
صحافی احتشام کیانی نے کہا کہ مریم نواز کی عدالت میں پیشی کے دوران دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب کمرہ عدالت میں موجود صدیق جان نے مریم نواز کے تسبیح کر کے ججز کو پھونکیں مارنے کا ٹوئٹ کیا۔ جس پر ان کے وکیل نے سماعت رکوا کر شکایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق مبینہ طورپر مریم نواز نے دوران سماعت تسبیح کے دانوں پر کچھ پڑھا اور پھر ججز پر پھونک دیا۔ جسے دیکھ کر صدیق جان نے ٹوئٹ کیا جسے بعد میں انہوں نے ڈیلیٹ کر دیا۔
واقعہ سے متعلق احتشام کیانی نے لکھا کہ اس معاملے کو عدالت نے سنجیدہ نہیں لیا بلکہ عدالت کے تقدس کو ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت کی اور دوبارہ سماعت شروع کر دی۔
مذکورہ معاملے پر لیگی رہنما پرویزرشید نے ٹوئٹ کیا کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، عمرانی صحافی جھوٹ کی چوبیس گھنٹے چلنے والی فیکٹری آج اس وقت فوراً ہی بند ہوگئ جب وکیل عرفان قادر نے ججوں کی توجہ دلائی کہ صدیق جان نامی شخص عدالت میں کھڑا ہو کر مریم صاحبہ کے بارے میں جھوٹے ٹویٹ کر رہا ہے،جھوٹے نے فوراً ہی ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا۔
اس کے بعد صدیق جان نے پھر ٹوئٹ کیا اور کہا کہ کیونکہ آپ نے کورٹ روم میں بیٹھ کر یہ ٹویٹ کیا ہے تو میں کورٹ روم میں کھڑے ہوکر کہہ رہا ہوں کہ میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ مریم نواز صاحبہ تسبیح پر کچھ پڑھ کر ججز پر پھونک رہی تھیں۔
صحافی و وی لاگر صدیق جان نے مزید کہا کہ جہاں تک ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کی بات ہے تو آپ کی پارٹی کے ایک رہنما سے اچھا تعلق ہے، انہوں نے بڑے بھائی کے طور پر کہا اور ساتھ ہی مجھے لگا کہ دوران سماعت مجھے یہ نہیں لکھنا چاہیے تھا، باہر جاکر لکھنا چاہیے تھا، یعنی ججز کے احترام میں ڈیلیٹ کی، تو اب دوبارہ ٹویٹ کر دی ہے، ڈیلیٹ کروا لیں۔