مشرف حکومت پر سٹیل مل بیچنے کا الزام اور آج

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
سٹیل مل مشرف صاحب کے 8 سال مسلسل منافع میں رہی۔ جبکہ اس نئی جمہوری حکومت کے ایک سال کے دوران یہی سٹیل مل منافع سے نکل کر 51 ارب روپے کے خسارے میں پہنچ گئی ہے۔

سٹیل مل کی آج ایک سال گذر جانے کے بعد کی حالت کے متعلق مکمل تفصیلی مضمون یہاں پر پڑھیں اور کف افسوس ملتے جائیں۔

اور آج کی خبر یہ ہے کہ سٹیل مل بند ہو رہی ہے۔

http://jang-group.com/jang/may2010-daily/07-05-2010/updates/5-7-2010_30405_1.gif

5-7-2010_30405_1.gif


اپوزیشن اور میڈیا کا مشرف حکومت پر بدعنوانی کے تحت سٹیل مل بیچنے کا الزام

میڈیا مستقبل کا "بادشاہ گر" ہے۔ اور جس کے یہ خلاف ہو گیا اُس کے ہر ہر کام کو مٹی کرتا چلا جائے گا۔

سٹیل مل مشرف صاحب کے دور میں
کیا آپ کو پتا ہے کہ آپکی جمہوری حکومتوں کے تمام تر ادوار میں سٹیل مل زبردست خسارے میں تھی؟

اور یہ مشرف صاحب ہیں، کہ جن کے دور میں سٹیل مل کسی نہ کسی طرح اس خسارے سے باہر آئی۔ تو کم از کم سب سے پہلے آپ اسکا کریڈٹ تو مشرف صاحب کو دینے میں کنجوسی نہ دکھائیں۔

اور یہ کارنامہ تھا کرنل محمد افضال صاحب کا۔ یہ جنرل قیوم سے قبل چیئرمین بنے اور پھر انکا انتقال ہو گیا]۔

یاد رکھئیے، صدر مشرف سے پچھلی حکومت کے دور تک سٹیل مل 20 ارب روپے کی مقروض تھی اور ہر سال ایک ارب روپے سے زیادہ حکومت کو خرچ کرنے ہوتے تھے تاکہ سٹیل مل زندہ رہے۔

جنرل قیوم کی غلط بیانی اور عالمی حالات سے ناآگاہی

جنرل قیوم نے سب سے پہلے سٹیل مل کی زمین کے متعلق غلط بیانی سے کام لیا ہے اور مکمل سچ عوام تک نہیں پہنچایا۔ اور اسکے بعد میڈیا کو تو کبھی مکمل سچ عوام تک پہنچانے کی کبھی توفیق ہی نہیں ہوئی۔

سٹیل مل کا کل رقبہ 19,088 ایکڑ ہے [بمع پلانٹ اور رہائشی علاقے وغیرہ وغیرہ]۔

مگر حکومت نے سعودی توقیری گروپ سے جو ڈیل کی ہے، اس کے مطابق:

۱۔ توقیری گروپ کو صرف وہ رقبہ دیا گیا ہے جہاں پلانٹ واقع ہے۔ اور یہ رقبہ صرف 4,547 ایکڑ بنتا ہے۔

۲۔ مگر اس رقبے کے ساتھ بہت سی شرائط ساتھ لگی ہوئی ہیں جن کی وجہ سے کبھی بھی زمین کی قیمت وہ نہیں ہو سکتی جو کہ جنرل قیوم بیان کر رہے ہیں۔

اسکی مثال یوں دی جا سکتی ہے کہ اسلام کے وسط میں ایک بڑا کھیت ہے اور آس پاس اسلام آباد کے انتہائی مہنگے رہائشی پلاٹ وغیرہ۔ لیکن حکومت اگر اس بڑے کھیت کو اس شرط کے ساتھ بیچتی ہے کہ خریدنے والے پر لازم ہے کہ وہ اس کھیت کو کمرشل پلازہ یا رہائشی علاقے میں تبدیل نہیں کر سکتا، بلکہ یہاں صرف کھیتی باڑی ہی ہو گی، تو کبھی بھی اس کھیت کی زمین کی ویلیو آس پاس کے رہائشی پلاٹوں کی قیمت کے برابر نہیں ہو سکتی۔

اب جو شرائط اس ڈیل میں ملوث ہیں، وہ اس مثال سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہیں اور جب بھی بین الاقوامی لیول پر اس قسم کی ڈیل ہوتی ہے، وہاں اثاثوں کی کبھی وہ ویلیو نہیں ملتی، کیونکہ شرائط ایسی ہوتی ہیں کہ جتنا کام کرنے والا عملہ موجود ہے، وہ بھی خریدنے والے کی ذمہ داری ہے، اور وہ اس زمین اور اثاثوں کو بیچ نہیں سکتا بلکہ اسے ہر صورت میں اس پلانٹ پر کام کر کے ہی منافع بنانا ہے۔

اثاثوں کی جو ویلیو ایسی بین الاقوامی ڈیلوں میں ساتھ لگی شرائط کی وجہ سے صفر ہو جاتی ہے، اور صرف اور صرف اس چیز کو مد نظر رکھا جاتا ہے کہ خریدنے والا انویسٹمنٹ کر کے اُس پر کتنے فیصد منافع حاصل کر سکتا ہے۔

مثال کے طور پر:

Bear Sterns was bought for "Free" after US central bank (I can't recall what they call their state bank) financed (gave away) JP Morgan's purchase of Bear Sterns for pennies against its $80+/share in Feb 2008.

http://finance.google.com/finance?q=NYSE:BSC


اور دوسری مثال ING Bank کی ہے جو کڑوڑوں اثاثوں کے باوجود صرف ایک گلڈر میں بیچا گیا۔ [اور وجہ یہی تھی کہ خریدنے والا ایک ایک بلین ڈالر کی انویسٹمنٹ کرنے کے باوجود اس سے ۱۰ فیصد سالانہ منافع ہی حاصل کر سکتا تھا۔



سٹیل مل کا مسئلہ آسان الفاظ میں

۱۔ اس سٹیل مل کے 75 فیصد شیئرز 375 ملین روپے میں بیچے گئے ہیں جبکہ 25 فیصد شیئرز حکومت کے پاس ہیں۔

۲۔ اس لحاظ سے سٹیل مل کے ۱۰۰ فیصد قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں ۵۰۰ ملین ڈالر بنتی ہے۔ [میں آگے تمام گفتگو اس ۱۰۰ فیصد اثاثوں کے حوالے سے کر رہی ہوں تاکہ چیزیں آسانی سے سمجھ میں آ سکیں]

۳۔ اب توقیری گروپ جو ۵۰۰ ملیں ڈالر [سو فیصدی شیئر کے حساب سے] انویسٹ کر رہا ہے، تو کیا وہ اس قابل ہے کہ ہر سال اس سٹیل مل سے ۱۰۰ ملین ڈالر کا منافع کما سکے؟ [ ہر انویسٹر ۱۵ تا ۲۰ فیصد کا مارجن رکھتا ہے، کیونکہ ۵۰۰ ملین کو اگر بینک میں ہی رکھ دیا جائے تو 40 تا 50 ملین ڈالر تو انویسٹر کو ایسے ہی حاصل ہو جاتے۔
لہذا اگر انویسٹر ۵۰۰ ملین ڈالر کا رسک لے رہا ہے تو تو وہ یقینا ۱۰۰ ملین ڈالر تک کا منافع چاہے گا۔

