ملا عمر اور امریکا کا افغانستان ، ایک موازنہ

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
ملا عمر اور امریکا کا افغانستان

سب سے پہلے پرانے افغانستان کا ایک قصہ بطور نمونہ ملاحظہ کریں جو ایک مذہبی اخبار میں پڑھنے کا اتفاق ہوا

اس واقعہ کے راوی روزنامہ اوصاف کے چیف ایڈیٹر اور میرے دوست محترم مہتاب خان ہیں۔۔۔ وہ بتاتے ہیں کہ جن دنوں افغانستان پر ملا محمد عمر مجاہدؒ کی حکومت کا دور دورہ تھا۔۔۔ میرے پاس دفتر میں میرے علاقے کے کچھ لوگ آئے اور کہا کہ چند دن قبل بعض افغانوں نے راولپنڈی سے جلال آباد تک سپیشل بس بک کروائی۔۔۔وہ بارات لے کر جلال آباد جانا چاہتے تھے، ہم نے ان کے ساتھ کرایہ طے کیا۔۔۔ اور بس باراتیوں سمیت لیکر ننگرہار جا پہنچے۔۔۔ وہاں کے ایک قریبی دیہات پہنچتے ہی انہوں نے ہم پر تشدد شروع کر دیا۔۔۔ ہم سے ہماری پونجی بھی چھین لی، اور بس کی چابیاں بھی، اور کہا کہ بھاگ جاؤ ورنہ مارے جاؤ گے۔
بہرحال وہ کسی نہ کسی طرح جانیں بچا کر گرتے پڑتے اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔۔۔ اب ان کی خواہش تھی کہ طالبان حکومت تک رسائی حاصل کر کے کسی طرح بس واپس لی جائے۔۔۔ جناب مہتاب خان بتاتے ہیں کہ میں نے انہیں تسلی دی اور اپنے ایڈیٹر کو بلا کر کہا کہ ان مظلوموں کو ساتھ لے کر افغان سفیر ملا عبدالسلام ضعیف سے ملے اور ان کیلئے مدد طلب کرے۔۔۔ اس وقت کے افغان سفیر ملا محمدضعیف نے پورا واقعہ بغور سننے کے بعد اپنے ایک معتمد کو بلا کر گاڑی اور ڈرائیور اس کے حوالے کر دیا اور لٹنے والے مظلوموں کو داد رسی کے لئے اسی وقت ہی جلال آباد کی طرف روانہ کر دیا۔۔۔ جناب مہتاب خان کہتے ہیں کہ چند دن بعد وہ ’’مظلوم‘‘ مٹھائی کا ٹوکرا ہاتھوں میں تھامے ایک دفعہ پھر میرے دفتر میں آن پہنچے۔۔۔ خوشی کے آنسو ان کی آنکھوں میں تھے اور لبوں پرحسرت بھرے یہ جملے’’کاش کہ پاکستان کو بھی کوئی ملا عمر جیسا مخلص حکمران مل جاتا‘‘ تو پاکستان دنیا کا سب سے طاقتور ملک بن جاتا، میں نے پوچھا کہ تمہارے کام کا ہوا کیا؟کہنے لگے کہ طور خم بارڈر عبور کرنے کے بعد۔۔۔ افغان سفیر کے بھیجے ہوئے ’’معتمد‘‘ نے مقامی طالبان اہلکاروں کو اپنے ساتھ لیا۔۔۔ اورسیدھا اس جگہ پہنچے کہ جہاں ہمیں مار پیٹ کر چھوڑا گیا تھا۔۔۔پھر انہوں نے اپنی ترتیب کے مطابق انکوائری کی اور ٹھیک ایک گھنٹے بعد مجرموں تک جا پہنچے۔۔۔ افغان طالبان نے ہماری نشاندہی پرلٹیروں کوگرفتار کیا۔۔۔ بس کی چابی ہمارے حوالے کی۔۔۔ اس کی ٹینکی پٹرول سے فل کروائی،ہمیں اچھا سا کھانا کھلایا اور جب سے بس کروائی گئی تھی تب سے برآمدگی تک کا کرایہ لٹیروں سے وصول کر کے ہمارے حوالے کیا۔۔۔ انتہائی پروٹوکول کے ساتھ ہمیں پاکستان کی طرف روانہ کرتے ہوئے اس معتمدنے کہا کہ آپ توجائیے۔۔۔ اب ان لٹیروں کا فیصلہ طالبان حکومت کی شرعی عدالت کرے گی

