لندن عدالت میں سارہ شریف قتل کیس ٹرائل کے دوران چونکا دینے والے انکشافات

sara1h1i123.jpg

لندن کے علاقے اولڈ بیلی میں قتل ہونے والی 10 سالہ سارہ شریف کے والد عرفان شریف نے اپنی بیٹی کی موت کا ذمہ اپنے سر لے لیا اور اعتراف کیا کہ اس نے سارہ کو کرکٹ بیٹ سے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے موت واقع ہوئی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق عرفان شریف نے اپنی 10 سالہ بیٹی کے ساتھ وحشیانہ سلوک کی تفصیل بتاتے ہوئے اعتراف کیا کہ اس نے سارہ کو کرکٹ بیٹ اور اسٹیل کے پائپ سے پیٹا، جس کے نتیجے میں 8 اگست 2023 کو اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔

سارہ شریف کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش بتول اور چچا فیصل ملک نے قتل سے انکار کیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1856991140018622812
عرفان نامی سارہ کے والد نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس نے موت سے تقریباً ایک ماہ قبل سارہ کو بار بار موبائل فون سے سر پر مارا تھا، اور کبھی کبھار اپنی بیٹی کو کھمبے یا کرکٹ کے بلے سے مارنے سے پہلے اسے ٹیپ سے باندھ دیا تھا۔


عدالت میں عرفان شریف سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے سارہ کے ٹخنوں اور کلائیوں کو ٹیپ سے باندھنے کے بعد ’اُٹھک بیٹھک‘ پر مجبور کیا۔ جس پر اس نے کہا کہ ”نہیں ایسا نہیں ہے، میں نے کبھی ایسا نہیں کیا۔“

اگرچہ سارہ کے والد نے بیٹی کے قتل کی ذمہ داری اپنے اوپر لے لی مگر اس حوالے سے عدالت میں ایسے بھی انکشافات سامنے آئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسکے قتل میں صرف والدہی نہیں والدہ بھی ملوث تھی
https://twitter.com/x/status/1856965933082055119
دونوں مل کر اس پر بہیمانہ تشدد کرتے تھے اور جب بھی کہیں جانا ہوتا تو اسے حجاب پہناکر لے جاتے تاکہ تشدد کے نشانات کسی کو نظر نہ آئیں۔۔ دونوں ماں باپ نے بیٹی پر اتنا تشدد کیا کہ وہ اٹھ نہیں پاتی تھی اور اسے ڈائپر پہنانا پڑتا تھا

سارہ شریف کی پوسٹمارٹم میں یہ بھی سامنے آیا کہ اس کے جسم کے کسی حصے کو کاٹا گیا ۔۔ عرفان نے انکار کیا اور اپنی اہلیہ پر الزام لگایا کہ یہ اسکا کیا دھرا ہے۔ وہ اسکی غیرموجودگی میں اسے کاٹتی تھی۔

سارہ شریف کو نہ صرف کاٹا گیا بلکہ پوسٹارٹم رپورٹ میں کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہونیکاانکشاف بھی سامنے آیا ہے

یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ دونوں میاں بیوی گیند اور بلے سے سارہ کو مارتے تھے، بیوی گیند کرواتی اور شوہر گیند کا نشانہ لیکر بیٹی کے جسم پر گیند مارتا اوراس طرح بیٹی کو اذیت اور تکلیف دی جاتی۔

خیال رہےکہ پاکستان فرار ہونے بعد عرفان نے سرے پولیس کو فون کرکے بتایا تھا کہ اس نے شرارت کرنے پر اپنی بیٹی کو بہت زیادہ مارا تھا جس کے باعث وہ انتقال کرگئی۔ اس سے قبل عرفان نے اپنی بیوی اور سارہ کی سوتیلی والدہ بتول کو اپنی بیٹی کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی تھی۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
اللہ تعالیٰ ایسے پاگل، خبیث اور جنگلی لوگوں کو بھی اولاد عطاء فرما دیتا ہے۔

