مسئلے کا حل کیسے؟؟
اس وقت جہاں ملک بد ترین سیاسی بحران کا شکار ہے تو وہیں حکومتی سیاستدانوں کی ہٹ دھرمی ، جھوٹا پن، کرائسز مینجمنٹ میں مکمل ناکامی، حکمرانوں کی ملک سے نا مخلصی اور معیشت کی تباہی کا سامنا بھی کر رہا ہے
اس وقت کونسے آپشن موجود ہیں
ایک ۔ نواز شریف اسٹیپ ڈاون کر جائیں اور کسی سچے بندے کو مسلم لیگ نون کی صدارت تھما دیں۔
دو ۔ سپریم کورٹ دخل اندازی کرے اور حکومت کو پاکستانی شہریوں کے حقوق کے تحفظ میں مکمل ناکامی پر دستبردار کردے، فوج کو حکم دے اقتدار سنبھالنے کا اور پارٹیوں کے الیکشن میں دھاندلی اور تحفظات پر مکمل غیر جانبدارانہ تحقیات کا اعلان کرے
تین ۔ فوج پاکستان کے عظیم تر مفاد میں خود سامنے آئے اور ملک میں ایمر جنسی کا اعلان کردے۔ ایک سال کے اندر انتخابات اور ایلکٹورل پراسس میں بنیادی تبدیلیوں اور دھاندلی کی شفاف تحقیقات کا اعلان کرے اور خود ضامن بنے۔ اور ایک سال بعد واپس چلی جائے۔
چار ۔ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک پارلیمنٹ اور وزیر اعظم ہاوس پر عوامی قبضے کا اعلان کریں - خون خرابہ ہو اور پاکستان آرمی ایمر جنسی نافذ کردے۔
اس کے علاوہ اور کوئی آپشن میرے اندازے کے مطابق اس وقت کھلا نہیں۔ عمران خان یا طاہرالقادری اپنے مطالبات سے پیچھے کسی صورت نہیں ہٹیں گے۔
اب ایک صحت مند دماغ رکھنے والا پاکستانی حکومت کو یہی مخلصانہ مشورہ دے کہ کہ آپشن نمبر ایک ہی ایسا واحد عمل ہے جس میں جمہوریت کے تحفظ کی گارنٹی اور عوامی مفاد میں بہترین حل موجود ہے۔
پاکستانی عوام نواز شریف کے تمام کارکنوں سے گذارش کرتی ہے کہ نواز شریف کی خاندانی ریاست کے تسلسل سے باہر آجائیں۔ حقیقی جمہوریت کی مثال قائم کریں اور ایک خاندان کے افراد سے پاکستان کی تقدیر کا الحاق مت کریں
خداراہ اس وقت صرف اور صرف پاکستان کو سامنے رکھیں ۔