یہی افغانستان اب تک سترہ سال سے امریکا کے قبضہ میں ہے، اور امریکا نے کیسی کرپٹ اور نا اہل انتظامیہ افغانوں پر مسلط کی ہے، اور اور انصاف کی فراہمی اور قانون کی عملداری کا کیا حال ہے، اس کا اندازہ لگانے کے لئے صرف حالیہ دو کیسوں کی مثال کافی ہے۔جس میں پہلے کیس میں افغان نائب صدر کی جانب سے سابق گورنر کے ساتھ جنسی ذیادتی کا ذکر ہے، جبکہ دوسرے میں ایک وار لارڈ کی طرف سے افغان اسمبلی کے ایک رکن کی گرفتاری(جس کے دوران تشدد کی وجہ سے کئی افراد ہلاک و زخمی ہوئے) کا ذکر ہے، جس کو صرف اس وجہ سے غیر قانونی طور پر اغوا کیا گیا کیوں کہ اس نے ایک طاقتور کمانڈر کی کرپشن پر لب کشائی کی جرت کی تھی۔(دوران گرفتاری اس پر تشدد کے ساتھ ساتھ اس شخص کا کان ہی چبا ڈالا)۔
اگر سابق گورنر اور موجودہ ممبر قومی اسمبلی جیسے لوگوں کو انصاف نہیں مل رہا، تو عام عوام کے ساتھ کیسا ظلم روا رکھا جاتا ہو گا، اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ چنانچہ امریکا نے ساٹھ ارب ڈالر کی انوسٹمنٹ سے جو پولیس اور فوج کھڑی کی ہے، وہ اپنے مذموم مقاصد کے لئے کھلے عام بچوں کو اغوا کرتے ہیں، اور انہیں اپنی سفلی خواہشات کے لئے غلام بنا کر رکھتے ہیں۔
Afghan Forces Still ‘Complicit’ in ” Bacha Bazi” Child Sexual Exploitation
اور ایسا بھی نہیں کہ انسانی اور بچوں کے حقوق کے یہ علمبردار اس سلوک سے نا بلد ہیں، بلکہ ان کی باقاعدہ رضامندی اور اجازت سے ہی یہ ظلم و ستم جاری ہے، اور اگر کسی نے روکنے کی بھی کوشش کی، تو الٹا اسے ہی سزا دی گئی۔
U.S. Soldiers Told to Ignore Sexual Abuse of Boys by Afghan Allies
حقیقت یہ ہے کہ کیوں کہ امریکا شروع سے ہی افغان پہاڑوں میں چھپی دولت لوٹنے کی فکرمیں ہے(جس کا اظہار اس نے اب کھلم کھلا شروع کر دیا ہے)، اس لئے ایسے بے غیرت اور کرپٹ وار لارڈ اور حکمران اس کی مجبوری ہیں، ورنہ کوئی بھی محب وطن ایمان دار شخص امریکا کو اپنی قوم کی دولت لوٹنے کی اجازت نہ دے گا)۔
امریکا نہ صرف ان لاکھوں افغانوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ہے جو اس کی نا جائز جارحیت کی وجہ سے براہ راست مارے گئے، بلکہ ان کڑوڑوں لوگوں کی دگرگوں حالت کا بھی ذمہ دار ہے جو امریکی مسلط کردہ نا اہل حکومت کے تحت زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اور کسی نجات دہندہ کے منتظر ہیں۔(اور شاید یہ کرپٹ حکمران، ظالم کمانڈر، اور بچہ باز پولیس اور فوج امریکہ کی بھی مجبوری ہے کہ ویسے تو کوئی بھی ایماندار محب وطن شخص اپنے ملک پر غیر ملکی قبضہ کو مستحکم کرنے میں مدد کرنے کے لئے تیار نہ ہو گا)۔
اللہ سے دعا ہے وہ ساری دنیا کے مسلمانوں کو اور بالخصوص افغانوں کو وحشی امریکا اور اس کے ظالم حواریوں کے ظلم و ستم سے نجات دلائے،
 
Last edited:

