پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں تحریک انصاف نے 5 اکتوبر کو احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے جس کے لیے پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی طرف سے 5 اکتوبر کو احتجاج کے اعلان کے بعد پولیس نے جن پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا ہے انہیں شرپسند عناصر ڈکلیئر کرنے کے ساتھ ساتھ 1590 مزید پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
پنجاب کے 4 شہروں میں 6 دنوں کے لیے دفعہ 144 نافذ کر کے رینجرز طلب کر دی گئی ہے اور پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے جبکہ لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے احتجاج کے معاملے سے نپٹنے کے لیے مینار پاکستان گرائونڈ کے اردگرد کنٹینرز پہنچا کر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق شہر کے خارجی راستوں کو لاہور پولیس نے کنٹینرز لگا کر بند کر دیا ہے جبکہ اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے بھی لاہور پولیس سرگرم ہے، اسلام آباد، لاہور موٹروے جانے والے تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔ شہریوں کو لاہور سیالکوٹ موٹروے، ٹھوکر نیاز بیگ انٹری پوائنٹ اور بابو صابو انٹرچینج پر کنٹینرز لگنے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سالگرہ پر 5 اکتوبر کو گریٹر اقبال پارک میں جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا، ممکنہ صورتحال سے نپٹنے کیلئے پولیس نے وہاں پر کیمپ لگانے کے ساتھ داتا دربار کے پاس کنٹینرز پہنچا دیئے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر نے اب تک این او سی جاری نہیں کیا۔ موٹروے بند ہونے کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا دبائو بڑھ گیا، مختلف جگہوں پر واٹر کینن، قیدیوں کی وینز کھڑی کر دی گئی ہیں۔
تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران خدشات کے پیش نظر پنجاب کے 4 شہروں سرگودھا، اٹک، راولپنڈی اور لاہور میں دفعہ 144 نافذ کر کے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، مظاہرے، احتجاج، دھرنے اور جلسوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے ان شہروں میں رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی ہیں اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون تعینات کرنے کی سفارش کی ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق حکومت پنجاب نے سرگودھا، اٹک اور راولپنڈی میں 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک جبکہ لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جس کا فیصلہ انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔ ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا کہ کوئی بھی عوامی اجتماع دہشتگردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن وامان قائم کرنے اور انسانی جانوں کی حفاظت کیلئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
دوسری طرف لاہور میں 6 دنوں کیلئے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام ایک شہری ناجی اللہ نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی ہے، متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ دفعہ 144 نافذ کرنا غیرآئینی وغیرقانونی اقدام ہے، آئین پاکستان نے شہریوں کو احتجاج کا حق دیا ہے اس لیے دفعہ 144 کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