4۔ سٹیل مل کی مشینری بہت ہی پرانی روسی مشینری ہے، اور یہ تمام تر ٹیکنالوجی انتہائی بوسیدہ اور آوٹ دیٹڈ ہو چکی ہے اور اس ٹیکنالوجی اور مشینری کا کوئی مستقبل نہیں۔
یہی وجہ ہے کہ انیس سو ستر کی دھائی سے لیکر آج تک اس کی کیپسٹی کبھی ۱ ملین ٹن سے زیادہ نہ ہو سکی۔ اور اگر اسے بڑھانا مقصود ہو تو انتہائی ہیوی انوسٹمنٹ کر کے پوری مشینری ریپلیس کرنا پڑے گی۔

5۔ سٹیل مل کا اس سے بڑا مسئلہ اس کا بہت ہی بڑا عملہ ہے جو کہ ناکارہ کی حد تک کارآمد ہے۔ کئی ہزار کام کرنے والے سیاسی بنیادوں پر نوکری کا کارڈ رکھتے ہیں اور کام پر آئے بغیر تنخواہ پا رہے ہیں۔

توقیری گروپ کے ساتھ ڈیل میں اب یہ شامل ہے کہ وہ اسی پرانی بوسیدہ مشینری کو خریدیں [جسے جلد از جلد انہیں پھینک کر نئی مشینری لینا ہو گی] اور ان ہزاروں کے عملے میں سے ایک فرد کو بھی وہ نوکری سے نہیں نکال سکتے۔


انٹرنیشنل مارکیٹ میں سٹیل مل جیسے اداروں کی قیمت


جنرل قیوم نے زمین کے اثاثوں کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا اور یہ نہیں بتایا کہ پوری زمین کا سودا نہیں ہوا ہے اور نہ ہی زمین کی یوں آزادانہ قیمت لگائی جا سکتی ہے جیسا کہ وہ لگا رہے ہیں۔ دوسری غلطی جنرل قیوم کی یہ ہے کہ انہیں ایسے اداروں کی پرائیوٹائزیشن عمل کا کچھ علم نہیں، مگر پھر بھی انہیں بولنے کا بہت شوق ہے۔

پہلی مثال:
Luxembourg-based ArcelorMittal claims that Esmark breached its August 2007 agreement to purchase the Sparrows Point plant for $1.35 billion. The proposed sale fell through in December because of financing problems
http://www.businessweek.com/ap/finan.../D90I7RV00.htm

یاد رکھئیے:

۱۔ یہ Sparrows point plane میں عملے کی تعداد صرف اور صرف 2500 ہے [پاکستان کی سٹیل مل سے کہیں کہیں زیادہ کم]
۲۔ اور اس پلانٹ کی پروڈکشن سٹیل مل کی املین ٹن کے مقابلے میں 3٫5 ٹن سٹیل ہے۔ یعنی ساڑھے تین گنا زیادہ۔
3۔ یاد رکھئیے اس پلانٹ کی زمین کی فی ایکڑ قیمت پاکستان کی سٹیل مل سے کہیں زیادہ ہے۔

اس لحاظ سے پاکستان سٹیل مل کی قیمت ۵۰۰ ملین بین الاقوامی مارکیٹ کے حساب سے بالکل صحیح [بلکہ بہتر ہے]۔


دوسری مثال:
http://www.nytimes.com/2005/10/25/bu...rssnyt&emc=rss

یوکرائنا کی یہ سٹیل مل 4٫8 بلین کی بکی ہے۔
مگر اس کے متعلق یاد رکھئیے:

۱۔ اس کی پروڈکشن سٹیل مل کی ۱ ملین ٹن کے مقابلے میں 8 ملین ٹن سے بھی زیادہ ہے۔
۲۔ عملے کی تعداد نسبتا تعداد پاکستان سٹیل مل کے عملے کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
۳۔ زمین کی فی ایکڑ قیمت بہت زیادہ ہے۔
۴۔ اس قیمت میں نہ صرف پلانٹ شامل ہے بلکہ ایک ہزار million tons of iron ore کی مائنز کی زمین بھی اس قیمت میں شامل ہیں۔

اور اس قیمت پر یہ پلانٹ حاصل کرنے کے بعد بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ اس گروپ نے اس پلانٹ کی بہت زیادہ قیمت ادا کر دی ہے جبکہ عالمی منڈی میں اسکی قیمت ہرگز اتنی نہیں ہے۔

پاکستان کی نسبت یوکرائنا یورپ ہے، امن امان کا ہرگز ہرگز کوئی مسئلہ نہیں، زمین کی قیمتیں انتہائی زیادہ ہیں، انویسٹر تو بمشکل ہی پاکستان کر رخ کرتا ہے، مگر یورپین یونین میں انویسٹرز کی کوئی کمی نہیں۔۔۔۔ ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے سٹیل مل کی مجموعی قیمت اگر ۵۰۰ ملین ڈالر لگائی گی ہے تو یہ ہرگز بُری ڈیل نہیں۔

مگر کیا ہے کہ جنرل قیوم اور ہمارا میڈیا ان عالمی حالات اور ایسی ڈیلز میں شرائط کے باعث اثاثوں کی قیمت کے صحیح تعین کے بارے میں غلط بیانی سے کام لیتے رہے ہیں اور یہ پروپیگنڈہ کرنے کا بہت اچھا طریقہ ہے تاکہ چیزوں کو Sensational بنایا جائے۔

اب میرا چیلنج ہے کہ عالمی مارکیٹ میں بے تحاشہ ایسی ڈیلز ہوئی ہیں،۔۔۔ ثابت کریں کہ کسی ایسی ڈیل میں اثاثوں کی قیمت آزادانہ طور پر متعین کر کے دی گئی ہو۔
میں نے اوپر دو سٹیل ملز کا ذکر کیا ہے۔ انکے علاوہ بھی اور سٹیل ملز کا سودا ہوا ہے، اور چیلنج ہے کہ ثابت کیا جائے کہ اُنکی قیمت سٹیل مل سے زیادہ ادا کی گئی ہے۔ اس معاملے میں آپ لوگ خود ریسرچ کر سکتے ہیں۔

حکومتِ پاکستان نے اپنا موقف اس لنک میں مکمل طور پر پیش کیا ہے:

http://www.privatisation.gov.pk/indu...2027-09-05.pdf



میڈیا کا مشرف حکومت کے خلاف آواز اٹھانا بالمقابل آج سٹیل مل کے متعلق عوام کو آگاہ کرنا

آپ کو یاد ہو گا کہ مشرف دور میں میڈیا نے سٹیل مل کو کوریج دے دے کر انتہا کی ہوئی تھی اور یہ وہ ٹھوس ثبوت تھا جو مشرف صاحب اور شوکت عزیز صاحب کے خلاف مسلسل پیش ہوتا تھا۔

لیکن آج جب سٹیل مل 51 ارب روپے کے خسارے میں جا چکی ہے، تو بھی اس بات پر میڈیا حکومت کے پیچھے 1 فیصد بھی ایسے نہیں پڑا ہوا جیسا کہ مشرف حکومت کے پیچھے پڑا رہتا تھا۔

کیوں؟

یاد رکھئیے یہ ہلکی پھلکی کر کے خبر دے دینا کہ سٹیل مل 51 ارب روپے کے خسارے میں ہے، اور ہاتھ دھو کر پیچھے پڑ جانے میں بہت فرق ہے۔

اگر شوکت عزیز صاحب دور میں سٹیل مل کی نجکاری ہو چکی ہوتی تو آج قوم کو یہ 51 ارب روپے کا خسارہ نہ اٹھانا پڑتا، آج 22 ہزار افراد کو اپنی ملازمت جانے کا خوف نہ ہوتا، آج ملکی دفاع کے لیے سٹیل مل سے جو مال خریدا جاتا تھا، اُسے کے ختم ہونے کا خطرہ نہ رہتا۔