Uzair Nadeem

Politcal Worker (100+ posts)
یہ وہ دور تھا جب نواز شریف بھی کہتا تھا کہ پاکستان کو طالبان جیسا نظام حکومت دیں گے۔۔۔ اور اس زمانے میں افغانستان سے آنے والے دوستوں سے سنا کہ طالبان کی حکومت دیکھ کر صحابہ کا دور یاد آتا ہے۔۔۔ پاکستان میں پتہ نہیں طالبان کے نام سے کون لوگ ہیں جو اپنے ہی مسلمانوں کا خون کرتے ہیں، ورنہ طالبان تو وہ تھے جن کا اخلاق، کردار اور نظام دیکھ کر انگریز خاتون صحافی بھی مسلمان ہو گئی۔۔۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
یہ وہ دور تھا جب نواز شریف بھی کہتا تھا کہ پاکستان کو طالبان جیسا نظام حکومت دیں گے۔۔۔ اور اس زمانے میں افغانستان سے آنے والے دوستوں سے سنا کہ طالبان کی حکومت دیکھ کر صحابہ کا دور یاد آتا ہے۔۔۔ پاکستان میں پتہ نہیں طالبان کے نام سے کون لوگ ہیں جو اپنے ہی مسلمانوں کا خون کرتے ہیں، ورنہ طالبان تو وہ تھے جن کا اخلاق، کردار اور نظام دیکھ کر انگریز خاتون صحافی بھی مسلمان ہو گئی۔۔۔
آج کل کوئی بھی حکومت سو فیصد پرفیکٹ نہیں ہو سکتی، چنانچہ ان کے دور پر بھی کچھ چیزوں پر انگلی اٹھائی جا سکتی ہے، اختلاف کیا جا سکتا ہے، مگر یہاں موازنہ مقبوضہ افغانستان اور پرانے افغانستان کا ہے۔اور ظاہر ہے کہ حقائق کامطالعہ کر کے کوئی بھی انصاف پسند شخص موجودہ افغانستان کو بہتر نہیں کہہ سکتا۔
بلکہ میں تو یہ بھی کہوں گا کہ موجودہ حالات کے برعکس اگر افغانستان میں دودھ شہد کی نہریں بہہ رہی ہوتیں، تب بھی آزادی کی نعمت کا کوئی مول نہیں۔ آزاد فضا میں روکھی سوکھی روٹی، امریکی غلامی میں سونے کے نوالے سے ہزار درجے بہتر ہے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
یہ وہ دور تھا جب نواز شریف بھی کہتا تھا کہ پاکستان کو طالبان جیسا نظام حکومت دیں گے۔۔۔ اور اس زمانے میں افغانستان سے آنے والے دوستوں سے سنا کہ طالبان کی حکومت دیکھ کر صحابہ کا دور یاد آتا ہے۔۔۔۔۔
بات ہی ایسی تھی۔ اب آپ موجودہ واقعے کو ہی لے لو۔اگر ان کو صرف بس ہی واپس مل جاتی،تو وہ متاثرہ لوگ بہت سستے میں جھوٹ گئے تھے، مگر تمام دنوں کا کرایہ دلوانااور نقصان پورا کرنا،اور وہ بھی انتی سرعت کے ساتھ، آج کل کے حالات میں اس کا تصور بھی محال ہے، اور جس کی کچھ مثالیں بھی دیں گئی ہیں۔
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
یہ وہ دور تھا جب نواز شریف بھی کہتا تھا کہ پاکستان کو طالبان جیسا نظام حکومت دیں گے۔۔۔ اور اس زمانے میں افغانستان سے آنے والے دوستوں سے سنا کہ طالبان کی حکومت دیکھ کر صحابہ کا دور یاد آتا ہے۔۔۔ پاکستان میں پتہ نہیں طالبان کے نام سے کون لوگ ہیں جو اپنے ہی مسلمانوں کا خون کرتے ہیں، ورنہ طالبان تو وہ تھے جن کا اخلاق، کردار اور نظام دیکھ کر انگریز خاتون صحافی بھی مسلمان ہو گئی۔۔۔

اگر قابض افواج کا نظام اور انتظام ،فرض کریں، پہلے سے بہتر بھی ہوتا تو قبضہ ناحق، نا جایز اور نا روا ہی ہوتا۔
مغرب ہو یا مشرق،اقوامِ عالم کے اخلاقی، معاشرتی اور سیاسی اقدار میں اصولاََ دوسری راےَ نہیں۔ ۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
اگر قابض افواج کا نظام اور انتظام ،فرض کریں، پہلے سے بہتر بھی ہوتا تو قبضہ ناحق، نا جایز اور نا روا ہی ہوتا۔ مغرب ہو یا مشرق،اقوامِ عالم کے اخلاقی، معاشرتی اور سیاسی اقدار میں اصولاََ دوسری راےَ نہیں۔ ۔
بلکل درست فرمایا۔ انگریزوں نے بر صغیر میں نہری نظام بچھایا، سڑکیں اور ریلوے متعارف کروائی، مگر پھر بھی ہمارے بزرگوں نے آزادی کے لئے بے انتہا قربانیاں دیں۔ کوئی بھی قوم غلامی کو قبول نہیں کرتی۔
 

Eif-16

Banned
کچھ لوگ ملا عمر کو بھی مجاہد کہتے ہیں حالانکہ وہ امریکی فوجیوں کو دارالخلافہ واقع قندھار میں ذاتی حجرے میں اپنی بیٹیوں بہنوں کے ساتھ بند کر کے یہ کہہ کر گیا کہ میں آپ کے نہانے کا انتظام کرتا ہوں مگرامریکی فوجیوں کو چکمہ دے کر باہر سے کنڈی لگا کے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر ایسا بھاگا کہ مُڑ کے نہ دیکھا۔
خبروں کے مطابق، بعد از ہلاکت تورا بورا کے پچھواڑے بہتے کسی گٹر سے گلی سڑی حالت میں برامد ہوا تھا، واللہ عالم۔

