خیبرپختونخوا: محکمہ ایکسائز کے سابق افسران کے قبضے میں 70 سے زائد قیمتی سرکاری گاڑیاں موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے
پشاور: خیبرپختونخوا میں محکمہ ایکسائز کے سابق افسران کے قبضے میں 70 سے زائد قیمتی سرکاری گاڑیاں ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد محکمہ نے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ محکمہ ایکسائز کے ذرائع نے آج نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات میں بتایا ہے کہ سابق افسران نے ان گاڑیوں کو غیرقانونی طور پر اپنے ساتھ لے لیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق، سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) عاطف الرحمٰن کے پاس تین، سابق سیکرٹری ایکسائز اسلام زیب کے پاس چار، سابق ڈی جی ثاقب رضا کے پاس تین، عادل شاہ کے پاس تین اور سابق سیکرٹری اقبال حیدر کے پاس چار گاڑیاں موجود ہیں۔ اسی طرح، سابق ڈی جی ایکسائز ظفر اسلام نے بھی تین گاڑیاں اپنے ساتھ لے رکھی ہیں۔
اس کے علاوہ، سابق افسران شاہ فہد، رفیق مہمند، محمد طاہر، عبدوالی منصور، ارشد مشرف مروت، یوسف کریم، سید مظہرعلی شاہ، عطاءالرحمٰن، ظاہر شاہ، محمد اکبر، نسیم خان، خالد مطیع اللہ، شاہ نواز، انعام گنڈاپور اور فضل الہیٰ نے بھی ایک ایک گاڑی اپنے قبضے میں رکھی ہوئی ہے۔
محکمہ ایکسائز نے ان گاڑیوں کی واپسی کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں افسران کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور گاڑیاں واپس نہ کرنے کی صورت میں ریکوری کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ محکمہ ایکسائز کے حکام نے واضح کیا ہے کہ اس عمل میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور وزیراعلیٰ کے احکامات پر ہر صورت میں سرکاری گاڑیوں کی واپسی یقینی بنائی جائے گی۔
ایکسائز ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ کچھ گاڑیاں چھاپے کے دوران پکڑی گئیں، تاہم اعلیٰ افسران کی مداخلت پر ان گاڑیوں کو واپس کر دیا گیا۔ اس وقت دو سرکاری گاڑیاں خصوصی اسکواڈ کی جانب سے پکڑ کر ویئر ہاؤس میں پارک کی گئی ہیں، جبکہ دیگر گاڑیوں کی ریکوری کا عمل جاری ہے۔