
حکومتِ پنجاب کا تھیٹرز میں بے حیائی پھیلانے والی اداکاراؤں اور فنکاروں پر تاحیات پابندی عائد کرنے کا فیصلہ، تھیٹرز میں فحش مواد یا بے حیائی پر مبنی ڈراموں اور ڈانس کی اجازت نہ دیں، ورنہ ان کے تھیٹرز کے لائسنس منسوخ کر دیے جائیں گے، تھیٹرز مالکان کو خبردار کر دیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے تھیٹرز مالکان کے ساتھ ایک اہم ملاقات میں یہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہوتے ہوئے تھیٹرز میں بے حیائی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وہ تھیٹرز کو فیملی تھیڑز بنانا چاہتی ہیں۔ جہاں صرف سماجی موضوعات پر مبنی ڈرامے اور تعلیمی مواد پیش کیا جائے گا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جو تھیٹرز بے حیائی پھیلانے کا ذریعہ بنیں گے، ان کے لائسنس فوری طور پر منسوخ کر دیے جائیں گے۔
انہوں نے پنجاب آرٹس کونسل کو ہدایت کی کہ وہ تمام تھیٹرز مالکان سے انڈر ٹیکنگ لیں کہ وہ اپنے تھیٹرز میں صرف معیاری اور تعلیمی مواد ہی پیش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت جلد ہی تھیٹرز کے لیے نئی قانون سازی کرے گی، جس کے تحت تھیٹرز میں پیش کیے جانے والے ڈراموں اور دیگر پروگرامز کو سماجی اقدار کے مطابق ہونا ضروری ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ تھیٹرز کو عوامی رہنمائی کا ذریعہ بنانا چاہیے، نہ کہ بے حیائی پھیلانے کا۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پنجاب حکومت نے تھیٹرز میں بے حیائی کے خلاف کارروائی کی ہو۔ سال 2023 میں نگراں پنجاب حکومت نے فیصل آباد اور گجرانوالہ میں فحش ڈانس دکھانے والے تھیٹرز بند کروا دیے تھے۔ اس وقت کے وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر نے آرٹس کونسل کے سربراہان کو بھی ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا تھا، کیونکہ وہ فن کے نام پر فحاشی پھیلانے والے مافیا کو تحفظ دے رہے تھے۔ عامر میر نے اس موقع پر کہا تھا کہ آرٹس کونسل کے نئے افسران کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ تھیٹرز میں پیش کیے جانے والے ڈراموں کی سخت مانیٹرنگ کریں۔ انہوں نے متعلقہ شعبوں سے وابستہ افراد کو متنبہ کیا تھا کہ اگر کہیں سے بھی اس قسم کی شکایت موصول ہوئی تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