در حقیقت ملا عمر لواطت کا عادی ایک مفرور مزاج مجرم ٹائپ چیز تھا کوئی مجاہد یا خلیفہ وغیرہ نہیں تھا۔ مجاہد تو حق کی سربلندی کیلئے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر میدانِ کارزار میں مردانہ وار عزت و شان سے لڑنے والے کو کہتے ہیں لیکن دشمن افواج کو اپنی دختروں، ہمشیروں کیساتھ مشغولِ زنا کر کےبرق رفتار کتے کیطرح میدان سے دُم دبا کر بھاگ نکلنے والے کو مُلّا عمر کہا جاتا ہے۔
 
Last edited:

Piyasa

Minister (2k+ posts)
یہ وہ دور تھا جب نواز شریف بھی کہتا تھا کہ پاکستان کو طالبان جیسا نظام حکومت دیں گے۔۔۔ اور اس زمانے میں افغانستان سے آنے والے دوستوں سے سنا کہ طالبان کی حکومت دیکھ کر صحابہ کا دور یاد آتا ہے۔۔۔ پاکستان میں پتہ نہیں طالبان کے نام سے کون لوگ ہیں جو اپنے ہی مسلمانوں کا خون کرتے ہیں، ورنہ طالبان تو وہ تھے جن کا اخلاق، کردار اور نظام دیکھ کر انگریز خاتون صحافی بھی مسلمان ہو گئی۔۔۔
وہ مجاہدين تھے جن کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے نہيں رنگے تھے۔ طالبان ، ديش اور تحريک طالبان صرف نہتّے بيگناہوں کو مارتے ہيں۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
وہ مجاہدين تھے جن کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے نہيں رنگے تھے۔ طالبان ، ديش اور تحريک طالبان صرف نہتّے بيگناہوں کو مارتے ہيں۔
اوپر جو واقعہ مذکور ہے، وہ انہی کے بارے میں ہے، جو آپ کے خیال میں صرف بے گناہوں کو مارتے ہیں، حالآنکہ مجاہدین کی جنگ غیر ملکی فوجوں اوران کی کٹھ پتلیوں سے ہے، اور وہ اپنے وطن کو کفار کے قبضے سے جھڑانے کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں۔
البتہ آپ کے خیال میں جو لوگ بے گناہوں کو نہیں مارتے، ان کے تازہ کارنامے ملاحظہ کرو۔
Dozens Of Civilians Killed In US Airstrike In Logar
15 Civilians including Women Killed in NATO Airstrike in Herat
امید ہے کہ آپ کرزئی جتنی غیرت و حمیت تو دکھائو گے، جو کہ ایک عشرہ امریکہ کی براہ راست غلامی کر چکا ہے،
 

Piyasa

Minister (2k+ posts)
اوپر جو واقعہ مذکور ہے، وہ انہی کے بارے میں ہے، جو آپ کے خیال میں صرف بے گناہوں کو مارتے ہیں، حالآنکہ مجاہدین کی جنگ غیر ملکی فوجوں اوران کی کٹھ پتلیوں سے ہے، اور وہ اپنے وطن کو کفار کے قبضے سے جھڑانے کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں۔
البتہ آپ کے خیال میں جو لوگ بے گناہوں کو نہیں مارتے، ان کے تازہ کارنامے ملاحظہ کرو۔
Dozens Of Civilians Killed In US Airstrike In Logar
15 Civilians including Women Killed in NATO Airstrike in Herat
امید ہے کہ آپ کرزئی جتنی غیرت و حمیت تو دکھائو گے، جو کہ ایک عشرہ امریکہ کی براہ راست غلامی کر چکا ہے،