افسوس کہ ملکی حکومت کی باگ دوڑ ہی نہیں بلکہ میڈیا کی باگ دوڑ بھی ایسے بے وقوفوں کے ہاتھوں میں ہے جو اپنے نمبرز بنانے کے چکر میں پاکستان کا بیڑہ غرق کرنے سے بھی اجتناب کرنے والے نہیں۔
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
مشرف حکومت پر سٹیل مل بیچنے کا الزام اور آج &#

سٹیل مل مشرف صاحب کے 8 سال مسلسل منافع میں رہی۔ جبکہ اس نئی جمہوری حکومت کے ایک سال کے دوران یہی سٹیل مل منافع سے نکل کر 51 ارب روپے کے خسارے میں پہنچ گئی ہے۔

سٹیل مل کی آج ایک سال گذر جانے کے بعد کی حالت کے متعلق مکمل تفصیلی مضمون یہاں پر پڑھیں اور کف افسوس ملتے جائیں۔

اور آج کی خبر یہ ہے کہ سٹیل مل بند ہو رہی ہے۔

http://jang-group.com/jang/may2010-daily/07-05-2010/updates/5-7-2010_30405_1.gif

5-7-2010_30405_1.gif


اپوزیشن اور میڈیا کا مشرف حکومت پر بدعنوانی کے تحت سٹیل مل بیچنے کا الزام

میڈیا مستقبل کا "بادشاہ گر" ہے۔ اور جس کے یہ خلاف ہو گیا اُس کے ہر ہر کام کو مٹی کرتا چلا جائے گا۔

سٹیل مل مشرف صاحب کے دور میں
کیا آپ کو پتا ہے کہ آپکی جمہوری حکومتوں کے تمام تر ادوار میں سٹیل مل زبردست خسارے میں تھی؟

اور یہ مشرف صاحب ہیں، کہ جن کے دور میں سٹیل مل کسی نہ کسی طرح اس خسارے سے باہر آئی۔ تو کم از کم سب سے پہلے آپ اسکا کریڈٹ تو مشرف صاحب کو دینے میں کنجوسی نہ دکھائیں۔

اور یہ کارنامہ تھا کرنل محمد افضال صاحب کا۔ یہ جنرل قیوم سے قبل چیئرمین بنے اور پھر انکا انتقال ہو گیا]۔

یاد رکھئیے، صدر مشرف سے پچھلی حکومت کے دور تک سٹیل مل 20 ارب روپے کی مقروض تھی اور ہر سال ایک ارب روپے سے زیادہ حکومت کو خرچ کرنے ہوتے تھے تاکہ سٹیل مل زندہ رہے۔

جنرل قیوم کی غلط بیانی اور عالمی حالات سے ناآگاہی

جنرل قیوم نے سب سے پہلے سٹیل مل کی زمین کے متعلق غلط بیانی سے کام لیا ہے اور مکمل سچ عوام تک نہیں پہنچایا۔ اور اسکے بعد میڈیا کو تو کبھی مکمل سچ عوام تک پہنچانے کی کبھی توفیق ہی نہیں ہوئی۔

سٹیل مل کا کل رقبہ 19,088 ایکڑ ہے [بمع پلانٹ اور رہائشی علاقے وغیرہ وغیرہ]۔

مگر حکومت نے سعودی توقیری گروپ سے جو ڈیل کی ہے، اس کے مطابق:

۱۔ توقیری گروپ کو صرف وہ رقبہ دیا گیا ہے جہاں پلانٹ واقع ہے۔ اور یہ رقبہ صرف 4,547 ایکڑ بنتا ہے۔

۲۔ مگر اس رقبے کے ساتھ بہت سی شرائط ساتھ لگی ہوئی ہیں جن کی وجہ سے کبھی بھی زمین کی قیمت وہ نہیں ہو سکتی جو کہ جنرل قیوم بیان کر رہے ہیں۔

اسکی مثال یوں دی جا سکتی ہے کہ اسلام کے وسط میں ایک بڑا کھیت ہے اور آس پاس اسلام آباد کے انتہائی مہنگے رہائشی پلاٹ وغیرہ۔ لیکن حکومت اگر اس بڑے کھیت کو اس شرط کے ساتھ بیچتی ہے کہ خریدنے والے پر لازم ہے کہ وہ اس کھیت کو کمرشل پلازہ یا رہائشی علاقے میں تبدیل نہیں کر سکتا، بلکہ یہاں صرف کھیتی باڑی ہی ہو گی، تو کبھی بھی اس کھیت کی زمین کی ویلیو آس پاس کے رہائشی پلاٹوں کی قیمت کے برابر نہیں ہو سکتی۔

اب جو شرائط اس ڈیل میں ملوث ہیں، وہ اس مثال سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہیں اور جب بھی بین الاقوامی لیول پر اس قسم کی ڈیل ہوتی ہے، وہاں اثاثوں کی کبھی وہ ویلیو نہیں ملتی، کیونکہ شرائط ایسی ہوتی ہیں کہ جتنا کام کرنے والا عملہ موجود ہے، وہ بھی خریدنے والے کی ذمہ داری ہے، اور وہ اس زمین اور اثاثوں کو بیچ نہیں سکتا بلکہ اسے ہر صورت میں اس پلانٹ پر کام کر کے ہی منافع بنانا ہے۔

اثاثوں کی جو ویلیو ایسی بین الاقوامی ڈیلوں میں ساتھ لگی شرائط کی وجہ سے صفر ہو جاتی ہے، اور صرف اور صرف اس چیز کو مد نظر رکھا جاتا ہے کہ خریدنے والا انویسٹمنٹ کر کے اُس پر کتنے فیصد منافع حاصل کر سکتا ہے۔

مثال کے طور پر:

Bear Sterns was bought for "Free" after US central bank (I can't recall what they call their state bank) financed (gave away) JP Morgan's purchase of Bear Sterns for pennies against its $80+/share in Feb 2008.

http://finance.google.com/finance?q=NYSE:BSC


اور دوسری مثال ING Bank کی ہے جو کڑوڑوں اثاثوں کے باوجود صرف ایک گلڈر میں بیچا گیا۔ [اور وجہ یہی تھی کہ خریدنے والا ایک ایک بلین ڈالر کی انویسٹمنٹ کرنے کے باوجود اس سے ۱۰ فیصد سالانہ منافع ہی حاصل کر سکتا تھا۔



سٹیل مل کا مسئلہ آسان الفاظ میں

۱۔ اس سٹیل مل کے 75 فیصد شیئرز 375 ملین روپے میں بیچے گئے ہیں جبکہ 25 فیصد شیئرز حکومت کے پاس ہیں۔

۲۔ اس لحاظ سے سٹیل مل کے ۱۰۰ فیصد قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں ۵۰۰ ملین ڈالر بنتی ہے۔ [میں آگے تمام گفتگو اس ۱۰۰ فیصد اثاثوں کے حوالے سے کر رہی ہوں تاکہ چیزیں آسانی سے سمجھ میں آ سکیں]

۳۔ اب توقیری گروپ جو ۵۰۰ ملیں ڈالر [سو فیصدی شیئر کے حساب سے] انویسٹ کر رہا ہے، تو کیا وہ اس قابل ہے کہ ہر سال اس سٹیل مل سے ۱۰۰ ملین ڈالر کا منافع کما سکے؟ [ ہر انویسٹر ۱۵ تا ۲۰ فیصد کا مارجن رکھتا ہے، کیونکہ ۵۰۰ ملین کو اگر بینک میں ہی رکھ دیا جائے تو 40 تا 50 ملین ڈالر تو انویسٹر کو ایسے ہی حاصل ہو جاتے۔
لہذا اگر انویسٹر ۵۰۰ ملین ڈالر کا رسک لے رہا ہے تو تو وہ یقینا ۱۰۰ ملین ڈالر تک کا منافع چاہے گا۔

