پاکستان اور ہمسایہ ملک بھارت میں مقبولیت کے ریکارڈ توڑنے والے پاکستانی ڈرامے کبھی میں کبھی تم جو اس وقت بھی آن ایئر ہے پر چوری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ڈرامہ بہتری کہانی اور مصطفی، شرجینا، عدیل اور رباب جیسے مرکزی کردار پر مشتمل سٹارکاسٹ کی وجہ سے بے حد پسند کیا جا رہا ہے تاہم اس ڈرامے پر ایک شخص کی محنت چوری کرنے اور ان کے نام کو مٹانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ چوری کرنے کا الزام ڈرامے میں کرداروں کے ایک آرٹ گیلری میں پینٹنگز پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایک سین نشر ہونے کے بعد منظرعام پر آیا۔
ڈرامے کی 17 ویں قسط میں فنکار ایک معصوم بچے کی پینٹنگ کے سامنے گفتگو کرتے دکھائی دیئے اور جیسے ہی یہ سین وائرل ہوا تو پیٹنگ کے اصل مصور کا بیان منظرعام پر آگیا اور ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی پیٹنگ ڈرامے میں اجازت کے بغیر استعمال کی گئی۔ ڈرامے کی یہ قسط نشر ہونے کے بعد صفدر علی جو”صفی سومرو“ کے نام سے فن پارے بناتے ہیں نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے ایک طویل پیغام جاری کیا۔
سیفی سومرو نے اپنے پیغام میں انکشاف کرتے ہوئے لکھا: وہ اپنی یہ پینٹنگز فریئر ہال کراچی میں ایک نمائش کیلئے 2017ء میں لے کر گئے لیکن انہیں واپس نہیں کی گئیں اور کہا گیا کہ گم ہو گئی ہیں۔ میں نے سوچا انسانوں سے غلطیاں ہو جاتی ہیں تاہم اب یہ ڈرامے کے ایک سین میں نظر آئی ہیں، ان کے فن پاروں کو اجازت کے بغیر ڈرامے میں شامل کیا گیا جس سے ان کی تخلیقی ملکیت کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میرے علاوہ بھی بہت سے آرٹسٹ کی پینٹنگز گم ہونے کا کہا گیا تاہم میں اس وقت اس لیے کوئی کارروائی نہیں کی کہ جب باقی لوگ کچھ نہیں کر رہے تو میں اکیلا کیا کروں گا؟ اور اب یہ 7برس بعد ڈرامے میں دیکھ رہا ہوں۔ میرے ساتھ جھوٹ بولا گیا اور پینٹنگز کو بیچ کر منافع کمایا گیا لیکن وہ اس کے مالک ہیں اور انہیں کوئی کریڈٹ نہیں ملا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پینٹنگز ان کا تھیسس ورک تھا جو یونیورسٹی آف سندھ فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کا حصہ تھا اور اس کے تمام ثبوت میرے پاس موجود ہیں، یہ پوسٹ دوبارہ سے شیئر کر رہا ہوں کیونکہ پہلے وائس آف کسٹمر نامی گروپ سے ڈیلیٹ کر دی گئی تھی۔ سوشل میڈیا صارفین بھی ان کی حمایت میں سامنے آ گئے ہیں اور انہیں مشورہ دیا ہے کہ فریئر ہال کے خلاف قانونی کارروائی کرنی چاہیے۔
دوسری طرف فریئر ہال انتظامیہ نے بین الاقوامی خبررساں ادارے بی بی سی سے گفتگو میں کہا کہ یہ پینٹنگ ان کی گیلری میں اب بھی موجود ہے اور کسی آرٹسٹ کو لگتا ہے کہ یہ ان کی ملکیت ہے تو رسید دکھا کر لے جائیں تاہم صفی سومرو کا کہنا ہے یہ 7 برس پرانی بات ہے، انہیں اب یاد بھی نہیں کہ رسید کدھر ہے۔
صفی سومرو کا کہنا ہے مجھے ڈرامے کا سین دیکھ کر خوشی کے ساتھ دکھ بھی ہوا، خوشی اس لیے کہ میری پینٹنگ اتنے بڑے اداکاروں کے ساتھ اتنے بڑے چینل پر دکھائی گئی تاہم دکھ اس لیے کہ مجھے کہا گیا پینٹنگز گم ہو گئی ہیں اور اب یہاں موجود ہیں۔ کچھ سوشل میڈیا صارفین نے 2017ٗ میں ان پینٹنگز کے ساتھ فوٹو بنانے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے تصدیق کی کہ یہ پینٹنگز صفی سومرو کے نام سے نمائش کا حصہ تھیں۔
صفی سومرو نے بتایا کہ اے آر وائے چینل، یوٹیوب اور فریئر ہال انتظامیہ سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب نہیں مل رہا جس پر سوشل میڈیا کی طاقت استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کے بعد یوٹیوب پر ڈرامے کی 17 ویں قسط کے نیچے کمنٹس موجود ہیں جہاں آرٹسٹ کی پیٹنگ واپس کرنے اور معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور مجھے کاپی رائٹس کے ساتھ معاوضے کا حق ملنا چاہیے۔