جنھيں آپ کٹھ پتليوں سے منسوب کررہے ہيں وہ بھی افغان ہيں۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
جنھيں آپ کٹھ پتليوں سے منسوب کررہے ہيں وہ بھی افغان ہيں۔
جنھيں آپ کٹھ پتليوں سے منسوب کررہے ہيں وہ بھی افغان ہيں۔
بے شک یہ افغان ہیں، مگر ایک کفریہ طاقت کے ساتھ مل کر اپنے ہی بھائیوں اور شہریوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔
اور صرف قتل عام ہی نہیں، بلکہ ملکی دولت لوٹنے میں بھی ان کے ممد معاون بنے ہوئے ہیں۔
Finally cat is out of bag, US to extract rare earth minerals from Afghanistan
Trump keeps eyes on Afghan mineral prize in meeting with Ghani
یاد رہے کہ بے شک امریکا کی نیت خراب ہے، اور وہ افغان دولت لوٹنے کی کوشش کرے گا، مگر غیرت مند افغان قوم اسے اپنے مذموم مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دے گی، اور وہی مجاہدین جنہوں نے اپنے ملک کی آزادی اور عزت و وقار کے لئے لا زوال قربانیاں دیں ہیں، اپنے خون سے اپنی قوم کی دولت کی حفاظت کریں گے، اور امریکا اپنے ہر دوسرے مقاصد کی طرح اس میں بھی بری طرح ناکام ہو گا(ان شاء اللہ)۔
جن لوگوں کو امریکا نے افغان قوم کے سر مسلط کیا ہے، ان سے صرف مجاہد عوام ہی تنگ نہیں،، بلکہ ان کے شر سے تو ان کے اپنے بھائی بند بھی محفوظ نہیں۔مندرجہ ذیل خبر پڑھ کر اپنے شرم سے جھکے سر کو مزید جھکا لو۔
pension-benefits-widows-soldiers-forced-give-sexual-favours
مجاہدین اللہ کی مدد و نصرت کی بدولت ان ناسور سے اپنے ملک کو پاک کر چھوڑیں گے۔ مگر آپ کے لئے سوچنے کا مقام ہے کہ کن لوگوں کی حمایت کر رہے ہو، اور آخرت میں کیا انجام ہو گا۔
 
بات ہی ایسی تھی۔ اب آپ موجودہ واقعے کو ہی لے لو۔اگر ان کو صرف بس ہی واپس مل جاتی،تو وہ متاثرہ لوگ بہت سستے میں جھوٹ گئے تھے، مگر تمام دنوں کا کرایہ دلوانااور نقصان پورا کرنا،اور وہ بھی انتی سرعت کے ساتھ، آج کل کے حالات میں اس کا تصور بھی محال ہے، اور جس کی کچھ مثالیں بھی دیں گئی ہیں۔



کہیں تم اس ملاں عمر کی بات تو نہیں کررہے جو اپنی ماؤں ،بہو،بیٹیوں کو امریکیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ اپنی دم دبائے پہاڑیاں پھلانگتے ہوئے فرار ہو گیا تھا اور کچھ عرصہ بعد پیچیش کرتا ہوا کسی گٹر میں ہلاک ہوگیا تھا ، جس کی بدبودار، گلی سڑی لاش علاقہ کے "چوہڑوں نے" ناک پر کپڑا لپیٹ ، ہیلمٹ پہن کر نکالی تھی ان سب احتیاطی تدابیر کے باوجود "تین چوہڑے" اس لاش کی سڑاند اور بدبو سے بے ہوش ہوگئے تھے جنہیں آخری خبریں آنے تک ہوش نہیں آیا

 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
کچھ لوگ ملا عمر کو بھی مجاہد کہتے ہیں حالانکہ وہ امریکی فوجیوں کو دارالخلافہ واقع قندھار میں ذاتی حجرے میں اپنی بیٹیوں بہنوں کے ساتھ بند کر کے یہ کہہ کر گیا کہ میں آپ کے نہانے کا انتظام کرتا ہوں مگرامریکی فوجیوں کو چکمہ دے کر باہر سے کنڈی لگا کے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر ایسا بھاگا کہ مُڑ کے نہ دیکھا۔ خبروں کے مطابق، بعد از ہلاکت تورا بورا کے پچھواڑے بہتے کسی گٹر سے گلی سڑی حالت میں برامد ہوا تھا، واللہ عالم۔ در حقیقت ملا عمر لواطت کا عادی ایک مفرور مزاج مجرم ٹائپ چیز تھا کوئی مجاہد یا خلیفہ وغیرہ نہیں تھا۔ مجاہد تو حق کی سربلندی کیلئے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر میدانِ کارزار میں مردانہ وار عزت و شان سے لڑنے والے کو کہتے ہیں لیکن دشمن افواج کو اپنی دختروں، ہمشیروں کیساتھ مشغولِ زنا کر کےبرق رفتار کتے کیطرح میدان سے دُم دبا کر بھاگ نکلنے والے کو مُلّا عمر کہا جاتا ہے۔
کہیں تم اس ملاں عمر کی بات تو نہیں کررہے جو اپنی ماؤں ،بہو،بیٹیوں کو امریکیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ اپنی دم دبائے پہاڑیاں پھلانگتے ہوئے فرار ہو گیا تھا اور کچھ عرصہ بعد پیچیش کرتا ہوا کسی گٹر میں ہلاک ہوگیا تھا ، جس کی بدبودار، گلی سڑی لاش علاقہ کے "چوہڑوں نے" ناک پر کپڑا لپیٹ ، ہیلمٹ پہن کر نکالی تھی ان سب احتیاطی تدابیر کے باوجود "تین چوہڑے" اس لاش کی سڑاند اور بدبو سے بے ہوش ہوگئے تھے جنہیں آخری خبریں آنے تک ہوش نہیں آیا
کہنے کو میں بھی آپ کے چند بزرگ مثلا ایرانی ملا کی شان میں قصیدہ پڑھ کر حساب برابر کر سکتا ہوں، لیکن پھر مجھ میں اور آپ میں کچھ ذیادہ فرق نہیں رہ جائے گا۔لہذا آپ کے لئے دعا ہی کی جا سکتی ہے۔
 

