بات وہی ہے دیانت داری سے تو اس ملک میں کوئی شخص ذاتی گھر نہیں بناسکتا یہ کون سے کاروبار کرتے رہے کہ بیرون ملک بھی انہی لوگوں کی جائیدادیں ہیں۔ دوسروں کے نام پر اکاﺅنٹ کون کون کھلوا کر دولت جمع کرتا رہا ہے۔ یہ سب کچھ ظاہر ہونے والا ہے۔ قانون اگر سب کے لیے برابر ہے تو ہر بااثر لٹیرے کو بھی ہتھکڑیاں لگنی چاہئیں۔ مگر قانون کی آنکھوں پر لگتا ہے پٹی بندھی ہوئی ہے اسے ہتھکڑیوں کے لیے بزرگ اساتذہ ہی دکھائی دیتے ہیں۔
اگر جیلوں میں بھی بااثر افراد کو عام قیدیوں کی طرح رکھا جائے، انہیں ہسپتالوں میں قیام کی سہولت نہ دی جائے یا پھر جرم ثابت ہونے پر کرپشن کرنے والے صرف دوچار لوگوں کو سرعام پھانسی دے دی جائے تو کوئی بھی شخص کبھی جرم نہ کرے