4۔ سٹیل مل کی مشینری بہت ہی پرانی روسی مشینری ہے، اور یہ تمام تر ٹیکنالوجی انتہائی بوسیدہ اور آوٹ دیٹڈ ہو چکی ہے اور اس ٹیکنالوجی اور مشینری کا کوئی مستقبل نہیں۔
یہی وجہ ہے کہ انیس سو ستر کی دھائی سے لیکر آج تک اس کی کیپسٹی کبھی ۱ ملین ٹن سے زیادہ نہ ہو سکی۔ اور اگر اسے بڑھانا مقصود ہو تو انتہائی ہیوی انوسٹمنٹ کر کے پوری مشینری ریپلیس کرنا پڑے گی۔

5۔ سٹیل مل کا اس سے بڑا مسئلہ اس کا بہت ہی بڑا عملہ ہے جو کہ ناکارہ کی حد تک کارآمد ہے۔ کئی ہزار کام کرنے والے سیاسی بنیادوں پر نوکری کا کارڈ رکھتے ہیں اور کام پر آئے بغیر تنخواہ پا رہے ہیں۔

توقیری گروپ کے ساتھ ڈیل میں اب یہ شامل ہے کہ وہ اسی پرانی بوسیدہ مشینری کو خریدیں [جسے جلد از جلد انہیں پھینک کر نئی مشینری لینا ہو گی] اور ان ہزاروں کے عملے میں سے ایک فرد کو بھی وہ نوکری سے نہیں نکال سکتے۔
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)


انٹرنیشنل مارکیٹ میں سٹیل مل جیسے اداروں کی قیمت


جنرل قیوم نے زمین کے اثاثوں کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا اور یہ نہیں بتایا کہ پوری زمین کا سودا نہیں ہوا ہے اور نہ ہی زمین کی یوں آزادانہ قیمت لگائی جا سکتی ہے جیسا کہ وہ لگا رہے ہیں۔ دوسری غلطی جنرل قیوم کی یہ ہے کہ انہیں ایسے اداروں کی پرائیوٹائزیشن عمل کا کچھ علم نہیں، مگر پھر بھی انہیں بولنے کا بہت شوق ہے۔

پہلی مثال:
Luxembourg-based ArcelorMittal claims that Esmark breached its August 2007 agreement to purchase the Sparrows Point plant for $1.35 billion. The proposed sale fell through in December because of financing problems
http://www.businessweek.com/ap/finan.../D90I7RV00.htm

یاد رکھئیے:

۱۔ یہ Sparrows point plane میں عملے کی تعداد صرف اور صرف 2500 ہے [پاکستان کی سٹیل مل سے کہیں کہیں زیادہ کم]
۲۔ اور اس پلانٹ کی پروڈکشن سٹیل مل کی املین ٹن کے مقابلے میں 3٫5 ٹن سٹیل ہے۔ یعنی ساڑھے تین گنا زیادہ۔
3۔ یاد رکھئیے اس پلانٹ کی زمین کی فی ایکڑ قیمت پاکستان کی سٹیل مل سے کہیں زیادہ ہے۔

اس لحاظ سے پاکستان سٹیل مل کی قیمت ۵۰۰ ملین بین الاقوامی مارکیٹ کے حساب سے بالکل صحیح [بلکہ بہتر ہے]۔


دوسری مثال:
http://www.nytimes.com/2005/10/25/bu...rssnyt&emc=rss

یوکرائنا کی یہ سٹیل مل 4٫8 بلین کی بکی ہے۔
مگر اس کے متعلق یاد رکھئیے:

۱۔ اس کی پروڈکشن سٹیل مل کی ۱ ملین ٹن کے مقابلے میں 8 ملین ٹن سے بھی زیادہ ہے۔
۲۔ عملے کی تعداد نسبتا تعداد پاکستان سٹیل مل کے عملے کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
۳۔ زمین کی فی ایکڑ قیمت بہت زیادہ ہے۔
۴۔ اس قیمت میں نہ صرف پلانٹ شامل ہے بلکہ ایک ہزار million tons of iron ore کی مائنز کی زمین بھی اس قیمت میں شامل ہیں۔

اور اس قیمت پر یہ پلانٹ حاصل کرنے کے بعد بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ اس گروپ نے اس پلانٹ کی بہت زیادہ قیمت ادا کر دی ہے جبکہ عالمی منڈی میں اسکی قیمت ہرگز اتنی نہیں ہے۔

پاکستان کی نسبت یوکرائنا یورپ ہے، امن امان کا ہرگز ہرگز کوئی مسئلہ نہیں، زمین کی قیمتیں انتہائی زیادہ ہیں، انویسٹر تو بمشکل ہی پاکستان کر رخ کرتا ہے، مگر یورپین یونین میں انویسٹرز کی کوئی کمی نہیں۔۔۔۔ ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے سٹیل مل کی مجموعی قیمت اگر ۵۰۰ ملین ڈالر لگائی گی ہے تو یہ ہرگز بُری ڈیل نہیں۔

مگر کیا ہے کہ جنرل قیوم اور ہمارا میڈیا ان عالمی حالات اور ایسی ڈیلز میں شرائط کے باعث اثاثوں کی قیمت کے صحیح تعین کے بارے میں غلط بیانی سے کام لیتے رہے ہیں اور یہ پروپیگنڈہ کرنے کا بہت اچھا طریقہ ہے تاکہ چیزوں کو Sensational بنایا جائے۔

اب میرا چیلنج ہے کہ عالمی مارکیٹ میں بے تحاشہ ایسی ڈیلز ہوئی ہیں،۔۔۔ ثابت کریں کہ کسی ایسی ڈیل میں اثاثوں کی قیمت آزادانہ طور پر متعین کر کے دی گئی ہو۔
میں نے اوپر دو سٹیل ملز کا ذکر کیا ہے۔ انکے علاوہ بھی اور سٹیل ملز کا سودا ہوا ہے، اور چیلنج ہے کہ ثابت کیا جائے کہ اُنکی قیمت سٹیل مل سے زیادہ ادا کی گئی ہے۔ اس معاملے میں آپ لوگ خود ریسرچ کر سکتے ہیں۔

حکومتِ پاکستان نے اپنا موقف اس لنک میں مکمل طور پر پیش کیا ہے:

http://www.privatisation.gov.pk/indu...2027-09-05.pdf



میڈیا کا مشرف حکومت کے خلاف آواز اٹھانا بالمقابل آج سٹیل مل کے متعلق عوام کو آگاہ کرنا

آپ کو یاد ہو گا کہ مشرف دور میں میڈیا نے سٹیل مل کو کوریج دے دے کر انتہا کی ہوئی تھی اور یہ وہ ٹھوس ثبوت تھا جو مشرف صاحب اور شوکت عزیز صاحب کے خلاف مسلسل پیش ہوتا تھا۔

لیکن آج جب سٹیل مل 51 ارب روپے کے خسارے میں جا چکی ہے، تو بھی اس بات پر میڈیا حکومت کے پیچھے 1 فیصد بھی ایسے نہیں پڑا ہوا جیسا کہ مشرف حکومت کے پیچھے پڑا رہتا تھا۔

کیوں؟

یاد رکھئیے یہ ہلکی پھلکی کر کے خبر دے دینا کہ سٹیل مل 51 ارب روپے کے خسارے میں ہے، اور ہاتھ دھو کر پیچھے پڑ جانے میں بہت فرق ہے۔

اگر شوکت عزیز صاحب دور میں سٹیل مل کی نجکاری ہو چکی ہوتی تو آج قوم کو یہ 51 ارب روپے کا خسارہ نہ اٹھانا پڑتا، آج 22 ہزار افراد کو اپنی ملازمت جانے کا خوف نہ ہوتا، آج ملکی دفاع کے لیے سٹیل مل سے جو مال خریدا جاتا تھا، اُسے کے ختم ہونے کا خطرہ نہ رہتا۔

افسوس کہ ملکی حکومت کی باگ دوڑ ہی نہیں بلکہ میڈیا کی باگ دوڑ بھی ایسے بے وقوفوں کے ہاتھوں میں ہے جو اپنے نمبرز بنانے کے چکر میں پاکستان کا بیڑہ غرق کرنے سے بھی اجتناب کرنے والے نہیں۔
 

Zaidi Qasim

Prime Minister (20k+ posts)
Mehvish Sahiba : Are you trying to tell us facts about Steels Mill or you trying to defend your leader ( Musharraf ) ? And if so, Is this a new project for you in the future ? General Quom had been the incharge of steels Mill for quite some time. You think you know more about the operation and the corrupt deal than him ??? May be you should file a law suit against Supreme court of Pakistan for defaming your Boss Musharraf and don't forget to name his right hand man Shaukat Aziz as well. Good Luck.
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
U mean that Mush made the Steel mill as Gold Mill.... and he made all Pakistan as Goldistan.