Piyasa

Minister (2k+ posts)
بے شک یہ افغان ہیں، مگر ایک کفریہ طاقت کے ساتھ مل کر اپنے ہی بھائیوں اور شہریوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔
اور صرف قتل عام ہی نہیں، بلکہ ملکی دولت لوٹنے میں بھی ان کے ممد معاون بنے ہوئے ہیں۔
Finally cat is out of bag, US to extract rare earth minerals from Afghanistan
Trump keeps eyes on Afghan mineral prize in meeting with Ghani
یاد رہے کہ بے شک امریکا کی نیت خراب ہے، اور وہ افغان دولت لوٹنے کی کوشش کرے گا، مگر غیرت مند افغان قوم اسے اپنے مذموم مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دے گی، اور وہی مجاہدین جنہوں نے اپنے ملک کی آزادی اور عزت و وقار کے لئے لا زوال قربانیاں دیں ہیں، اپنے خون سے اپنی قوم کی دولت کی حفاظت کریں گے، اور امریکا اپنے ہر دوسرے مقاصد کی طرح اس میں بھی بری طرح ناکام ہو گا(ان شاء اللہ)۔
جن لوگوں کو امریکا نے افغان قوم کے سر مسلط کیا ہے، ان سے صرف مجاہد عوام ہی تنگ نہیں،، بلکہ ان کے شر سے تو ان کے اپنے بھائی بند بھی محفوظ نہیں۔مندرجہ ذیل خبر پڑھ کر اپنے شرم سے جھکے سر کو مزید جھکا لو۔
pension-benefits-widows-soldiers-forced-give-sexual-favours
مجاہدین اللہ کی مدد و نصرت کی بدولت ان ناسور سے اپنے ملک کو پاک کر چھوڑیں گے۔ مگر آپ کے لئے سوچنے کا مقام ہے کہ کن لوگوں کی حمایت کر رہے ہو، اور آخرت میں کیا انجام ہو گا۔


ميں برائ کو برائ کيوں نا کہوں؟ اور ميرا سر شرم سے کيوں جھکے؟ جب آپ بھی افغان حميّت کی دہائ ديتے ہيں، جس واقعہ کا يہاں ذکر کيا آپ نےوہ کيا پورے افغانستان ميں رائج ہۓ؟ معدودہ چند واقعات کو لے کر اسے پورے افغانستان پر مسلّط کردينا کہاں کا انصاف ہۓ، خير انديش صاحب؟ آپ کو ياد دلاتا چلوں کہ بھلے آپ موجودہ افغان حکومت کو کٹھ پتلی کہيں مگر يہ حکومت اقتدار ميں آئ افغان عوام کے ذريعے۔
 

Piyasa

Minister (2k+ posts)
بے شک یہ افغان ہیں، مگر ایک کفریہ طاقت کے ساتھ مل کر اپنے ہی بھائیوں اور شہریوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔
اور صرف قتل عام ہی نہیں، بلکہ ملکی دولت لوٹنے میں بھی ان کے ممد معاون بنے ہوئے ہیں۔
Finally cat is out of bag, US to extract rare earth minerals from Afghanistan
Trump keeps eyes on Afghan mineral prize in meeting with Ghani
یاد رہے کہ بے شک امریکا کی نیت خراب ہے، اور وہ افغان دولت لوٹنے کی کوشش کرے گا، مگر غیرت مند افغان قوم اسے اپنے مذموم مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دے گی، اور وہی مجاہدین جنہوں نے اپنے ملک کی آزادی اور عزت و وقار کے لئے لا زوال قربانیاں دیں ہیں، اپنے خون سے اپنی قوم کی دولت کی حفاظت کریں گے، اور امریکا اپنے ہر دوسرے مقاصد کی طرح اس میں بھی بری طرح ناکام ہو گا(ان شاء اللہ)۔
جن لوگوں کو امریکا نے افغان قوم کے سر مسلط کیا ہے، ان سے صرف مجاہد عوام ہی تنگ نہیں،، بلکہ ان کے شر سے تو ان کے اپنے بھائی بند بھی محفوظ نہیں۔مندرجہ ذیل خبر پڑھ کر اپنے شرم سے جھکے سر کو مزید جھکا لو۔
pension-benefits-widows-soldiers-forced-give-sexual-favours
مجاہدین اللہ کی مدد و نصرت کی بدولت ان ناسور سے اپنے ملک کو پاک کر چھوڑیں گے۔ مگر آپ کے لئے سوچنے کا مقام ہے کہ کن لوگوں کی حمایت کر رہے ہو، اور آخرت میں کیا انجام ہو گا۔


