مسلمان کو قتل کرنے کا حکم؟

ابابیل

Senator (1k+ posts)
CyhPlMWW8AASkdR.jpg


ہفت روزہ جرار میں شائع ہونے والے احکام و مسائل:
===== مسلمان کو قتل کرنے کا حکم؟ =====

سوال: ہمارے ملک میں مسلمان، مسلمان کو قتل کر رہے ہیں۔ کوئی مال و دولت کے لیے، کوئی سیاست کے لیے اور کوئی کسی پر کفر کا فتویٰ لگا کر اسے قتل کرنا ثواب سمجھ رہا ہے۔ کیا یہ عمل درست ہے؟ اگر نہیں تو کتاب و سنت کے واضح دلائل سے اس کی وضاحت کریں۔

جواب: مسلمان کے لیے علم و یقین کے بغیر صرف اور صرف گمان اور قیاس کی بنیاد پر کسی کلمہ گو کو کافر قرار دینا،اس کے خلاف ہتھیار اٹھانا اور اسے قتل کرنا بہت بڑا ظلم اور سنگین ترین گناہ ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کے لیے یہ جاننا ممکن نہیں ہے کہ کسی کلمہ گو کے دل میں ایمان ہے یا نہیں؟ یہ صرف اللہ کا ہی خاصہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (۔۔۔ یقیناًتیرا رب ہی زیادہ جاننے والا ہے اسے، جو اس کے راستے سے بھٹک گیااور وہی زیادہ جاننے والاہے، اسے جو راستے پرچلا)۔(النجم:30)

اور فرمایا:(اور جو کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اس کی جزا جہنم ہے اس میں ہمیشہ رہنے والا ہے اور اللہ اس پر غصے ہو گیا اور اس نے اس پر لعنت کی اور اس کے لیے بہت بڑا عذاب تیار کیا ہے)۔(النساء:93)

رسول اللہpbuh نے فرمایا: مجھے لوگوں سے لڑنے کا حکم دیا گیا ہے، حتیٰ کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمدpbuh اللہ کے رسول ہیں اور نماز پڑھیں اور زکوٰۃ ادا کریں جب وہ یہ سب کچھ کر لیں گے تو مجھ سے اپنے خونوں اور مالوں کو بچا لیں گے مگر اسلام کے حق کے ساتھ اور ان کا حساب اللہ تعالیٰ پر ہے۔
(بخاری کتاب الایمان باب فان تابوا و اقاموا الصلوٰۃ۔۔۔، ح:25).


معلوم ہوا کہ حقیقت میں کسی کے ایمان والا یا کافر ہونے کا فیصلہ عام لوگوں کا کام نہیں۔ جو بندہ بظاہر کلمہ پڑھتا ہے، زکوٰۃ ادا کرتا ہے اس پر کفر کا فتویٰ لگا کر قتل کرنے کی گنجائش اسلام میں نہیں ہے۔ہمارا کام صرف ظاہر کو دیکھنا ہے خود رسول اللہpbuhبھی ظاہر ہی کو دیکھا کرتے تھے ۔
مقداد بن عامر الکندی رضی الله عنہ نے رسول اللہ
pbuh سے پوچھا اے اللہ کے رسول! اگر میرا کسی کافر سے میدان جنگ میں مقابلہ ہو جائے اور وہ تلوار سے میرا ایک ہاتھ کاٹ ڈالے پھر میرے وار کے نیچے آئے اور درخت کی اوٹ میں آ کر کہے کہ میں اللہ کے لیے مسلمان ہو گیا، تو کیا میں اس کے یہ الفاظ کہنے کے بعد اسے قتل کر دوں؟ رسول اللہ pbuh نے فرمایا: تم اسے قتل نہیں کرو گے اس نے کہا اے اللہ کے رسولpbuh! اس نے میرا ایک ہاتھ کاٹ ڈالا ہے اور ہاتھ کاٹنے کے بعد یہ الفاظ کہہ رہا ہے۔ تو رسول اللہpbuh نے فرمایا: تم پھر بھی اسے قتل نہیں کر سکتے۔ اگر تم نے اسے قتل کر دیا تو وہ اس مرتبہ میں ہو گا جس میں تم اس کے قتل سے پہلے تھے اور تم اس کے مرتبہ پر ہو جاؤ گے جس میں وہ لا الہ الا اللہ پڑھنے سے پہلے تھا۔

(بخاری، کتاب المغازی، باب :12، ح:4091)