After that, he handed over this goldistan to real Gold finger...Zardari....Well done Mush.

He is collecting money from everyone in Pakistan.....
May be Mush is getting commission from Zardari.
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
Mehvish Sahiba : Are you trying to tell us facts about Steels Mill or you trying to defend your leader ( Musharraf ) ? And if so, Is this a new project for you in the future ?

اے کنجوس شخص، مکھی تو نہ چوس

قاسم صاحب، کاش آپ اپنے کینے و بضغ سے باہر آ سکتے، تو آپ کو پہلی حقیقت تو یہیں نظر آ جاتی​
:

سٹیل مل مشرف صاحب کے دور میں
کیا آپ کو پتا ہے کہ آپکی جمہوری حکومتوں کے تمام تر ادوار میں سٹیل مل زبردست خسارے میں تھی؟

اور یہ مشرف صاحب ہیں، کہ جن کے دور میں سٹیل مل کسی نہ کسی طرح اس خسارے سے باہر آئی۔ تو کم از کم سب سے پہلے آپ اسکا کریڈٹ تو مشرف صاحب کو دینے میں کنجوسی نہ دکھائیں۔


اور یہ کارنامہ تھا کرنل محمد افضال صاحب کا۔ یہ جنرل قیوم سے قبل چیئرمین بنے اور پھر انکا انتقال ہو گیا]۔

یاد رکھئیے، صدر مشرف سے پچھلی حکومت کے دور تک سٹیل مل 20 ارب روپے کی مقروض تھی اور ہر سال ایک ارب روپے سے زیادہ حکومت کو خرچ کرنے ہوتے تھے تاکہ سٹیل مل زندہ رہے

by Zaidi Qasim:
General Quom had been the incharge of steels Mill for quite some time. You think you know more about the operation and the corrupt deal than him ???

افسوس ہوتا ہے جب دلائل کے مقابلے میں ایسی لاطائل لاف زنی شروع ہو جاتی ہے۔ جنرل قیوم فوجی کی شوکت عزیز کےسامنے کیا حقیقت کہ اُسے پتا ہوتا کہ عالمی سطح پر ایسے ادارے کی کیا قیمتیں ہوتی ہیں؟ پھر جنرل قیوم نے قوم سے جھوٹ بولا، جسے میڈیا نے آسمان پر چڑھا دیا۔

اگر آپ واقعی دلائل کا جواب دلائل سے دینا چاہتے ہیں تو درج ذیل حقیقتیں آپکے سامنے ہیں​
:


جنرل قیوم کی غلط بیانی اور عالمی حالات سے ناآگاہی

جنرل قیوم نے سب سے پہلے سٹیل مل کی زمین کے متعلق غلط بیانی سے کام لیا ہے اور مکمل سچ عوام تک نہیں پہنچایا۔ اور اسکے بعد میڈیا کو تو کبھی مکمل سچ عوام تک پہنچانے کی کبھی توفیق ہی نہیں ہوئی۔

سٹیل مل کا کل رقبہ 19,088 ایکڑ ہے [بمع پلانٹ اور رہائشی علاقے وغیرہ وغیرہ]۔

مگر حکومت نے سعودی توقیری گروپ سے جو ڈیل کی ہے، اس کے مطابق:

۱۔ توقیری گروپ کو صرف وہ رقبہ دیا گیا ہے جہاں پلانٹ واقع ہے۔ اور یہ رقبہ صرف 4,547 ایکڑ بنتا ہے۔

۲۔ مگر اس رقبے کے ساتھ بہت سی شرائط ساتھ لگی ہوئی ہیں جن کی وجہ سے کبھی بھی زمین کی قیمت وہ نہیں ہو سکتی جو کہ جنرل قیوم بیان کر رہے ہیں۔

اسکی مثال یوں دی جا سکتی ہے کہ اسلام کے وسط میں ایک بڑا کھیت ہے اور آس پاس اسلام آباد کے انتہائی مہنگے رہائشی پلاٹ وغیرہ۔ لیکن حکومت اگر اس بڑے کھیت کو اس شرط کے ساتھ بیچتی ہے کہ خریدنے والے پر لازم ہے کہ وہ اس کھیت کو کمرشل پلازہ یا رہائشی علاقے میں تبدیل نہیں کر سکتا، بلکہ یہاں صرف کھیتی باڑی ہی ہو گی، تو کبھی بھی اس کھیت کی زمین کی ویلیو آس پاس کے رہائشی پلاٹوں کی قیمت کے برابر نہیں ہو سکتی۔

اب جو شرائط اس ڈیل میں ملوث ہیں، وہ اس مثال سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہیں اور جب بھی بین الاقوامی لیول پر اس قسم کی ڈیل ہوتی ہے، وہاں اثاثوں کی کبھی وہ ویلیو نہیں ملتی، کیونکہ شرائط ایسی ہوتی ہیں کہ جتنا کام کرنے والا عملہ موجود ہے، وہ بھی خریدنے والے کی ذمہ داری ہے، اور وہ اس زمین اور اثاثوں کو بیچ نہیں سکتا بلکہ اسے ہر صورت میں اس پلانٹ پر کام کر کے ہی منافع بنانا ہے۔

اثاثوں کی جو ویلیو ایسی بین الاقوامی ڈیلوں میں ساتھ لگی شرائط کی وجہ سے صفر ہو جاتی ہے، اور صرف اور صرف اس چیز کو مد نظر رکھا جاتا ہے کہ خریدنے والا انویسٹمنٹ کر کے اُس پر کتنے فیصد منافع حاصل کر سکتا ہے۔

مثال کے طور پر:

Bear Sterns was bought for "Free" after US central bank (I can't recall what they call their state bank) financed (gave away) JP Morgan's purchase of Bear Sterns for pennies against its $80+/share in Feb 2008.

http://finance.google.com/finance?q=NYSE:BSC


اور دوسری مثال ING Bank کی ہے جو کڑوڑوں اثاثوں کے باوجود صرف ایک گلڈر میں بیچا گیا۔ [اور وجہ یہی تھی کہ خریدنے والا ایک ایک بلین ڈالر کی انویسٹمنٹ کرنے کے باوجود اس سے ۱۰ فیصد سالانہ منافع ہی حاصل کر سکتا تھا۔



سٹیل مل کا مسئلہ آسان الفاظ میں

۱۔ اس سٹیل مل کے 75 فیصد شیئرز 375 ملین روپے میں بیچے گئے ہیں جبکہ 25 فیصد شیئرز حکومت کے پاس ہیں۔

