہزار ٹن ریکارڈ کی گئی جو پچھلے سال ماہ جولائی سے 11 اعشاریہ 41 فیصد سے کم ہے۔ ماہ جولائی 2024ء میں سیمنٹ کی ایکسپورٹ میں 21 اعشاریہ 65 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق ماہ جولائی 2024ء میں 5 لاکھ 47 ہزار 162 ٹن سیمنٹ ایکسپورٹ کیا گیا جبکہ گزشتہ برس ماہ جولائی 2023ء میں 4 لاکھ 49 ہزار 792 ٹن سیمنٹ ایکسپورٹ کیا گیا تھا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹیکسز میں اضافے اور کاروباری لاگت بڑھنے سے سیمنٹ کا شعبہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے، حکومت کو اپنی ٹیکس پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ مسلسل 11واں مہینہ ہے جس میں ملک میں سست معاشی سرگرمیوں کے باعث مقامی طلب میں کمی کا رحجان جاری ہے، سیمنٹ انڈسٹری کی ٹیکس پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے تاکہ اہم معاشی شعبے پر ٹیکسوں کا بھاری بوجھ کم کیا جا سکے۔

سیمنٹ انڈسٹری معیشت کو دستاویزی شکل دینے کی حکومتی مہم کی حمایت کرتی ہے لیکن چھوٹے خوردہ فروشوں کو سیلز ٹیکس کے پیچیدہ نظام میں رجسٹر کرنے پر مجبور کرنے سے اضافی ریونیو حاصل ہونے کا امکان نہیں۔ سیمنٹ تھرڈ شیڈول آئٹم ہے اور ریٹیل قیمت میں شامل سیلز ٹیکس کی رقم مینوفیکچرر پہلے سے ہی ادا کر رہے ہیں۔
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
مہنگائی سے عوام کا گھر بنانا مشکل ہے پھر تازہ تازہ سیمنٹ کی قیمت بڑھی ہے اسلئے ڈیمانڈ میں کمی ہوئی ہے البتہ ایکسپورٹ میں اکیس فیصد اضافہ کافی حوصلہ افزا ہے -