وفاقی حکومت نے 9 ماہ کی معاشی تباہی کےبعد عمران حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قومی سطح پر بچت کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کردی ہے۔
خبررساں ادارے اے آروائی نیوز کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث کی کنوینئر شپ میں قائم کردہ 15 رکنی کمیٹی بنتے ہی بکھرنا شروع ہوگئی ہے، ممتاز ماہر معیشت ڈاکٹر زبیر خان نے وفاقی حکومت کی دعوت پر کمیٹی کا حصہ بننے سے معذرت کرلی ہے۔
ڈاکٹر زبیر خان نے موقف اپنایا کہ کمیٹی کا حصہ بنانے سے قبل میری رضامندی نہیں لی گئی، میں پہلے دن سے ہی اس حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتا رہا ہوں، مجھےپوچھے بغیر اس کمیٹی کا حصہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے میں ایسی ٹیم کا کسی صورت حصہ نہیں بن سکتا،کمیٹی اوراس کےغلط فیصلوں کاکسی بھی صورت حصہ نہیں بن سکتا، اس حکومت نےجتنا بگاڑ پیدا کردیا ہے وہ افسوسناک ہے۔
واضح رہے کہ 15 رکنی کمیٹ میں وزیر مملکت خزانہ، وزیراعظم کے معاونین خصوصی اور کابینہ، خزانہ، مشیران، پاور اور ہائوسنگ کے سیکرٹری کے علاوہ چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور صوبائی چیف سیکرٹری کے علاوہ ماہرین معیشت فرخ سلیم، قیصر بنگالی، نوید افتخار اور زبیر خان کو ایگزیکٹو کارکن مقرر کیا گیا تھا۔