آپ نے اکثر سنا ہوگا کہ پاکستان کے پیشتر سینیر صحافی لفافے ہیں۔ اس کا عام طور پر یہ مطلب لیا جاتا ہے کہ وہ کسی سے پیسے لیکر حکومت کیخلاف جعلی یا غلط خبریں دیتے ہیں۔ تو آج آپ کو بتاتے ہیں کہ درحقیقت ایک لفافہ صحافی سوچتا کیسے ہے؟ اس کا اصل نظریہ ہے کیا؟
ادھر مغرب میں صحافت کا مطلب خبر کو عوام تک پورے حقائق کیساتھ پہنچانا ہے۔ یعنی اگر کسی خبر کے پس پردہ حقائق حکومت کے خلاف جا رہے ہوں تو بھی یا حق میں جا رہے ہوں تو بھی، دونوں صورتوں میں صحافی کا کام اصل حقائق سے قوم کو آگاہ کرنا ہے۔
جبکہ ادھر پاکستان میں لفافہ صحافیوں کا نظریہ یہ ہے کہ اصل صحافی تو ہوتا ہی وہ ہے جو حکومت کی مخالفت کرے۔ یعنی اگر حکومت کوئی اچھا کام بھی کر رہی ہو تو لفافہ صحافی کے نزدیک اس میں سے کیڑے نکال کر عوام کو آدھا سچ آدھا جھوٹ بیان کرنا اپنی طرف سے بہترین صحافت ہے۔
اس کھوتی ذہنیت کوسمجھنے کیلئے آپ ذیل میں ایک آزاد معیشت دان اور ڈان نیوز کے سینیر لفافہ صحافی کا مکالمہ پڑھ سکتے ہیں۔ جس میں وہ خود اقرار کر رہا ہے کہ حکومت کی تعریف کرنا (بیشک اس نے کوئی اچھا ہی کیوں نہ کیا ہو) اس کے صحافتی کام کیساتھ بے ایمانی ہے۔
یعنی پاکستان کا لفافہ صحافی حکومت کیخلاف جھوٹ بولنا اس لئے درست سمجھتا ہے کہ اگر وہ حکومت کے حق میں جانے والی کسی خبر کے بارہ میں صرف سچ بولے گا تو اس سے یہ تاثر جائے گا کہ اس نے حکومت کی تعریف کر دی ہے۔ جس سے اس کے خود ساختہ صحافتی اصول کہ صحافی کسی حکومت کی تعریف نہیں کرتا کی نفی ہوگی۔
یوں اپنے اس گھٹیا صحافتی اصول کو بچاتے بچاتے لفافہ صحافی روزانہ کی بنیاد پر جھوٹ بولتا چلا جاتا ہے۔
ادھر مغرب میں صحافت کا مطلب خبر کو عوام تک پورے حقائق کیساتھ پہنچانا ہے۔ یعنی اگر کسی خبر کے پس پردہ حقائق حکومت کے خلاف جا رہے ہوں تو بھی یا حق میں جا رہے ہوں تو بھی، دونوں صورتوں میں صحافی کا کام اصل حقائق سے قوم کو آگاہ کرنا ہے۔
جبکہ ادھر پاکستان میں لفافہ صحافیوں کا نظریہ یہ ہے کہ اصل صحافی تو ہوتا ہی وہ ہے جو حکومت کی مخالفت کرے۔ یعنی اگر حکومت کوئی اچھا کام بھی کر رہی ہو تو لفافہ صحافی کے نزدیک اس میں سے کیڑے نکال کر عوام کو آدھا سچ آدھا جھوٹ بیان کرنا اپنی طرف سے بہترین صحافت ہے۔
اس کھوتی ذہنیت کوسمجھنے کیلئے آپ ذیل میں ایک آزاد معیشت دان اور ڈان نیوز کے سینیر لفافہ صحافی کا مکالمہ پڑھ سکتے ہیں۔ جس میں وہ خود اقرار کر رہا ہے کہ حکومت کی تعریف کرنا (بیشک اس نے کوئی اچھا ہی کیوں نہ کیا ہو) اس کے صحافتی کام کیساتھ بے ایمانی ہے۔
یعنی پاکستان کا لفافہ صحافی حکومت کیخلاف جھوٹ بولنا اس لئے درست سمجھتا ہے کہ اگر وہ حکومت کے حق میں جانے والی کسی خبر کے بارہ میں صرف سچ بولے گا تو اس سے یہ تاثر جائے گا کہ اس نے حکومت کی تعریف کر دی ہے۔ جس سے اس کے خود ساختہ صحافتی اصول کہ صحافی کسی حکومت کی تعریف نہیں کرتا کی نفی ہوگی۔
یوں اپنے اس گھٹیا صحافتی اصول کو بچاتے بچاتے لفافہ صحافی روزانہ کی بنیاد پر جھوٹ بولتا چلا جاتا ہے۔