مخصوص نشستوں پر 8 ججز کی وضاحت،الیکشن کمیشن کاماہرین سے مشاورت کافیصلہ

12ecpmshawartattooskdjkd.png

مخصوص نشستوں کے حوالے سے کیس کے فیصلے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے جاری وضاحت پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قانونی ماہرین کی معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی صدارت میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن، سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن لاء اور لیگل ٹیم کے علاوہ ممبران نے شرکت کی اور فیصلہ کیا کہ قانونی ماہرین سے مشاورت لی جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے کیس پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے مختصر فیصلے اور الیکشن کمیشن کی طرف سے مانگی گئی وضاحت کے جواب میں 14 ستمبر 2024ء کے عدالتی آرڈرز پر بھی غوروخوص کیا گیا۔ اجلاس میں مخصوص نشستوں سے متعلق پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی پر بھی بحث کی گئی اور قانونی نکات کے ساتھ ساتھ اس کے مضمرات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر قانونی ماہرین سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور الیکشن کمیشن اس سلسلے میں اگلا اجلاس کل دوبارہ منعقدہ کرے گا۔ واضح رہے کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے 8 رکنی بنچ نے الیکشن کمیشن اور پاکستان تحریک انصاف کی درخواستوں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ 12 جولائی کو جاری کیے گئے مختصر فیصلے میں کوئی ابہام نہیں۔

سپریم کورٹ نے وضاحت میں کہا 12 جولائی کا سپریم کورٹ کا مختصر فیصلہ بہت واضح تھا اور اس حکم نامے کو الیکشن کمیشن نے غیرضروری طور پر پیچیدہ بنا دیا، فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ وضاحت میں یہ بھی کہا گیا کہ بیرسٹر گوہر کو چیئرمین تحریک انصاف اور عمر ایوب کو سیکرٹری جنرل تسلیم کیا جا چکا ہے جس کے جواب میں ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
 

digitalzygot1

Minister (2k+ posts)
ECP is the reason of the whole mess, rigging and stolen mandate. They are taking orders from establishment and repeatedly breaking constitution and blatantly refusing to follow supreme court orders. Article 6 lagao in par aur iss bc Raja ko latkao
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
12ecpmshawartattooskdjkd.png

مخصوص نشستوں کے حوالے سے کیس کے فیصلے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے جاری وضاحت پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قانونی ماہرین کی معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی صدارت میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن، سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن لاء اور لیگل ٹیم کے علاوہ ممبران نے شرکت کی اور فیصلہ کیا کہ قانونی ماہرین سے مشاورت لی جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے کیس پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے مختصر فیصلے اور الیکشن کمیشن کی طرف سے مانگی گئی وضاحت کے جواب میں 14 ستمبر 2024ء کے عدالتی آرڈرز پر بھی غوروخوص کیا گیا۔ اجلاس میں مخصوص نشستوں سے متعلق پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی پر بھی بحث کی گئی اور قانونی نکات کے ساتھ ساتھ اس کے مضمرات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر قانونی ماہرین سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور الیکشن کمیشن اس سلسلے میں اگلا اجلاس کل دوبارہ منعقدہ کرے گا۔ واضح رہے کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے 8 رکنی بنچ نے الیکشن کمیشن اور پاکستان تحریک انصاف کی درخواستوں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ 12 جولائی کو جاری کیے گئے مختصر فیصلے میں کوئی ابہام نہیں۔

سپریم کورٹ نے وضاحت میں کہا 12 جولائی کا سپریم کورٹ کا مختصر فیصلہ بہت واضح تھا اور اس حکم نامے کو الیکشن کمیشن نے غیرضروری طور پر پیچیدہ بنا دیا، فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ وضاحت میں یہ بھی کہا گیا کہ بیرسٹر گوہر کو چیئرمین تحریک انصاف اور عمر ایوب کو سیکرٹری جنرل تسلیم کیا جا چکا ہے جس کے جواب میں ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔

اس 'مدر فکر' نے اگر ماہرین سے ہی مشورہ کرنا تھا تو پھر سپریم کورٹ سے وضاحت طلب کرنے میں دو مہینے کیوں لگا دیئے؟

سب ڈرامے ہیں۔۔۔