۲۔ اس لحاظ سے سٹیل مل کے ۱۰۰ فیصد قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں ۵۰۰ ملین ڈالر بنتی ہے۔ [میں آگے تمام گفتگو اس ۱۰۰ فیصد اثاثوں کے حوالے سے کر رہی ہوں تاکہ چیزیں آسانی سے سمجھ میں آ سکیں]

۳۔ اب توقیری گروپ جو ۵۰۰ ملیں ڈالر [سو فیصدی شیئر کے حساب سے] انویسٹ کر رہا ہے، تو کیا وہ اس قابل ہے کہ ہر سال اس سٹیل مل سے ۱۰۰ ملین ڈالر کا منافع کما سکے؟ [ ہر انویسٹر ۱۵ تا ۲۰ فیصد کا مارجن رکھتا ہے، کیونکہ ۵۰۰ ملین کو اگر بینک میں ہی رکھ دیا جائے تو 40 تا 50 ملین ڈالر تو انویسٹر کو ایسے ہی حاصل ہو جاتے۔
لہذا اگر انویسٹر ۵۰۰ ملین ڈالر کا رسک لے رہا ہے تو تو وہ یقینا ۱۰۰ ملین ڈالر تک کا منافع چاہے گا۔

4۔ سٹیل مل کی مشینری بہت ہی پرانی روسی مشینری ہے، اور یہ تمام تر ٹیکنالوجی انتہائی بوسیدہ اور آوٹ دیٹڈ ہو چکی ہے اور اس ٹیکنالوجی اور مشینری کا کوئی مستقبل نہیں۔
یہی وجہ ہے کہ انیس سو ستر کی دھائی سے لیکر آج تک اس کی کیپسٹی کبھی ۱ ملین ٹن سے زیادہ نہ ہو سکی۔ اور اگر اسے بڑھانا مقصود ہو تو انتہائی ہیوی انوسٹمنٹ کر کے پوری مشینری ریپلیس کرنا پڑے گی۔

5۔ سٹیل مل کا اس سے بڑا مسئلہ اس کا بہت ہی بڑا عملہ ہے جو کہ ناکارہ کی حد تک کارآمد ہے۔ کئی ہزار کام کرنے والے سیاسی بنیادوں پر نوکری کا کارڈ رکھتے ہیں اور کام پر آئے بغیر تنخواہ پا رہے ہیں۔

توقیری گروپ کے ساتھ ڈیل میں اب یہ شامل ہے کہ وہ اسی پرانی بوسیدہ مشینری کو خریدیں [جسے جلد از جلد انہیں پھینک کر نئی مشینری لینا ہو گی] اور ان ہزاروں کے عملے میں سے ایک فرد کو بھی وہ نوکری سے نہیں نکال سکتے۔


انٹرنیشنل مارکیٹ میں سٹیل مل جیسے اداروں کی قیمت


جنرل قیوم نے زمین کے اثاثوں کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا اور یہ نہیں بتایا کہ پوری زمین کا سودا نہیں ہوا ہے اور نہ ہی زمین کی یوں آزادانہ قیمت لگائی جا سکتی ہے جیسا کہ وہ لگا رہے ہیں۔ دوسری غلطی جنرل قیوم کی یہ ہے کہ انہیں ایسے اداروں کی پرائیوٹائزیشن عمل کا کچھ علم نہیں، مگر پھر بھی انہیں بولنے کا بہت شوق ہے۔

پہلی مثال:
Luxembourg-based ArcelorMittal claims that Esmark breached its August 2007 agreement to purchase the Sparrows Point plant for $1.35 billion. The proposed sale fell through in December because of financing problems
http://www.businessweek.com/ap/finan.../D90I7RV00.htm

یاد رکھئیے:

۱۔ یہ Sparrows point plane میں عملے کی تعداد صرف اور صرف 2500 ہے [پاکستان کی سٹیل مل سے کہیں کہیں زیادہ کم]
۲۔ اور اس پلانٹ کی پروڈکشن سٹیل مل کی املین ٹن کے مقابلے میں 3٫5 ٹن سٹیل ہے۔ یعنی ساڑھے تین گنا زیادہ۔
3۔ یاد رکھئیے اس پلانٹ کی زمین کی فی ایکڑ قیمت پاکستان کی سٹیل مل سے کہیں زیادہ ہے۔

اس لحاظ سے پاکستان سٹیل مل کی قیمت ۵۰۰ ملین بین الاقوامی مارکیٹ کے حساب سے بالکل صحیح [بلکہ بہتر ہے]۔


دوسری مثال:
http://www.nytimes.com/2005/10/25/bu...rssnyt&emc=rss

یوکرائنا کی یہ سٹیل مل 4٫8 بلین کی بکی ہے۔
مگر اس کے متعلق یاد رکھئیے:

۱۔ اس کی پروڈکشن سٹیل مل کی ۱ ملین ٹن کے مقابلے میں 8 ملین ٹن سے بھی زیادہ ہے۔
۲۔ عملے کی تعداد نسبتا تعداد پاکستان سٹیل مل کے عملے کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
۳۔ زمین کی فی ایکڑ قیمت بہت زیادہ ہے۔
۴۔ اس قیمت میں نہ صرف پلانٹ شامل ہے بلکہ ایک ہزار million tons of iron ore کی مائنز کی زمین بھی اس قیمت میں شامل ہیں۔

اور اس قیمت پر یہ پلانٹ حاصل کرنے کے بعد بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ اس گروپ نے اس پلانٹ کی بہت زیادہ قیمت ادا کر دی ہے جبکہ عالمی منڈی میں اسکی قیمت ہرگز اتنی نہیں ہے۔

پاکستان کی نسبت یوکرائنا یورپ ہے، امن امان کا ہرگز ہرگز کوئی مسئلہ نہیں، زمین کی قیمتیں انتہائی زیادہ ہیں، انویسٹر تو بمشکل ہی پاکستان کر رخ کرتا ہے، مگر یورپین یونین میں انویسٹرز کی کوئی کمی نہیں۔۔۔۔ ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے سٹیل مل کی مجموعی قیمت اگر ۵۰۰ ملین ڈالر لگائی گی ہے تو یہ ہرگز بُری ڈیل نہیں۔

مگر کیا ہے کہ جنرل قیوم اور ہمارا میڈیا ان عالمی حالات اور ایسی ڈیلز میں شرائط کے باعث اثاثوں کی قیمت کے صحیح تعین کے بارے میں غلط بیانی سے کام لیتے رہے ہیں اور یہ پروپیگنڈہ کرنے کا بہت اچھا طریقہ ہے تاکہ چیزوں کو Sensational بنایا جائے۔

اب میرا چیلنج ہے کہ عالمی مارکیٹ میں بے تحاشہ ایسی ڈیلز ہوئی ہیں،۔۔۔ ثابت کریں کہ کسی ایسی ڈیل میں اثاثوں کی قیمت آزادانہ طور پر متعین کر کے دی گئی ہو۔
میں نے اوپر دو سٹیل ملز کا ذکر کیا ہے۔ انکے علاوہ بھی اور سٹیل ملز کا سودا ہوا ہے، اور چیلنج ہے کہ ثابت کیا جائے کہ اُنکی قیمت سٹیل مل سے زیادہ ادا کی گئی ہے۔ اس معاملے میں آپ لوگ خود ریسرچ کر سکتے ہیں۔

حکومتِ پاکستان نے اپنا موقف اس لنک میں مکمل طور پر پیش کیا ہے:

http://www.privatisation.gov.pk/indu...2027-09-05.pdf


by Zaidi Qasim:
May be you should file a law suit against Supreme court of Pakistan for defaming your Boss Musharraf and don't forget to name his right hand man Shaukat Aziz as well. Good Luck.

