میرے نام پر کراس لگا ہوا تھا، دو چار ہزار ووٹوں سے ہی مجھے ہروا دیتے تو مجھے ہضم ہو جاتا۔۔۔میاں جاوید لطیف
جاوید لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ 8 فروری کی شام 5 بجے ہی اعلان کروا دیا گیا کہ میاں جاوید لطیف الیکشن ہار گیا ہے،ایسا لگا جیسے دنیا کے تمام لوگ بیٹھ کر میرے ووٹ گن رہے تھے جو دس پندرہ منٹ میں پورے حلقے کا رزلٹ آگیا۔۔۔
انہوں نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں آر ٹی ایس بیٹھنے کے باوجود مجھے 32 ہزار ووٹوں کی برتری سے جیت ملی مگر 2024 میں مجھے الٹا 30 ہزار ووٹوں سے ہروایا گیا، دو چار ہزار ووٹوں سے ہی مجھے ہروا دیتے تو مجھے ہضم ہو جاتا
https://twitter.com/x/status/1887235559875355089
انہوں نے انکشاف کیا کہ مجھے کئی لوگوں نے بتایا کہ میرے نام پر کراس لگا ہوا تھا، وہ خود لسٹ دیکھ کر آئے تھے،میں نے تو 8 فروری کو یوم سیاہ رکھا ہوا تھا مگر جن لوگوں نے مجھے پچھلے سال 8 فروری کو الیکشن ہروایا انہی نے مجھ پر دباؤ ڈالا کہ میں احتجاج نہ کروں۔۔۔
https://twitter.com/x/status/1887222909154041987
انہوں نے مزید کہا کہ میرے یوم سیاہ منانے کو 9 مئی اور 26 نومبر کو ریاست پر حملہ کرنے والوں کا احتجاج سمجھ لیا گیا، میں تو مسلح جتھے رکھنے والا آدمی نہیں ہوں ایک پرامن شخص ہوں مگر پھر بھی مجھ پر دباؤ ڈالا گیا۔۔۔
Attachments
Last edited by a moderator: