Zia Hydari
Chief Minister (5k+ posts)
انسان ایک معاشرتی حیوان ہے ۔انسان اکیلے زندگی نہیں گزار سکتا ۔ اسے ہر موڑ پر سہارے کی ضرورت رہتی ہے ۔
ہر شخص کی عزت اور وقار بھی بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اسی عز ت اور وقار کی بدولت وہ معاشرے میں اپنی بات منوا سکتا ہے ۔ اور یہ اس وقت ممکن ہوتا ہے جب وہ معاشی طور پرمضبوط ہو ، اور ہردلعزیز ہو ۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارا معاشرہ، اخلاقی بد حالی کا شکار ہے۔ اس بدحالی کا سبب ہمارے معاشرے میں پھیلتا ہو ا کرپشن کا ناسور ہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ حکمران طبقے سے لے کر عوام تک ، سب کے ہاتھ کرپشن سے رنگے ہوئے ہیں ۔ چاہے وہ ایک ریڑھی والا ہو کسی آفس کا ملازم ۔ ہر سطح پر ، ہر شخص چاہتا ہے کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں ڈنڈی مار لے، حتیٰ کہ میونسپلٹی کا سؤپر بھی اس وقت تک گلیوں کی صفائی نہیں کرتا جب تک کہ محلے دار اس کو الگ سے پیسے نہ دیں یہ بھی تو ایک طرح کی کرپشن ہے جس کا کسی کو ادراک تک نہیں ہے۔ اگر ہر شخص اپنے انفرادی عمل کو دیکھے تو سبھی اپنی اپنی جگہ خود سے نظریں اٹھا نہیں پائیں گے اور سبھی کے سر شرم سے جھک جائیں گے ۔ وہ کوئی ریڑھی بان ہو یا گریڈ بائیس کا افسرسیاستدان ہو یا کسی دفتر کا چپڑاسی ، ہر کوئی اپنی اپنی جگہ مجرم ہے اور جس کو جہاں بن پڑتا ہے وہاں وہ کرپشن یا دو نمبری کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا۔
ایسا لگتا ہے کہ ہم معاشرتی حیوان نہیں ہیں، بلکہ حیوانوں کے معاشرے کا حصہ ہیں۔
ہر شخص کی عزت اور وقار بھی بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اسی عز ت اور وقار کی بدولت وہ معاشرے میں اپنی بات منوا سکتا ہے ۔ اور یہ اس وقت ممکن ہوتا ہے جب وہ معاشی طور پرمضبوط ہو ، اور ہردلعزیز ہو ۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارا معاشرہ، اخلاقی بد حالی کا شکار ہے۔ اس بدحالی کا سبب ہمارے معاشرے میں پھیلتا ہو ا کرپشن کا ناسور ہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ حکمران طبقے سے لے کر عوام تک ، سب کے ہاتھ کرپشن سے رنگے ہوئے ہیں ۔ چاہے وہ ایک ریڑھی والا ہو کسی آفس کا ملازم ۔ ہر سطح پر ، ہر شخص چاہتا ہے کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں ڈنڈی مار لے، حتیٰ کہ میونسپلٹی کا سؤپر بھی اس وقت تک گلیوں کی صفائی نہیں کرتا جب تک کہ محلے دار اس کو الگ سے پیسے نہ دیں یہ بھی تو ایک طرح کی کرپشن ہے جس کا کسی کو ادراک تک نہیں ہے۔ اگر ہر شخص اپنے انفرادی عمل کو دیکھے تو سبھی اپنی اپنی جگہ خود سے نظریں اٹھا نہیں پائیں گے اور سبھی کے سر شرم سے جھک جائیں گے ۔ وہ کوئی ریڑھی بان ہو یا گریڈ بائیس کا افسرسیاستدان ہو یا کسی دفتر کا چپڑاسی ، ہر کوئی اپنی اپنی جگہ مجرم ہے اور جس کو جہاں بن پڑتا ہے وہاں وہ کرپشن یا دو نمبری کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا۔
ایسا لگتا ہے کہ ہم معاشرتی حیوان نہیں ہیں، بلکہ حیوانوں کے معاشرے کا حصہ ہیں۔
- Featured Thumbs
- http://cliparts.co/cliparts/pTo/54E/pTo54Eenc.jpg
Last edited by a moderator: