مظفرگڑھ میں 3 بہنوں کا قتل، والدین نے قاتل بیٹے کو معاف کر دیا، ملزم بری

3mgjhsjdhjhcourtbariqatil.png


مظفر گڑھ میں ظلم کی انتہا, 3 کم سن بہنوں کا گلا کاٹ کر قتل کرنے والے بھائی کو مقامی عدالت نے بری کردیا، پولیس کے مطابق والدین نے راضی نامہ کرکے ملزم کی بریت آسان بنادی، ملزم نے اپنی گرفتاری کے بعد بہنوں کے قتل کا اعتراف بھی کیا تھا۔

مظفر گڑھ کی تھرمل کالونی میں تین بہنوں 7 سالہ ابیہہ، 8 سالہ زہرہ اور 11 سالہ عریشہ کی گلہ کٹی لاشیں انکے گھر سے متصل رہائشی کوارٹر سے برآمد ہوئی تھیں,واقعے کے بعد پولیس نے تینوں مقتول بہنوں کے بھائی باسط کو گرفتار کیا تو اس نے بہنوں کے قتل کا اعتراف بھی کرلیا۔واقعے کے تقریباً سوا سال بعد ایڈیشنل سیشن جج چوہدری محمد آصف نے ملزم باسط کو بری کرنے کا حکم جاری کردیا۔

پولیس کے مطابق والدین کی جانب سے اپنے بیٹے باسط سے راضی نامہ کیے جانے کے باعث مقامی عدالت نے ملزم کو بری کرنے کا آرڈر جاری کیا۔

دوسری جانب ڈی پی او مظفر گڑھ سید حسنین حیدر کے مطابق عدالت کے تحریری فیصلہ جاری ہونے کے بعد اس کا جائزہ لے کر فیصلے کیخلاف اپیل کا فیصلہ کیا جائیگا۔.
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
یہ جو معاف کردینے کا (دیت کا) اسلامی تصور ہے، اس نے بے شمار مظلوموں اور مقتولوں کو انصاف سے محروم کیا ہے اور ان گنت قاتلوں کو سپورٹ فراہم کی ہے۔ اس کو کب کا پاکستان کے جیورسپروڈنس سے نکال پھینکنا چاہئے تھا۔ ان تین لڑکیوں کو انصاف کون دے گا؟ ماں باپ ہو یا کوئی اور کسی کے پاس یہ حق ہی نہیں ہونا چاہئے کہ وہ قاتل کو معاف کرسکے۔ ایسے تمام مقدمات میں تو ریاست کو مدعی ہونا چاہئے۔