گڈ لک اور مبارک تو آپ کو قاسم صاحب، اور ساتھ میں آپکے چیف جسٹس صاحب اور جنرل قیوم کو اور تمام آنکھیں بند کر کے مشرف صاحب کے ہر قدم کی مخالفت کرنے والوں کو۔

آج آپ لوگوں کی اس کینہ پروری کی وجہ سے پاکستان سٹیل مل ایک سو ارب روپے کے قریب خسارہ دینے کے بعد بند ہونے جا رہی ہے، پتا نہیں کتنے خاندانوں کا رزق ختم ہونے جا رہا ہے۔

کاش کہ ، اور واقعی کاش کہ یہ سٹیل مل سعودی توقیری گروپ کو فروخت ہو چکی ہوتی، جو کہ سٹیل مل کی طرز پر ایک اور سٹیل مل لگانے کے منصوبے کو لے کر پاکستان آ رہا تھا۔ کاش کہ ایسا ہو جاتا تو شاید آج قوم کو اتنا بڑا نقصان دیکھنے کو نہ ملتا اور نہ ہی اتنے گھروں کی روزی اور رزق ختم ہوتا۔
 

sangeen

Minister (2k+ posts)
Mehwish-Ali thanks for posting. I was a big critique of Mush, but looking this PPP looser govt. i think we have to revive what all about Mush era was.... Apart from some fatal mistakes Musharraf's time was far more better than any govt.

Miss Mehwish can you please post some article about the economic situation of Pakistan during Musharraf time while comparing it to Nawaz sharif's time and the present Mr. 10% time... I don't know about other friends on this forum but I certainly want to revive Musharraf time...
 

heknow_u

Citizen
jhut bol kar apni qabar mat kharab karo
qoum ki maaon bation ko bachnay walay ko tum sahab likhtey ho
r u still muslim
or u became mulzim
as per hadith
our love should be for allah n allah only
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
jhut bol kar apni qabar mat kharab karo
qoum ki maaon bation ko bachnay walay ko tum sahab likhtey ho
r u still muslim
or u became mulzim
as per hadith
our love should be for allah n allah only

بھائی آپ اپنی نفرت میں ناانصافی کی انتہا تک پہنچ گئے ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے متعلق ان کے سابق شوہر امجد کی تحریر پڑھ لیجئے جو کہانی کا دوسرا رخ بیان کر رہی ہے۔

اور اگر مشرف صاحب نے واقعی قوم کی ماؤوں بہنوں کو بیچا تھا تو پھر تو آپ بہت بے غیرت ہیں اور آپ کا چیف جسٹس اُس سے بھی بڑا بے غیرت ہے جو آج تک ایک بھی ایسا ماؤوں بہنوں کو بیچنے کا کیس اپنی عدالت میں رجسٹر نہیں کروا سکا۔

چنانچہ یہ جھوٹے الزامات، یہ بے غیرتیاں آپ کو مبارک ہوں، ہمیں تو انصاف اور ہوش و حواس سے کام لینا ہے۔

یہ تھریڈ سٹیل مل کے متعلق چیف جسٹس اور بے غیرت میڈیا اور آپ جیسے نفرت کرنے والے حضرات کو دلائل پیش کرنا ہے۔ اگر آپ کے پاس سٹیل مل کے متعلق ان دلائل کا کوئی جواب ہے تو خوش آمدید۔ ورنہ آپ سے گذارش ہے کہ اس تھریڈ کو خراب نہ کریں۔
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
Mehwish-Ali thanks for posting. I was a big critique of Mush, but looking this PPP looser govt. i think we have to revive what all about Mush era was.... Apart from some fatal mistakes Musharraf's time was far more better than any govt.

Miss Mehwish can you please post some article about the economic situation of Pakistan during Musharraf time while comparing it to Nawaz sharif's time and the present Mr. 10% time... I don't know about other friends on this forum but I certainly want to revive Musharraf time...

Sangeen Brother,

I am in hurry and thus making a copy paste of a post which I lately read at another discussion forum. It is very brief, but giving very right picture of the economy.


Here is what Pakistan got during Musharraf period (over 8 to 9 years): around 9 billion dollars from USA, 6 of those 9 billion dollars was not aid, grant or loan but it was payment for services Pakistan provided to USA and billed USA. Thus on average, element of aid, grant or loan was on average around 300 million dollars a year from USA (around $3 billion in 9 years) ... most of that was not cash either, as around 2 billion dollars was mostly in the form of loan write-off (loan that was taken by previous governments) and around 1 billion dollars related to Kashmir earthquake.

Result: Pakistan kept paying interest on foreign debt of around 40 billion dollars Mushraff government inherited in 1999, still overall foreign debt stayed at 40 billion dollars in Nov 2007 (8 years later) even though Pakistan dollar GDP increased around 3 fold during this period (GDP = $62 billion in 1999 to GDP = $168 billion in 2007). Foreign debt did not increase itself shows that Pakistan did not get much aid or loan during Musharraf period (as both aid and loans increases total foreign debt). In spite of no increase in dollar debt, dollar reserve that was around 200 million dollars (cash dollars in Pakistan) increased to over 16 billion dollars (16,000 million dollars) during those same 8 years from 1999 to Nov 2007. It shows that government was not doing corruption plus they were also managing the economy most effectively. Rupee - dollar exchange rates also stayed constant during Musharraf period to around Rs 60.

[Marked achievements of Musharraf government:

No Corruption at higher level: corruption increases debt, stops increase in reserves, increases exchange rate, reduce economical growth, increases inflation, increases deprivations, and stops development work in the country ... thus Pakistan benefitted in all fields due to low or no corruption.

Effective and prudent management of economy plus good governance: Debt stop increasing, reserves increased in big way, exchange rate stayed stable, average economic growth of over 7 percent during this period was highest compared to any past governments in Pakistan including Ayub period, unprecedented development work was completed in the country, exchanged rate stayed stable at Rs 60 to a dollar throughout, exports increased from less than $ 8 billion to around $18 billion, stock market increased from below 1200 in 1999 to 16500 in 2008 (or around 14 times), inflation on average over 8 years period went below 5 percent, poverty level recognised by UN and world bank went down from 37 percent in 1999 to 17 percent in 2008, deprivation in country decreased to level unprecedented, education budget more than tripled between 1999 to 2008, etc.

note: Open market exchange rate at one time during Nawaz period before Musharraf reached Rs 76 to a dollar ... plus Pakistan twice defaulted (had no money to even pay interest on foreign loan) during Nawaz period in late 1998 and again in early 1999... becoming first and still the only country in south Asia and Muslim world to default and become defaulter country].

In contrast, Pakistan received over 15 billion dollars in aid, loan and grant during last 2 years of demon-carzy government (from USA, Western countries, IMF, World Bank, Islamic bank, Japan, Arab countries, etc), that comes to around 7500 billion dollars a year (in contrast to around 300 million dollars a year from USA during Musharraf government)... and that happened without any increase in dollar reserve (that is now much lower than Nov 2007 and at one time reserve went down to less than 7 billion dollars).

Result: In last 2.5 years, Pakistan dollar debt increased from around 40 billion dollars to around 60 billion dollars (increase of around 20 billion dollars in last 2.5 years) and because of such increase in debt, rupee devalued from Rs 60 a year to Rs 85 a year.

