20-01-2017
تحریر: خداداد
وہ ٹول پلازہ پر ٹیکس کیوں دے؟ جانتے نہیں وہ کون ہے؟ کس کا نواسہ ہے؟ کس کا بیٹا ہے؟ اس سے سڑک استعمال کرنے کا ٹیکس مانگتے ہو جس کے لیے سارا پاکستان باپ کی جاگیر ہے؟ شرم آنی چاہئے تم جیسی جاہل عوام کو۔۔
ٹیکس دینے کے لیے تم لوگ پیدا ہوئے ہو۔ بجلی، پانی، گیس، ادویات، ہر شے پر ٹیکس دو گے۔ تم گاڑی پر بھی ٹیکس دو گے، ایندھن پر بھی اور سڑک کے استعمال پر بھی۔ اس کا قافلہ آندھی کی طرح آئے گا اور طوفان کی طرح چلا جائے گا، اور تم بے چارے ٹیکس والی قطار میں ہی کھڑے رہو گے۔
اس کا نانا اس ملک کے لیے سولی چڑھا، ماں نے اس ملک کو جان دی، باپ نے ایان دی۔ تم نے اس ملک کو ٹیکس کے سوا دیا ہی کیا ہے؟
کیا کہا۔۔؟ ان سے ٹیکس نکلواؤ گے؟ اچھا۔۔! اگر ہمّت ہے تو روک لو سڑک پر ہی، نکالو اسے گاڑی سے اور پکڑو اس کا گریبان۔ جب تک تم ان کے گریبان کھینچنے کی ہمّت نہیں کرو گے تب تک یہ تم پر حکومت کرتے رہیں گے۔ جب تک ان کے پچھواڑے پر لات رسید کر کے ان کی بینڈ نہیں بجاؤ گے تب تک یہ مداری تمہاری اینٹوں سے اینٹیں بجاتے رہیں گے۔
[email protected]
تحریر: خداداد
وہ ٹول پلازہ پر ٹیکس کیوں دے؟ جانتے نہیں وہ کون ہے؟ کس کا نواسہ ہے؟ کس کا بیٹا ہے؟ اس سے سڑک استعمال کرنے کا ٹیکس مانگتے ہو جس کے لیے سارا پاکستان باپ کی جاگیر ہے؟ شرم آنی چاہئے تم جیسی جاہل عوام کو۔۔
ٹیکس دینے کے لیے تم لوگ پیدا ہوئے ہو۔ بجلی، پانی، گیس، ادویات، ہر شے پر ٹیکس دو گے۔ تم گاڑی پر بھی ٹیکس دو گے، ایندھن پر بھی اور سڑک کے استعمال پر بھی۔ اس کا قافلہ آندھی کی طرح آئے گا اور طوفان کی طرح چلا جائے گا، اور تم بے چارے ٹیکس والی قطار میں ہی کھڑے رہو گے۔
اس کا نانا اس ملک کے لیے سولی چڑھا، ماں نے اس ملک کو جان دی، باپ نے ایان دی۔ تم نے اس ملک کو ٹیکس کے سوا دیا ہی کیا ہے؟
کیا کہا۔۔؟ ان سے ٹیکس نکلواؤ گے؟ اچھا۔۔! اگر ہمّت ہے تو روک لو سڑک پر ہی، نکالو اسے گاڑی سے اور پکڑو اس کا گریبان۔ جب تک تم ان کے گریبان کھینچنے کی ہمّت نہیں کرو گے تب تک یہ تم پر حکومت کرتے رہیں گے۔ جب تک ان کے پچھواڑے پر لات رسید کر کے ان کی بینڈ نہیں بجاؤ گے تب تک یہ مداری تمہاری اینٹوں سے اینٹیں بجاتے رہیں گے۔
[email protected]
Last edited by a moderator: