
ایک طرف ملکی معیشت شدید دباؤ کا شکار ہے اور ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر کھڑا ہے تو دوسری جانب پارلیمنٹ کے ملازمین پر الاؤنسز کی بارش کردی گئی ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی و سینیٹ سیکرٹریٹ کے ملازمین کے ماہانہ الاؤنسز میں اضافہ کردیا گیا ہے، الاؤنسزمیں اضافے سے حکومتی اخراجات اور قومی خزانے پر دباؤ مزید بڑھ جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت فنانس کمیٹی کے اجلاس میں ہوا، کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی کے ملازمین کی ماہانہ تنخواہ میں پارلیمنٹ ہاؤس، سیشن اور فیول الاؤنسز کو موجودہ بنیادی تنخواہ کے برابر کردیا جائے، فیول الاؤنسز کو بنیادی تنخواہ کا 65 فیصد کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ نے بھی سیکرٹریٹ ملازمین کے الاؤنسز میں اضافے کی منظوری دیدی ہے جس سے قومی خزانے پر سالانہ 60 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی و سینیٹ سیکرٹریٹ نے الاؤنسز میں اضافے کے بعد حکومت سے 1 ارب60 کروڑ روپے کے اضافی فنڈز کا مطالبہ بھی کردیا ہے، الاؤنسز میں حالیہ اضافے سے قومی خزانے پر سالانہ ایک ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