[It means, in rupee terms, Pakistan foreign debt increased from Rs 2400 billion in early 2008 (during Musharraf period) to Rs 5000 billion in April 2010, or doubled in around 2 years]

سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہونا اور دیگر چھوٹے معیشتی کرائسز


ایوب خان کے دور میں چینی دو تین آنے مہنگی ہو گئی تھی اور اسے سیاستدانوں نے ناقابل معافی جرم بنا کر ایوب خان کی حکومت ختم کر دی۔

مشرف حکومت کی بھی چھوٹی چھوٹی باتوں کو جانبدار میڈیا اور مخالفین نے ناقابل معافی جرائم بنا کر پیش کیا۔

ان میں سر فہرست آپ کو یہی سٹیل مل کا معاملہ نظر آئے گا۔

اگلا اعتراض تھا کہ سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا۔ اور آٹا بھی مہنگا ہوا اور دیگر کچھ چیزوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا۔

تو یہاں یاد رکھنے والی بات یہ ہے کہ دنیا کے جس ملک میں بھی ترقی ہوتی ہے وہاں پر مہنگائی ضرور اور بالضرور بڑھتی ہے۔ یہ پورا کیپلسٹ سسٹم ہی اس بنیاد پر چل رہا ہے۔ اگر فرشتے بھی اس کیپٹلسٹ سسٹم میں آ کر پاکستان کی حکومت چلاتے تو بھی مہنگائی میں اضافہ ہونا ہی تھا۔

تمام مغربی ممالک جہاں پر اسی کیپیٹلسٹ سسٹم کے تحت ترقی ہوئی ہے، وہاں پر چیزوں کی قیمتوں میں پاکستان کی نسبت کہیں زیادہ مہنگائی بھی ہوئی ہے۔ اصل چیز دیکھنے کی یہ ہے کہ ترقی نہ صرف مہنگائی لاتی ہے، بلکہ اسکی نسبت زیادہ قوت خرید بھی لاتی ہے۔ مشرف دور میں پہلی مرتبہ فی کس آمدنی ایک ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی۔

اور مشرف دور میں وہ کنسٹرکشن ورک ہوا جو کہ پوری پاکستان کی تاریخ میں نایاب ہے۔ کیپیٹلسٹ سسٹم کے تحت جس چیز کی ڈیمانڈ ہو گی وہ مہنگی ہو جائے گی۔ اسی لیے سیمنٹ اتنا مہنگا تھا۔ مشرف حکومت یقینا فرشتے نہیں تھے اور ق لیگ والے تو چور ڈاکو لٹیرے ہی تھے، مگر پھر بھی مشرف نے حتی الممکن اس پاکستانی نظام میں رہتے ہوئے پاکستان کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کیا۔ اوپر انگلش پوسٹ آپ پڑھ لیں اور آپکو آسانی سے اندازہ ہو جائے گا۔

مزید حقائق اس سلسلے میں میں جلد پیش کروں گی۔
 

MANNO

Councller (250+ posts)
@Mehwish Nice post good to see someone having courage to speak against echos!!! Keep it up
 

YAHYA87

Senator (1k+ posts)
So far I have seen Musharraf's critics are busy in just personal attacks and their emotional fatwas but their is not a single reply from Musharraf's critics based on facts and figure because they dont have such courage to defend themselves on facts and figures as they dont know damn about policies...It has been feed up in people's mind to hate Musharraf by Nawaz and Zardari and also by Hamid Mir as he also have his own personal vendetta against him and for that reason they dont even left a single person not to hate Musharraf in their campaigns even though that person have no credibility at all like Ch. Aslam who was cheif protocol officer of BB while he himself had been sacked from his party for a long time like Shahid Masood....

Musharraf is 1000 times better then Zardari and Nawaz combine but he did made mistakes like CJ which lead him to current position but now people are realizing him and what he missed in his 8 years and as the days passes his support will increase because now people are realizing who is the real criminals...
 

GeoG

Chief Minister (5k+ posts)
اے کنجوس شخص، مکھی تو نہ چوس



قاسم صاحب، کاش آپ اپنے کینے و بضغ سے باہر آ سکتے، تو آپ کو پہلی حقیقت تو یہیں نظر آ جاتی
:

اگر کوئی آپ کے بارے میں ایسے الفاظ لکھے تو آپ روتے ہوے
کی طرف بھاگتی ہیں modrators


کوئی شرم حیا نام کی چیز تو آپ کے پاس سے گزری نہیں
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
اگر کوئی آپ کے بارے میں ایسے الفاظ لکھے تو آپ روتے ہوے
کی طرف بھاگتی ہیں modrators


کوئی شرم حیا نام کی چیز تو آپ کے پاس سے گزری نہیں

اگر آپ نے آنکھیں کھول کر میری سب سے پہلی پوسٹ پڑھی ہوتی تو آپ کو وہ سیاق و سباق سمجھ آ جاتا جہاں یہ بات کی گئی ہے

ذرا آنکھیں کھولئے اور پڑھئے:

از مہوش علی:

سٹیل مل مشرف صاحب کے دور میں
کیا آپ کو پتا ہے کہ آپکی جمہوری حکومتوں کے تمام تر ادوار میں سٹیل مل زبردست خسارے میں تھی؟

اور یہ مشرف صاحب ہیں، کہ جن کے دور میں سٹیل مل کسی نہ کسی طرح اس خسارے سے باہر آئی۔ تو کم از کم سب سے پہلے آپ اسکا کریڈٹ تو مشرف صاحب کو دینے میں کنجوسی نہ دکھائیں۔

اور یہ کارنامہ تھا کرنل محمد افضال صاحب کا۔ یہ جنرل قیوم سے قبل چیئرمین بنے اور پھر انکا انتقال ہو گیا]۔

یاد رکھئیے، صدر مشرف سے پچھلی حکومت کے دور تک سٹیل مل 20 ارب روپے کی مقروض تھی اور ہر سال ایک ارب روپے سے زیادہ حکومت کو خرچ کرنے ہوتے تھے تاکہ سٹیل مل زندہ رہے۔
 

Aijazahmed

Minister (2k+ posts)
You are haq parast sister mehwish

The only thing that keeps some people away from MQM and Musharaf is their hatred against Muhajirs. Otherwise they are smart enough to understand what remarkable progress Musharaf and MQM have achieved in those golden nine years of history of Pakistan.But bura ho tassub ka, apni aankh ka shahteer bhi dikhai nahi deta , magar doosrey ki aankh ka baal bhi nazar aajaata hai.Sister: Let them happily live with Khawaja Asif's comments who wants to cut Karachi and Hyderabad's electricity. They will never admire and admit any good deeds of Muhajirs whether he is Musharaf or Mustafa Kamal or Jawed Miandad.PERIOD.
 

MANNO

Councller (250+ posts)
اگر کوئی آپ کے بارے میں ایسے الفاظ لکھے تو آپ روتے ہوے
کی طرف بھاگتی ہیں modrators


کوئی شرم حیا نام کی چیز تو آپ کے پاس سے گزری نہیں

Geo G why are you so aggressive while passing out comments? There has to be a certain level of respect while talking to a woman! I guess you need to realise that!
 

YAHYA87

Senator (1k+ posts)
Geo G why are you so aggressive while passing out comments? There has to be a certain level of respect while talking to a woman! I guess you need to realise that!
He supports PMLN most of time so from PMLN supporters could you expect any logical and justified arguments thats why in the end all he left with is aggressive and personal rants and name calling....
 

GeoG

Chief Minister (5k+ posts)
He supports PMLN most of time so from PMLN supporters could you expect any logical and justified arguments thats why in the end all he left with is aggressive and personal rants and name calling....

I have not love lost for PLMn but Jab Main Taffu Kalway Ki India Takreer Daikhta Hoon,
Tou Maira Khoon Kholta Hai, Kalway aur supporters dono Kay Khilaf
Be my guest to criticize anyone - AZ, NS, SS Laikin Apna Graiban Dekh Kar.
 

MANNO

Councller (250+ posts)
I have not love lost for PLMn but Jab Main Taffu Kalway Ki India Takreer Daikhta Hoon,
Tou Maira Khoon Kholta Hai, Kalway aur supporters dono Kay Khilaf
Be my guest to criticize anyone - AZ, NS, SS Laikin Apna Graiban Dekh Kar.

Keep aside your political differences but still you must realise that you are talking to a woman!