مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ن لیگ سندھ کے جنرل سیکرٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
مفتاح اسماعیل نے سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال کے نام خط میں سندھ کے جنرل سیکرٹری کے عہدے کے علاوہ تمام پارٹی کمیٹیوں سے بھی استعفیٰ دینےکا اعلان کیا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہ اب میں انتخابی سیاست میں سرگرم نہیں رہوں گا، نہ صرف پارٹی بلکہ حکومت میں بھی ذمہ داریاں سونپنے پر پارٹی قیادت کا مشکور ہوں، پارٹی قائد نواز شریف اور صدر شہباز شریف نے میرے ساتھ انتہائی مہربان رویہ اور خیال رکھا، میں ان کی حمایت اور اعتماد کے لیے ہمیشہ شکر گزار رہوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سماجی طور پر منصفانہ اور معاشی طور پر مستحکم پاکستان دیکھنےکی خواہش کا اظہار کرتا ہوں، میری آپ کے لیے، پارٹی کے لیے اور تمام لیڈروں کے لیے نیک خواہشات ہیں۔
خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل وفتاً فوقتاً میڈیا اور سوشل میڈیا پر حکومتی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔
چند روز قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ ن لیگ نے مفتاح اسماعیل کو پارٹی عہدے سے فارغ کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت نے مسلم لیگ ن سندھ کے صدر محمد شاہ اور سندھ کے سیکرٹری اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی کی جانب سے دونوں عہدیداران کو فارغ کیے جانے کا نوٹیفکیشن جلد جاری کردیا جائےگا۔
تاہم اب مفتاح اسماعیل نے پارٹی عہدے سے خود استعفیٰ دے دیا ہے۔
مفتاح اسماعیل کی پارٹی سے ناراضگی
مفتاح اسماعیل کی پارٹی سے ناراضگی موجودہ دور حکومت میں اس وقت سامنے آئی جب حکومت نے مفتاح اسماعیل کو وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹاکر اسحاق ڈار کو وزارت دینے کا فیصلہ کیا۔
مفتاح اسماعیل (ن) لیگ کی طرف سے دو بار وزیر خزانہ رہ چکے ہیں جس میں وہ پہلی مرتبہ شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں وزیر خزانہ رہے جب کہ دوسری بار پی ڈی ایم حکومت میں شہباز شریف کی کابینہ میں وزیر خزانہ رہے۔
مفتاح اسماعیل نے اسحاق ڈار کی معاشی پالیسیوں کو کئی بار تنقید کا نشانہ بنایا جب کہ انہوں نے آئی ایم ایف سے ڈیل کو لے کر بھی کئی بار وزیر خزانہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی کئی مرتبہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے کی جانے والی تنقید کا ترکی بہ ترکی جواب دے چکے ہیں۔
آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق حالیہ بیان میں مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ پہلے وزارت خزانہ کو فیصلہ کر لینا چاہیے کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام کرنا ہے یا نہیں۔
مفتاح اسماعیل (ن) لیگ کی طرف سے دو بار وزیر خزانہ رہ چکے ہیں جس میں وہ پہلی مرتبہ شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں وزیر خزانہ رہے جب کہ دوسری بار پی ڈی ایم حکومت میں شہباز شریف کی کابینہ میں وزیر خزانہ رہے۔
مفتاح اسماعیل نے اسحاق ڈار کی معاشی پالیسیوں کو کئی بار تنقید کا نشانہ بنایا جب کہ انہوں نے آئی ایم ایف سے ڈیل کو لے کر بھی کئی بار وزیر خزانہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی کئی مرتبہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے کی جانے والی تنقید کا ترکی بہ ترکی جواب دے چکے ہیں۔
آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق حالیہ بیان میں مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ پہلے وزارت خزانہ کو فیصلہ کر لینا چاہیے کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام کرنا ہے یا نہیں۔
باوقار سیاسی ورکر سردی و گرمی دونوں برداشت کرتے ہیں:خواجہ آصف
گزشتہ دنوں وفاقی وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نےکہا تھا کہ مفتاح اسماعیل جب سے وزارت سے سبکدوش ہوئے ہیں ان کے پاکستان کے معاشی حالات پر تبصرے سننےکو ملتے رہتے ہیں، وہ مسلم لیگ ن کا حصہ ہیں، ان کی قابلیت مسلمہ ہے اور پارٹی ان کے علم سے براہ راست استفادہ کرسکتی ہے لیکن ملک کا معاشی عدم استحکام اس وقت ان کی میڈیا پر نکتہ چینی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مزیدکہا تھا کہ سیاست میں موسم بدلتے رہتے ہیں اور باوقار سیاسی ورکر سردی و گرمی دونوں کو برداشت کرتے ہیں اور سرخرو ہوتے ہیں، وفاداری جب مشروط ہو تو وہ کاروبار ہوتی ہے۔
Source
انہوں نے مزیدکہا تھا کہ سیاست میں موسم بدلتے رہتے ہیں اور باوقار سیاسی ورکر سردی و گرمی دونوں کو برداشت کرتے ہیں اور سرخرو ہوتے ہیں، وفاداری جب مشروط ہو تو وہ کاروبار ہوتی ہے۔
Source