لال حویلی اور لال ٹوپی

Haidar Ali Shah

MPA (400+ posts)
سرخ پوش تو مشہور پشتون لیڈر باچا خان کے ساتھیوں اور ہمدردوں کو کہا جاتا ہے لیکن ہمارے ملک میں دو مزاحیہ کردار یا مداریوں کیوجہ شہرت بھی سرخ رنگ ہی ہیں
.
فرزند روالپنڈی لال حویلی کے مکین ہے وجہ شہرت شاید وہ بازاری جملے تھے جو انہوں نے نوازشریف کو خوشنودی حاصل کرنے کیلئے بے نظیر پر کسے. پھر حالات نے پلٹا کھایا اور موصوف نے مشرف کی ہاتھ پر بیعت کرنے کے بعد* وہی رویہ شریفوں کے بارے میں رکھا. تھڑے کا یہ سیاستدان پرفیکٹ محبت کی چکر میں آج بھی سنگل ہے. گھر میں کرنے کو کوئی کام نہیں بازار سے اشیاء خردونوش خریدنے کے بجائے تھڑے پر بیٹھ کر کسی ووٹر کی ہوٹل میں سیر ہونے کے ساتھ ساتھ شکر بھی ہو جاتا ہے
.
شیخ صاحب کی مثال اٌس لڑکے کی ہے جو اپنے جانور چراتے وقت چیخ چیخ کر کہتا تھا "شیر آیا شیر آیا" اور گاؤں کے لوگ لاٹھیاں لیکر مدد کیلئے آجاتے تھے اور موصوف کہتا "میں تو مذاق کر رہا تھا" اٍس نوجوان کیطرح شیخ صاحب بھی* ہر سال مارچ میں "فوجی مارچ" کا اعلان کرکے میڈیا کی مدد سے حکمرانوں کے دل میں خوف پیدا کر دیتا ہے لیکن ہمیشہ کیطرح شیخ صاحب کی بات مذاق نکلتی ہے
.
شیخ صاب کی شخصیت کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ موصوف شادی کے عمر میں مرغ لڑاتے تھے. شیخ صاب ککڑ کی دنگل میں وقت ضائع کرنے کے بجائے کبوتر بازی کا شوق پال لیتے تو کسی نا کسی چھت پر کوئی نا کوئی کبوتر ہائے ہیلو کہہ دیتا. کیا پتا اسی میں شیخ صاحب کی خیر ہے
.....
لال ٹوپی کے نام سے شہرت پانے والے زید حامد اے کے اے حامد کذاب نے شروع میں فتح ہند کی حدیث کو گڑ لگا کر ایک پرائیویٹ چینل پر بیجی. ایک وقت تھا کہ موصوف پاکستان سے ذیادہ ہندوستان میں مشہور تھے وجہ موصوف کا وہ ولولہ اور جذبہ تھا جس کو دیکھ کر کئی ہندوں دل ہار بیٹھے. اور لوگوں کیطرح میں نے موصوف کو "گوگل" کیا تو پتا چلا کہ موصوف "یوسف کذاب" کے دست راست ہے. سنا ہے کہ موصوف توبہ تائب ہوچکے ہے واللہ اعلم بالثواب
.
حامد صاب "فتح ہند" کے سبب دفاعی تجزیہ نگار کا رتبہ اختیار کر چکے ہے. جب بارڈر پر سکون ہو تو حامد بے سکون ہوجاتے ہے کہ روٹی پانی کیسے چلے گا اس لئے وہ سیاستدانوں کو احمق اور گھٹیاں کہہ کر تجزیوں میں دوبارہ ان ہو جاتا ہے. حامد صاب بڑے شاطر انسان ہے کسی بھی حدیث کو ٹویسٹ کرکے اپنی مطلب کے معنی نکال کر کسی کو بھی اسلام سے خارج کر دیتا ہے. سنا ہے ہمارے ملک کے "فرشتوں" کا ان سے گہرے روابط ہے.
پچھلے سال موصوف نے شرلوک ہومز کی جاسوسی کہانیوں سے متاثر ہو ٹویٹر پر اعلان کیا تھا کہ میں ایک خاص مشن پر ایران جا رہا ہو. موصوف کو شاید علم نہیں تھا کہ بلوچستان کے رستے ایران جانا بہت سستا پڑتا ہے اس لئے سعودی کے راستے جانے کی کوشش کی اور پکڑے گئے. سنا ہے "وہابیوں" نے زمین پر لیٹا کر یہاں کے ساتھ* وہاں بھی خوب مارا. ایک شریف تو خوش تھا کہ چلو جان چھوٹی لیکن "فرشتوں والے شریف" نے سفارش کرکے جان چھڑوائی
.
*پاکستانی شرلوک ہومز نے واپسی کے بعد میڈیا سے پردہ فرمایا لیکن یہ پاپی پیٹ اٌسے پھر کیمروں کے سامنے لے آیا اور آج کل موصوف "فرشتوں" کے منہ سے گرد دھل کر جمہوری اداروں کے منہ پر کیچڑ مل رہا ہے
.*
موصوف کی مثال اٌس لومڑی کی ہے جو ایک مرغ کو درخت پر اذان دیتا دیکھ کر اسے امامت کیلئے نیچے اترنے کا کہتا ہے. جس پر مرغ اس طرف آنے والے کتے کیطرف اشارہ کرتا ہے کہ میں اتر رہا ہو لیکن اسکے پہونچنے کا انتظار ہے اور لومڑی کتے کو دیکھ کر وضو ٹوٹنے کا بہانہ کرکے بھاگ جاتا ہے. **

 
Last edited:
لال مفلر، اور لال حویلی کے شیخ صاحب میرے فیورٹ ھونے کے باوجود،، ان پر آپکے طنز کو ھم خندا پیشانی سے ویلکم کرتے ھیں


لیکن پر فیکٹ کوئی بندہ بھی نہیں، نہ اپنے کپتان، اور نہ جیمز باںڈ شیخ صاخب
 

tariisb

Chief Minister (5k+ posts)


شیخ صاحب زندگی میں سواۓ سیاست کے کچھ نا کرسکے ، عوامی آدمی ہیں ، عام لوگوں میں گھل مل رہنا پسند کرتے ہیں ، یہی خوبی ہے

لیکن لمبی سیاسی زندگی میں ، کوئی ایسا کام جس پر فخر کر سکیں ؟ نہیں کوئی نہیں ، یہی کل ناکامی ہے ، خسارہ ہی خسارہ ہے

:)سیاست ختم ہو نا ہو ، زندگی نے ختم ہونا ہی ہوتا ہے ، کبھی اس کی بھی فکر ، اس پر بھی نظر
 

Sohraab

Prime Minister (20k+ posts)
بھائی حیدر علی شاہ
بہت خوب
لال ٹوپی والا اور لال حویلی والا دونوں شیطان کے چیلے اور نمائندے ہیں
باقی آپ خود سمجھدار ہیں
 

Back
Top