حکومت کی کوشش ہے کہ کاروبار وسرمایہ کار دوست بجٹ تشکیل دیا جائے: وفاقی وزیر خزانہ
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ بارے تجاویز اورسفارشات کے ضمن میں ایف بی آرہیڈکوارٹرز میں لاہور اورفیصل آباد ایوان صنعت وتجارت کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ کاروبار وسرمایہ کار دوست بجٹ تشکیل دیا جائے۔
ملک کے ڈیفالٹ ہونے کی باتیں کرنے والے اندرونی وبیرونی ناقدین کو ہم نے اپنے اقدامات سے مایوس کر دیا ہے۔
وزیر خزانہ کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ جب بھی ملک کی معیشت بحرانوں سے باہر نکلنے لگتی ہے تو کوئی نہ کوئی سانحہ ہو جاتا ہے۔ پاکستان کو گزشتہ دوراقتدار میں دنیا کی 24 ویں معیشت بنا دیا تھا جسے تحریک انصاف کے اقدامات نے 47 ویں نمبر پر پہنچا دیا۔ ہماری پوری کوشش ہو گی کہ عوام پر نئے بجٹ میں کوئی بوجھ نہ ڈالیں لیکن ہمارے ہاتھ آئی ایم ایف نے باندھ رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان کو ملک کے تاجروں اور صنعت کاروں کی معاونت سے مشکلات سے لیا تھا۔ 2013ء میں تمام بین الاقوامی ادارے اور عالمی بینک پاکستانی اقدامات کی تعریف کر رہے تھے، پالیسی ریٹ سوا پانچ روپے جبکہ زرمبادلہ ذخائر بھی تسلی بخش تھے۔ آئی ایم ایف کے 9 ویں جائزہ کیلئے تمام اقدامات کر چکے ہیں، تحریک انصاف کی آئی ایم معاہدہ سے وعدہ خلافی پر ملک کو نقصان ہوا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر 1999ء میں نوازشریف کے ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد بدترین پابندیاں عائد کی گئیں اس کے باوجود ہم مشکلات سے باہر نکل آئے، اب بھی ایسا ہی ہو گا۔
ملکی معیشت کو پچھلے 3 سالوں میں تباہ وبرباد کر دیا گیا اور گزشتہ 3 مہینوں سے پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی پیشین گوئیاں کی جا رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام بارے تمام پیشگی اقتدار کر چکے ہیں صرف فارن کرنسی اکائونٹ بارے بعض معاملات حل کر رہے ہیں۔ وزیراعظم اور میری ٹیم کی کوشش ہے کہ معیشت کو درست سمت میں گامزن کریں۔ بعض سیاستدانوں کو خدا کا خوف نہیں، پاکستان بارے پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ ہونے جا رہا ہے مگر اللہ کے فضل سے ایسا نہیں ہو گا۔ ہم وہی کچھ کریں گے جو اس ملک کیلئے بہتر ہو گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12ishahadasaneha.jpg