اس کا جواب بھی مرحمت فرماديں

[h=2]Doctors and hospitals in Afghanistan among Taliban casualties of war[/h]
59ca474dc88b6.jpg


After the Taliban closed his local health clinic, Afghan farmer Haji Fazel Ahmad was forced to rent a car to take his sick wife to the nearest hospital six hours away. To his dismay, the insurgents had shut that too.
It is a scenario being played out across Afghanistan as medical facilities and workers come under attack from all sides of the bloody conflict, denying ordinary people access to even the most basic healthcare.
Since January, more than 200 medical centres have been forced to close, most temporarily, while 13 aid workers have been killed and over 150 injured, figures show, underscoring the growing violence as Afghan forces struggle to beat back a resurgent Taliban and other terrorist groups.
In recent days Taliban fighters have closed scores of medical facilities in the impoverished southern province of Uruzgan in what authorities say is an attempt to force the local government to set up more clinics in areas under control of the insurgents, apparently to treat their own fighters.
“We were in the clinic when a number of armed men came in and asked us to give them the keys and told us we could no longer stay there,” Ehsanullah, a doctor based on the outskirts of the provincial capital Tarinkot, told AFP.
Other facilities shuttered by the Taliban were located in Charchino district where Ahmad and his wife live.
“There were no health services available so I spent 2,500 Afghanis on a car fare to Tarinkot but unfortunately the situation is no better,” Ahmad told AFP.
The poor farmer then had to borrow more money to rent another car to drive to Kandahar city in the neighbouring province of the same name in the hope of finding treatment for his ailing wife.
[h=2]Attacks spreading[/h]The 2014 withdrawal of United States (US)-led NATO combat forces has fuelled the insurgency, driving up casualties and increasing pressure on healthcare providers.
Medical facilities and workers have been targeted by all sides of the conflict including the Taliban, Islamic State (IS), Afghan military and international forces, experts say.
The motives include denying wounded enemy combatants medical treatment, killing those already inside a facility or using the centre as a shelter during battle.
They are also sometimes used as a bargaining chip, like in Uruzgan, to improve medical access for fighters while on other occasions they appear to be the unintended target such as the deadly US airstrike on a Doctors Without Borders trauma centre in northern Kunduz province in 2015.
The number of closures this year has already topped last year's count of 189, World Health Organization (WHO) data shows.
“Before 2015, most of the attacks occurred in so-called traditional conflict areas such as Kandahar province in the south and Nangarhar in the east. However, in the past two years, attacks on health facilities and healthcare workers have become more common throughout the country,” said David Lai, health cluster coordinator at WHO Afghanistan.
But the extent of the problem may be far worse than the figures suggest.
Many facilities do not bother to report attacks because they occur so frequently, New York-based advocacy group Watchlist on Children and Armed Conflict said in a recent report.
[h=2]'Every year is worse'[/h]Healthcare workers are also frequently threatened, abducted and even killed.
Earlier this month a Spanish physiotherapist working for the Red Cross was shot and killed by a wheelchair-bound patient at the charity's rehabilitation clinic in the northern city of Mazar-i-Sharif.
That followed the killing of six Red Cross workers during an ambush of their convoy in the northern province of Jowzjan in February, the deadliest attack on the aid group which local police blamed on IS.
Two Afghan employees abducted in the assault were released this month.
“Every year is worse than the previous one,” said Thomas Glass, Kabul-based spokesman for the International Committee of the Red Cross which has dramatically scaled back its services in Afghanistan.
While the WHO tries to fill the gaps in healthcare services with mobile clinics, Lai admits they cannot reach everyone in need.
“When the normal standard health facility closes and there's nothing else the whole district is left without healthcare,” Lai said, estimating two million people have been affected this year.
“Healthcare should not be part of conflict."
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)


شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


آپکے کہنے کے مطابق 90 کی دہاہی کے آخر ميں افغانستان ميں مکمل امن تھا۔ يہ خبر يقينی طور پر ان افغان باشندوں کے ليے حيران کن ہو گي جو طالبان کے مظالم کے ساۓ میں اپنے شب وروز گزارتے تھے۔ 90 کی پوری دہاہی ميں افغانستان مسلسل خانہ جنگی کا شکار تھا۔ اس ميں تو کسی کو شک نہيں کہ طالبان کے دور حکومت ميں صرف محاورے کی حد تک نہيں بلکہ حقيقت ميں کوئ پرندہ بھی پر نہيں مار سکتا تھا۔ کيا اس کو امن قرار ديا جا سکتا ہے؟

