گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مزار اقبال پر حاضری دی ۔مزار اقبال پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حاضری دی اور پھولوں کی چادرچڑھائی، اس دوران شاہی قلعہ کے عالمگیری دروازہ پر پرچم کشائی کی گئی جب کہ بوائے اسکاؤٹس کے دستے نے مریم نواز کو سلامی پیش کی۔
اس موقع پر انہوں نے کتاب میں اپنے تاثرات کااظہار کیا، مریم نواز نے مزار اقبال پر لکھی کتاب میں جو کچھ لکھا وہ کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کرلیا اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور یہ ویڈیو دلچسپ تبصروں کی زینت بن گئی۔
نیا پاکستان نے تبصرہ کیا کہ مریم نواز کی مزار اقبال پر حاضری ماشااللہ لکھائی چیک کریں تختی یا سلیٹ لے کر دو کوئی
عمران لالیکا کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کا چورن بیچنے والوں کی فخریہ پیشکش
رضوان غلزئی نے تبصرہ کیا کہ پنجاب والے واقعی بڑے بدقسمت ہیں، کبھی عثمان بزدار تو کبھی مریم نواز شریف
علی سلمان علوی نے تبصرہ کیا کہ کیا کیمرا مین کا زوم ان کرنا بھی ڈیجیٹل دہشتگردی کے زمرے میں آئے گا؟ کیا فرماتے ہیں عسکری ماہرین بیچ اس مسئلے کے
عدیل راجہ کا کہنا تھا کہ پنجاب کو بزدار پلس مبارک
محمد عمیر نے طنز کیا کہ ماشاء اللہ گندم نہ خرید کر خزانہ بچانے کے بعد مریم نواز نے پن کی سیاہی بھی بچالی۔
رحیق عباسی نے لکھا کہ وہ تو ایک لائن بھی نہیں لکھ سکی۔۔ بیچاری
عثمان فرحت کا کہنا تھا کہ شریف خاندان لکھائی کے بل بوتے پر ہی یہاں تک پہنچا ہے!
ہرمیت سنگھ نے طنز کیا کہ میں سوچ رہا تھا میری لکھائی زیادہ خراب ہے پر سی ایم صاحبہ کو دیکھ کر حوصلہ ملا
راشد بنگش کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کی بات یاد آگئی ۔اس کو میڈیکل میں داخلہ دلوانے نواز شریف نے پرنسپل کو سکول سے نکلوا دیا تھا ۔۔۔۔۔لکھائی تو ڈاکٹروں والی ہے ویسے
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ فارم 45 کا نمونہ کا کی کے کو۔میں تو ویسے ہی شرمندہ ہوتا تھا کہ میری لکھائی ٹھیک نہیں محترمہ نے تو سب کو پیچھے چھوڑ دیا
اذبہ عبداللہ نے طنز کیا کہ مسئلہ لکھائی کا نہیں ۔مسئلہ اس جملے کا ہے جو بن ہی نہ پایا اور قلم کا سر گھوم گیا
سحرش مان نے تبصرہ کیا کہ میں بھی آج مریم بن گئی ہوں کتنی دیر سے رن ڈاؤن بنانے کی کوشش کر رہی ہوں ۔ پوری تحریر تو دور کی بات ایک سطر تک نہیں لکھ پا رہی ۔کے اور کی کا مرحلہ تو ابھی آیا ہی نہیں
نیا پاکستان نے تبصرہ کیا کہ مریم نواز کی مزار اقبال پر حاضری ماشااللہ لکھائی چیک کریں تختی یا سلیٹ لے کر دو کوئی
عمران لالیکا کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کا چورن بیچنے والوں کی فخریہ پیشکش
رضوان غلزئی نے تبصرہ کیا کہ پنجاب والے واقعی بڑے بدقسمت ہیں، کبھی عثمان بزدار تو کبھی مریم نواز شریف
علی سلمان علوی نے تبصرہ کیا کہ کیا کیمرا مین کا زوم ان کرنا بھی ڈیجیٹل دہشتگردی کے زمرے میں آئے گا؟ کیا فرماتے ہیں عسکری ماہرین بیچ اس مسئلے کے
عدیل راجہ کا کہنا تھا کہ پنجاب کو بزدار پلس مبارک
محمد عمیر نے طنز کیا کہ ماشاء اللہ گندم نہ خرید کر خزانہ بچانے کے بعد مریم نواز نے پن کی سیاہی بھی بچالی۔
رحیق عباسی نے لکھا کہ وہ تو ایک لائن بھی نہیں لکھ سکی۔۔ بیچاری
عثمان فرحت کا کہنا تھا کہ شریف خاندان لکھائی کے بل بوتے پر ہی یہاں تک پہنچا ہے!
ہرمیت سنگھ نے طنز کیا کہ میں سوچ رہا تھا میری لکھائی زیادہ خراب ہے پر سی ایم صاحبہ کو دیکھ کر حوصلہ ملا
راشد بنگش کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کی بات یاد آگئی ۔اس کو میڈیکل میں داخلہ دلوانے نواز شریف نے پرنسپل کو سکول سے نکلوا دیا تھا ۔۔۔۔۔لکھائی تو ڈاکٹروں والی ہے ویسے
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ فارم 45 کا نمونہ کا کی کے کو۔میں تو ویسے ہی شرمندہ ہوتا تھا کہ میری لکھائی ٹھیک نہیں محترمہ نے تو سب کو پیچھے چھوڑ دیا
اذبہ عبداللہ نے طنز کیا کہ مسئلہ لکھائی کا نہیں ۔مسئلہ اس جملے کا ہے جو بن ہی نہ پایا اور قلم کا سر گھوم گیا
سحرش مان نے تبصرہ کیا کہ میں بھی آج مریم بن گئی ہوں کتنی دیر سے رن ڈاؤن بنانے کی کوشش کر رہی ہوں ۔ پوری تحریر تو دور کی بات ایک سطر تک نہیں لکھ پا رہی ۔کے اور کی کا مرحلہ تو ابھی آیا ہی نہیں