عبید اللہ بن عدی بن خیاررضی الله عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہpbuh لوگوں کے درمیان تشریف فرما تھے اچانک آپ کے پاس ایک بندہ آیا اس نے آپpbuh سے پوشیدہ اور راز میں بات کی، معلوم نہیں ہو سکا کہ اس نے کیا بات کی، حتیٰ کہ رسول اللہpbuh نے اس کے کلام کو ظاہر کر دیا۔ وہ منافقین میں سے ایک شخص کے قتل کی اجازت مانگ رہا تھا۔ آپpbuh نے بلند آواز سے کہا کہ کیا وہ لا الہ الا اللہ کی گواہی نہیں دیتا؟ اس نے کہا جی ہاں اے اللہ کے رسولpbuh! مگر اس کی شہادت کا کوئی اعتبار نہیں۔ آپpbuhنے فرمایا: کیا وہ یہ گواہی نہیں دیتاکہ میں (محمدpbuh) اللہ کا رسول ہوں؟اس نے کہا جی ہاں اے اللہ کے رسولpbuh مگر اس کی شہادت کا کوئی اعتبار نہیں۔ آپpbuh نے فرمایا: کیا وہ نماز نہیں پڑھتا؟ اس نے کہا جی ہاں پڑھتا ہے لیکن اس کی نماز کا کوئی اعتبار نہیں۔ اس پر رسول اللہpbuh نے فرمایا: ایسے لوگوں کے قتل سے اللہ تعالیٰ نے مجھے منع کیا ہے۔

(الاحسان فی تقریب صحیح ابن حبان، کتاب الجنایات، ح:5971۔ موطا امام مالک کتاب کسر الصلوٰۃ فی السفر، باب جامع الصلوٰۃ، ح: 451۔ مسند احمد، ج:5، ص:224)

کلمہ پڑھنے والے پر دنیا میں مسلمانوں کے احکامات جاری ہوتے ہیں اگر اس کے دل میں ایمان نہیں ہو گا تو اس کی سزا اسے آخرت میں ضرور ملے گی۔
ان مندرجہ بالا تمام احادیث سے یہ بات روزِ روشن کی طرح واضح ہے کہ کسی کلمہ پڑھنے والے کو کافر قرار دے کر اس کے قتل کا فتویٰ دینے میں شدید احتیاط کی ضرورت ہے اور کتاب و سنت کا گہرا علم ضروری ہے۔


 
Last edited by a moderator:

lotaa

Minister (2k+ posts)
aik number k munafaq loog ye lashkar e tayyaba k loog,pehlay ye musalmanoo ko qatal kartay hain,phir ye fatway lagatay hain,in sab ki purani taqreerin suno lag pata jaye ga,kaisya ye loog dosray firqoon ko kafir kehtay hain,
 

ابابیل

Senator (1k+ posts)
لوٹا بھائ ۔ دوسرے فرقوں سے مراد آپ کی یہودی ۔ عیسائ اور ہندو ہیں ؟ جو کہ مسلمانوں پر ظلم و ستم کر رہے ہیں۔۔۔۔۔
 

SachGoee

Senator (1k+ posts)
Islam mein murtadd ki saza takk Moutt naheen tou Musalmaan ka qalma go musalmaan ko qatal kerne ka tou sawaal he peda nai hota k ijazat ho. Sirf Jo loug rayasatt k khilaaf Musalla baghawatt kerein jin se dusray musalmaanoun ki jaan maal izzat ko khatra ho jo musalmaanoun ka khoon bahaein unn se nijaat k liye difaee jehaad ki ijazat hai. Jesa k Talibaan, ISIS, BOKO Haraam aor deegar Dehshatgard tanzeemein jo khud ko islami , islam ki numainda, qalima go , mohaafiz e islam kehti hein


 

Liberal 000

Chief Minister (5k+ posts)
[FONT=&amp]


کوئی کسی پر کفر کا فتویٰ لگا کر اسے قتل کرنا ثواب سمجھ رہا ہے۔ کیا یہ عمل درست ہے؟
[/FONT]





[FONT=&amp]جواب: مسلمان کے لیے علم و یقین کے بغیر صرف اور صرف گمان اور قیاس کی بنیاد پر کسی کلمہ گو کو کافر قرار دینا،اس کے خلاف ہتھیار اٹھانا اور اسے قتل کرنا بہت بڑا ظلم اور سنگین ترین گناہ ہے۔


[/FONT]
lol it means Kat do Kafro ko Zinda Chaba jao Kafron ko, Kafir insan hain ya Gajer Muli?

and after killing Kafirs enslaving their children and raping their women raise a slogan "Islam is peace"
(cry)
 
Last edited:

Back
Top