يہ محض اتفاق نہيں ہے کہ آپ نے افغانستان ميں امن کے جس دور کا ذکر کيا ہے اسی دور ميں طالبان کے زير نگرانی اسامہ بن لادن کے تربيتی کيمپ اپنے جوبن پر تھے۔ کيا آپ کے خيال ميں ان انتہا پسندوں اور دہشت گردی کے خلاف کوئ کاروائ نہيں کرنی چاہيے تھی کيونکہ افغانستان اور پاکستان ان کے حدف نہيں تھے اور ان کے خلاف کاروائ سے ان علاقوں کا امن تباہ ہو جانے کا خطرہ ہے؟

جيسا کہ ميں نے اسی فورم پر پہلے کہا تھا کہ سانپ کو کتنا بھی دودھ پلائيں، ڈسنا اس کی فطرت ہے۔ آپ جب بھی اس کی مرضی کے خلاف جائيں گے وہ آپ کے سارے احسان بھلا کر آپ ہی پر حملہ آور ہو گا۔

پاکستان ميں پچھلے چند سالوں ميں خود کش حملوں کی لہر ميں بغير کسی تفريق کے بے گناہ شہريوں کا قتل اس کا واضح ثبوت ہے۔

شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)
آج کل کوئی بھی حکومت سو فیصد پرفیکٹ نہیں ہو سکتی، چنانچہ ان کے دور پر بھی کچھ چیزوں پر انگلی اٹھائی جا سکتی ہے، اختلاف کیا جا سکتا ہے، مگر یہاں موازنہ مقبوضہ افغانستان اور پرانے افغانستان کا ہے۔اور ظاہر ہے کہ حقائق کامطالعہ کر کے کوئی بھی انصاف پسند شخص موجودہ افغانستان کو بہتر نہیں کہہ سکتا۔



شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ امر حيران کن ہے کہ آپ افغانستان کو ايک مقبوضہ ملک قرار دے رہے ہيں باوجود اس کے کہ ملک کے موجودہ حکمران جمہوری طور پر منتخب نمايندے ہيں۔ علاوہ ازيں آپ اس پر بھی بضد ہيں کہ افغانستان ميں نوے کی دہائ ميں طالبان کا دور حکومت مثالی تھا باوجود اس
کے کہ طالبان نے طاقت کے ذريعے عام عوام پر اپنی مرضی مسلط کی تھی۔

آپ کی دانست ميں طالبان افغان عوام ميں بے حد مقبول ہيں اور عام افغال شہری انھيں دوبارہ برسراقتدار ديکھنا چاہتے ہيں، باوجود اس کے کہ اعداد وشمار اور حقائق ايک مختلف تصوير پيش کر رہے ہيں۔

ميں آپ کو ياد دلا دوں کہ سال 2014 ميں سات لاکھ افغان شہريوں نے طالبان کی دھمکيوں اور انتخابات کے بائيکاٹ کی اپيل کے باوجود موجودہ افغان حکومت اور قائدين کے حق ميں اپنے ووٹ کا حق استعمال کيا تھا۔

https://www.theguardian.com/world/2014/apr/05/afghanistan-presidential-election-voters-hamid-karzai

يقينی طور پر افغان عوام کی جانب سے اس نظام کو اس طرح قبول نا کيا جاتا اگر آپ کے اس دعوی ميں ذرا بھی سچائ ہوتی کہ افغانستان کے شہری دوبارہ طالبان کو حکومت ميں ديکھنا چاہتے ہيں۔

ہم افغانستان ميں قابض ہرگز نہيں ہيں۔ ہمارا ايجنڈا اور مقصد عام شہريوں کی حفاظت اور مقامی فريقين، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اپنے اتحاديوں کے ساتھ اشتراک عمل کے ساتھ دہشت گردوں کا تعاقب کرنا ہے۔ چونکہ ہم صرف ان افراد اور گروہوں کے خلاف کاروائ کر رہے ہيں جو خطے ميں تمام فريقين کے ليے يکساں خطرہ ہيں، اسی ليے افغانستان اور پاکستان کی منتخب جمہوری حکومتوں سميت ہميں اپنے تمام اتحاديوں کی مکمل حمايت اور تعاون حاصل ہے۔

کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ ہميں اقوام متحدہ اور سعودی عرب سميت تمام اہم اسلامی ممالک کی حمايت حاصل ہوتی اگر دہشت گردوں کے خلاف ہماری کاروائ کے ضمن ميں يا ہمارے موقف کے حوالے سے اختلاف راۓ ہوتا يا اس حوالے سے ہمارے مقاصد ميں ابہام پايا جاتا؟ اور يقینی طور پر ہميں يہ حمايت حاصل نا ہوتی اگر ہمارا مقصد اور مشن بعض راۓ دہندگان کی راۓ کے مطابق مسلم ممالک پر قبضہ جما کر مسلمانوں پر حملے کرنا ہوتا۔

شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/