بیچارہ بن ماں کی بیٹی اوپر سے پاگل والدین۔۔
 

Azpir

Senator (1k+ posts)
sara1h1i123.jpg

لندن کے علاقے اولڈ بیلی میں قتل ہونے والی 10 سالہ سارہ شریف کے والد عرفان شریف نے اپنی بیٹی کی موت کا ذمہ اپنے سر لے لیا اور اعتراف کیا کہ اس نے سارہ کو کرکٹ بیٹ سے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے موت واقع ہوئی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق عرفان شریف نے اپنی 10 سالہ بیٹی کے ساتھ وحشیانہ سلوک کی تفصیل بتاتے ہوئے اعتراف کیا کہ اس نے سارہ کو کرکٹ بیٹ اور اسٹیل کے پائپ سے پیٹا، جس کے نتیجے میں 8 اگست 2023 کو اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔

سارہ شریف کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش بتول اور چچا فیصل ملک نے قتل سے انکار کیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1856991140018622812
عرفان نامی سارہ کے والد نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس نے موت سے تقریباً ایک ماہ قبل سارہ کو بار بار موبائل فون سے سر پر مارا تھا، اور کبھی کبھار اپنی بیٹی کو کھمبے یا کرکٹ کے بلے سے مارنے سے پہلے اسے ٹیپ سے باندھ دیا تھا۔


عدالت میں عرفان شریف سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے سارہ کے ٹخنوں اور کلائیوں کو ٹیپ سے باندھنے کے بعد ’اُٹھک بیٹھک‘ پر مجبور کیا۔ جس پر اس نے کہا کہ ”نہیں ایسا نہیں ہے، میں نے کبھی ایسا نہیں کیا۔“

اگرچہ سارہ کے والد نے بیٹی کے قتل کی ذمہ داری اپنے اوپر لے لی مگر اس حوالے سے عدالت میں ایسے بھی انکشافات سامنے آئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسکے قتل میں صرف والدہی نہیں والدہ بھی ملوث تھی
https://twitter.com/x/status/1856965933082055119
دونوں مل کر اس پر بہیمانہ تشدد کرتے تھے اور جب بھی کہیں جانا ہوتا تو اسے حجاب پہناکر لے جاتے تاکہ تشدد کے نشانات کسی کو نظر نہ آئیں۔۔ دونوں ماں باپ نے بیٹی پر اتنا تشدد کیا کہ وہ اٹھ نہیں پاتی تھی اور اسے ڈائپر پہنانا پڑتا تھا

سارہ شریف کی پوسٹمارٹم میں یہ بھی سامنے آیا کہ اس کے جسم کے کسی حصے کو کاٹا گیا ۔۔ عرفان نے انکار کیا اور اپنی اہلیہ پر الزام لگایا کہ یہ اسکا کیا دھرا ہے۔ وہ اسکی غیرموجودگی میں اسے کاٹتی تھی۔

سارہ شریف کو نہ صرف کاٹا گیا بلکہ پوسٹارٹم رپورٹ میں کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہونیکاانکشاف بھی سامنے آیا ہے

یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ دونوں میاں بیوی گیند اور بلے سے سارہ کو مارتے تھے، بیوی گیند کرواتی اور شوہر گیند کا نشانہ لیکر بیٹی کے جسم پر گیند مارتا اوراس طرح بیٹی کو اذیت اور تکلیف دی جاتی۔

خیال رہےکہ پاکستان فرار ہونے بعد عرفان نے سرے پولیس کو فون کرکے بتایا تھا کہ اس نے شرارت کرنے پر اپنی بیٹی کو بہت زیادہ مارا تھا جس کے باعث وہ انتقال کرگئی۔ اس سے قبل عرفان نے اپنی بیوی اور سارہ کی سوتیلی والدہ بتول کو اپنی بیٹی کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی تھی۔
Hang this mother fucked on the street .... Banchod janwar ... Jail Mai iski Gand Marni chaea before hanging him.