مغوی کی بازیابی کیلئے کچےمیں جاتے پولیس موبائل کو حادثہ،مغوی کابیٹا جاں بحق

13mirpuuurmathleo.png

ملک بھر میں بڑھتے ہوئے جرائم کی شرح کے ساتھ ساتھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دعوئوں اور وعدوں کے باوجود اب تک کچے کے ڈاکوئوں کو لگام ڈالنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔

کچے کے ڈاکوئوں نے گھوٹکی کے علاقے میرپور ماتھیلو سے کچے کے ڈاکوئوں نے سہراب کھٹیان نامی 75 سالہ بزرگ شہری کو تاوان کے لیے اغوا کر لیا تھا اور اس کے اہل خانہ کو بزرگ شہری کے ہاتھ باندھ کر اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر ویڈیو بھیج دی۔

ذرائع کے مطابق کچے کے ڈاکوئوں کی طرف سے بزرگ شہری کی ویڈیو اس کے اہل خانہ کو بھیج کر تاوان کے لیے 25 لاکھ روپے ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جس میں وہ خود کو بازیاب کروانے کے لیے ہاتھ جوڑ کر منتیں کر رہے ہیں۔ بزرگ شہری کے اہل خانہ کی طرف سے پولیس کو درخواست دی گئی تھی جس کے بعد آج پولیس مغوی کو رہا کروانے کے لیے اس کے بیٹے کے ساتھ کارروائی کرنے کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سہراب کھٹیان کو بازیاب کروانے کے لیے پولیس جیسے ہی پنجاب کی حدود میں محمد پناہ ترندہ کے مقام پر پہنچی تو پولیس موبائل کو حادثہ پیش آگیا جس میں ایک پولیس اہلکار زخمی جبکہ مغوی بزرگ شہری کا بیٹا جاں بحق ہو گیا۔

لواحقین نے نوجوان کی ہلاکت کو مشکوک قرار دیتے ہوئے ایس ایس پی گھوٹکی کے دفتر کے باہر لاش رکھ کر احتجاج کیا اور پولیس کے واقعے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کر دیا۔

ورثاء کا موقف تھا کہ سہراب کھٹیان کے بیٹے کی جیب سے ایس ایچ او میرپور ماتھیلو نے 1 لاکھ روپے نقدی بھی نکال لی جبکہ مظاہرین کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ پولیس اہلکاروں کے ساتھ ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کی جائے۔

ایس ایس پی گھوٹکی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے میرپور ماتھیلو تھانے کے ایس ایچ او قابل بھیو اور اعجاز گڈانی (ایچ سی) کو معطل کردیا اور معاملے کی جلد تحقیقات کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